سابق شیخ الحدیث فلاح دارین ترکیسر
حضرت مولانا ابرار الحق دھلوی صاحب
کی لطیفانہ باتیں
مولانا کو اولاد نهی تهی. ایک مرتبہ بیماری کی وجہ سے آپ کا پیٹ بڑهنے لگا تو فرمایا کم بخت جهاں بڑهنا ہے وہاں بڑهتا نهیں
کچھ مهمان آئے تو حضرت نے فرمایا کیا لوں گے ٹهنڈا یا گرم ؟ مهمانوں نے کہا حضرت هم پی کر آئے ہیں. حضرت نے فرمایا نکل جاؤ یهاں سے یهاں پی کر آنے والوں کو اجازت نہیں
ایک مرتبہ کسی جگہ ناشتہ میں پائے اور ملائی لائی گئی تو فرمایا پائے پاؤ کے لیے اور ملائی بالائی حصہ کے لیے ہے
ایک مرتبہ سیب کھانے کے لیے ایک طالب علم کو دیا طالب علم نے منع کر دیا تو مولانا ابرار صاحب نے فرمایا کھالو سیب ہے آسیب نہیں
ایک مرتبہ دعوت کهاکر فارغ ہوے تو میزبان نے پانی پیش کرتے ہوے کہا حضرت کلی فرکرلیں تو جواب دیا پہلے جزئیات سے تو فارغ ہوجاو
کلی جزئی کی بحث
کلی جزئی کی بحث
ایک مرتبہ ٹھنڈا پینے کے لیے دکان پر گیے تو مرید نے کہا حضرت پی لو بھت نفیس ہے
تو فرمایا نفیس تو اس وقت ہے جبکہ فیس نہ ہو
ایک مرتبہ فلاح دارین کے دفتر میں ڈاک آئی خط بارش میں تر هو چکا تها مولانا عبداللہ صاحب رئیس نے مشکل سے پڑہا اتنا ہی سمجه میں آیا که کسی نے اپنے بیٹے کی سفارش کے لیے لکھا ہے. حضرت مولانا ابرار صاحب وہاں موجود تھے فرمایا اس کی سفارش پر پانی پھر چکا ہے
بات یاد آئی حضرت مولانا ابرار صاحب رح کی
ایک مرتبہ دسترخوان پر لنگڑا آم ( آم کی!ایک قسم ہے ) لایا گیا تو فرمایا ہے تو لنگڑا مگر دنیا بهر میں گهمتا ہے.
از : ابو تقى عثمانی
ایک مرتبہ دوطالب علم ایک گورا دوسرا کالا ساته میں ساته میں جارہے تهے توفرمایا کون کہتا ہے کہ رات اور دن جمع نہی ہو سکتے
: بات یاد آئی حضرت مولانا ابرار صاحب رح کی
کسی نے حضرت کو چائے پیتا هوا دیکھ کر دریافت کیا حضرت آپ بهی چائے پیتے هو ؟ اس سے تو خون جلتا ہے تو برجستہ فرمایا کہ نه پیئو تو جان جلتی ہے.
ایک طالب علم کو دیکھا کہ ہاتھ میں گلاس لیے جا رہا ہے تو پوچها کہ کہاں جاتا ہے؟ اس نے کسی بڑے استاذ کا نام لے کر ان کو پانی پلانے.
حضرت نے مزاح کے طور آیا پر فرمایا کہ تم اتنے چھوٹے ہو کر بڑوں کو پانی پلاتے ہو ( یه محاورہ ہے پانی پلانا معنی بیوقوف بنانا )
حضرت نے مزاح کے طور آیا پر فرمایا کہ تم اتنے چھوٹے ہو کر بڑوں کو پانی پلاتے ہو ( یه محاورہ ہے پانی پلانا معنی بیوقوف بنانا )
No comments:
Post a Comment