Friday 30 January 2015

سوشل میڈیا پرجهاد

مولانا خالد سیف الله رحمانی

ظالم کو روکنے اور مظلوم کی مدد کی هر کوشش جهاد میں شامل هے . دو محاذ اس وقت بڑی اهمیت کے حامل هیں : اول سوشل میڈیا کا موثر استعمال ، دوم ظلم کے خلاف مضبوط قانونی جدوجهد . سوشل میڈیا آج ایک موثر هتهیار بن گیا هے . اسلام  اور پیغمبر اسلام کو بدنام کرنے کے لئے اس کا استعمال هورها هے . ضرورت اس بات کی هے که موثر جواب دیا جائے اور اسلام کا صحیح تعارف کرایا جائے . همارا جواب مدلل اور سنجیده هو اور اسلام کا تعارف عمده اسلوب میں مختلف زبانوں میں کرایا جائے . یه کوشش ان شاء الله انصاف پسند اور غیر جانبدار لوگوں کو مطمئن کرے گی .اس وقت سوشل میڈیا پر اسلام کے خلاف جس طرح یک طرفه مواد آرها هے ، یهی اس کا جواب هے . همارے نوجوانوں کو منصوبه بند طریقه سے اپنی صلاحیتیں اس میں لگانی چاهئے اور باهمی رابطه سے منظم کام کرنا چاهئے .
دوسرا کام قانونی پیروی کا هے. قانون کا موثر استعمال ایک بڑی طاقت هے. جهاں کوئی فساد یا حادثه هو ، فی الفور ایف آئی آر ، مناسب دفعات کو لگوانا اور باقاعده کیس کی پیروی کرنا ضروری هے . اس میں کوتاهی سے لڑائی کمزور هوجاتی هے . یه کام بهت بڑا اور پهیلا هوا هے. مختلف ادارے ، تنظیمیں اور جماعتیں مل کر هی اسے انجام دے سکتی هیں .اگر چند معاملات میں بهی مجرموں کو کڑی سزا دلائی جاسکے تو اس کا موثر پیغام بڑے پیمانے پر جائے گا .
یه دونوں کام عزم و حوصله ، تنظیم و منصوبه بندی ، درد مندی و فکرمندی اور باهمی اشتراک و تعاون کے ذریعه انجام دیئے جا سکتے هیں .
---
مولانا خالد سیف الله رحمانی

No comments:

Post a Comment