نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نےخواتین کاایک وصف یہ بیان فرمایا ہے کہ "أَذْهَبَ لِلُبِّ الرَّجُلِ الْحَازِمِ" یعنی یہ اچھے خاصے سمجھدار مردوں کی عقلیں لےجاتی ہیں۔ (صحيح البخاری: ٣٠٤)
اس کے معنی میں شارحین کے متعدد اقوال ہیں:
١) مرد پر عورت کی تاثیر اور جذباتی نفوذ اس قدر زیادہ ہوتا ہے کہ جب عورت کسی کام کی ٹھان لے تو مرد سے کروا ہی گزرتی ہے، بھلے صحیح ہو یا غلط۔
٢) عورت کے عشق کا فتنہ اِس قدر شدید ہے کہ اچھے خاصے سمجھدار مرد کی عقل متاثر کردیتا ہے، حتی کہ بسا اوقات اِس سبب سے مرد پاگل ہوجاتا ہے۔
٣) عورت اپنی فرمائشوں، سوءِ ادب اور خاوند کی منازعت کی وجہ سے اس کو اتنا غصہ دلا سکتی ہے، جو اُس کی عقل لے جانے کیلیے کافی ہوتا ہے۔
٤) مرد عورت کی خاطر ایسے کام کر گزرتا ہے جو عقل کی کسوٹی پر رکھے جائیں تو پورے نہ اتریں، مثلًا طلبِ معاش کی صعوبتیں اور آخرت سے غفلت کی بیوقوفی۔
(فتح الباري لابن حجر : ١٣٨/٩، المفاتيح في شرح المصابيح للزيداني : ١٠٠/١، إرشاد الساري للقسطلاني : ٥٢/٣)
No comments:
Post a Comment