Friday, 16 January 2015

Evergreen Islam

اسلام وہ پودا ہے کاٹوتوہراہوگا.
تم جتناتراشوں گے اتناہی گھنا ہوگا.
یہ کوئی نئی بات نہیں۔۔ پریشان نہ ہوں۔۔ایک وقت تھا جب سینکڑوں لائبریریاں جلا کر راکھ کر دی گئی تھیں، جن میں نادر دینی و دنیاوی علماء کی شاہکار کتب موجود تھیں۔۔ دریائے دجلہ کے پانی کا رنگ کئی دنوں تک سیاہ رہا ۔۔ اس قدر دینی لٹریچر بہایا گیا تھا۔۔ انکی سوچ تھی کہ کتابیں مٹ جائیں گی تو اسلام بھی دنیا کے چہرے سے دُھل جائیگا۔۔ توکیا اسلام مٹ گیا؟

1857ء کی تحریکِ آزادی میں چن چن کر ہزاروں علماء کو شہید کیا گیا۔۔نہ دین کے یہ ٹھیکیدار رہیں گے اور نہ ہی اسلام رہے گا۔۔ تو کیا اسلام مٹ گیا؟

فرنگیوں نے قرآن مٹاؤ تحریک چلائی۔۔ ہر مسجد سے قرآن اکٹھے کئے گئے۔۔ گھر گھر جا کر پیسہ دے کر قرآن خریدے گئے اور دریا برد کر دئیے گئے۔۔ انگریز کا ایک زر خرید مسلمان ڈاکٹر علامہ محمد اقبال ؒ کے پاس پہنچا اور کہا کہ پڑھنے کیلئے اپنا قرآن مجھے دے دو۔۔ آپ نے فرمایا، یہیں بیٹھو، میں مدرسہ سے لے کر آتا ہوں۔۔ واپسی پر ایک ایسا بچہ اپنی گود میں اٹھائے آئے، جو چلنے سے معذور تھا، آنکھوں سے نابینا تھا۔۔کہنے لگے یہ بچہ لے جاؤ۔۔ الحمد سے لے کر والنّاس تک اسکے سینےمیں اللہ نے محفوظ فرما دیا ہے۔۔ ظالمو، قرآن تو لے جاؤ گے، لیکن ایسے ہزاروں بچوں کے صدور سے قرآن کیسے کھینچو گے۔۔یہ وہ بچے تھے جنہوں نے انٹرنیٹ پر آن لائن قرآن حفظ نہیں کیا تھا، یہ مدارس کے تربیت یافتہ     تهے ایسے ہزاروں نابغہء روزگار لوگوں کے نام تاریخ میں محفوظ ہیں، جنہوں نے قرآن سیکھنے سکھانے میں زندگیاں لگا دیں۔۔ا ور دنیا سے جانے کے بعد آج بھی مشعلِ راہ ہیں۔۔ٹرینڈ یہودیوں اور عیسائیوں کو مسلمانوں کے روپ میں مساجدو مدارسں میں متعین کیا گیا، کہ شائد اس طرح سے مسلمانوں کے دلوں سے اسلام کی بنیادیں کھرچی جا سکیں۔۔ تو کیا اسلام مٹ گیا؟
کتنی ہی تحاریک ایسی چل رہی ہیں جن کا مقصد قرآن کے الفاظ میں تحریف کرنا ہے۔۔ کتنے ہی ایسے فتنے ہیں جو قرآن کے ایسے مفہوم سمجھا رہے ہیں جو نعوذ باللہ صحابہ کرام نہ سمجھ سکے۔۔ تو کیا اسلام مٹ جائیگا؟
مشن اب بھی وہی ہے، ہتھکنڈے بدل گئے ہیں۔۔ پہلے داڑھی، شعائر اسلام اور دینی مدارس پر صرف تنقید کی جاتی تھی، اب براہِ راست انہیں دہشت گردی کا منبع کہا جا رہا ہے۔۔پہلے بھی بے بنیاد پرویپگنڈہ تھا، اب بھی بلا ثبوت چڑھائی کی جا رہی ہے۔۔تو کیا اسلام ختم ہو جائیگا؟
اعتراض کیا جاتا ہے کہ مدارس کے بچوں کو قرآن کے جملے طوطوں کی طرح رٹا دئیے جاتے ہیں۔۔ انکو عملی مسلمان بننے اور قرآن فہمی کا درس نہیں دیا جاتا۔۔!محترم و مکرم،، کیا8-9 سال کے بچے کو دورانِ حفظ قرآن کے ترجمے پہ لگا کر اسے مفتی بننے پہ لگا دیں؟ حفظ کرنا اور عالم بننا،، دونوں الگ شعبے ہیں۔۔جو حفظ کرلیتا ہے اس پر کوئی قدغن نہیں ہوتی کہ وہ درجہ کتب میں داخلہ لے،،بلکہ حوصلہ افزائی کی جاتی ہے۔۔ اگر کوئی بچہ یا اسکے والدین فقط قرآن کے حفظ کی سعادت حاصل کرنے تک اکتفا کرنا چاہیں تو اس میں مدارس کا قصور ہے۔۔؟
اپنے اردگرد سے کوئی 2-3 نام ہی گنوا دیں جنہوں نے 45 برس کی عمر میں حفظ کیا ہو، الا ماشاءاللہ۔۔ کیا اس غیر منطقی اعتراض سے مدارس بند ہو جائیں گے؟
دلیل دی جاتی ہے کہ مدارس میں اساتذہ معیاری نہیں۔۔ بچوں کو جنسی طور پر ہراساں کیا جاتا ہے۔۔! عرض ہے کہ اس اصول کے تحت تو اسکولوں اور ٹیوشن سینٹرز پر بھی پابندی لگا دینی چاہئےکہ یہ ناسور ختم ہو سکے۔۔ اگر تالاب میں گندی مچھلیاں موجود ہوں تو سارے تالاب میں زہر کا چھڑکاؤ نہیں کیا جاتا ۔۔ اگر ناخن بڑھجائیں تو ناخن کاٹے جاتے ہیں، انگلیاں نہیں۔۔
اِنا نحنُ نزلنَا الذِکرَ و َاِنا لہُ لَحٰفِظُون۔۔
مکمل مطمئن رہیں۔۔اسلام کو پہلے بھی کو ئی مشکل نہیں تھی، اسلام کو آج بھی کوئی پریشانی نہیں ہے، اسلام کو آئندہ بھی کوئی خطرہ نہیں ہوگا۔۔خطرے میں نام نہاد مسلمان ہیں۔۔ ان نام نہادوں میں خدانخواستہ میں اور آپ بھی شامل ہیں، اگر ہم نے اسلام کی ابدی تعلیمات کو اپنی زندگیوں سے نکالا ہوا ہے۔۔اللہ نے چھلنی لگائی ہوئی ہے۔۔ کھرا اور کھوٹا چَھٹ کر سامنے آ رہا ہے۔۔فیصلہ میرے اورآپکے ہاتھ میں ہے۔۔ ہم کن صفوں میں کھڑے ہیں۔۔اسلام کو بچانے کا ٹھیکہ لینے کی بجائے اپنی فکر کریں۔۔ خود پر اسلام نافذ کریں۔۔اسلام کی حفاظت وہ کر لے گا جس نے ابابیل بھیجے تھے۔۔!

ترستی ہے نگاہِ نا رسا جس کے نظارے کو
وہ رونق انجمن کی ہے انہی خلوت گزینوں میں

No comments:

Post a Comment