ﺑِﺴْــــــﻢِ ﺍﻟﻠّﻪِ ﺍﻟﺮَّﺣْﻤَﻦِ ﺍﻟﺮَّﺣِﻴْﻢ
(خدا جو) نہایت مہربان
وَأَقِيمُوا الْوَزْنَ بِالْقِسْطِ وَلَا تُخْسِرُوا الْمِيزَانَ ( 9 )
اور انصاف کے ساتھ ٹھیک تولو۔ اور تول کم مت کرو
فِيهَا فَاكِهَةٌ وَالنَّخْلُ ذَاتُ الْأَكْمَامِ ( 11 )
اس میں میوے اور کھجور کے درخت ہیں جن کے خوشوں پر غلاف ہوتے ہیں
فَبِأَيِّ آلَاءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ ( 13 )
تو (اے گروہ جن وانس) تم اپنے پروردگار کی کون کون سی نعمت کو جھٹلاؤ گے؟
خَلَقَ الْإِنسَانَ مِن صَلْصَالٍ كَالْفَخَّارِ ( 14 )
اسی نے انسان کو ٹھیکرے کی طرح کھنکھناتی مٹی سے بنایا
فَبِأَيِّ آلَاءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ ( 16 )
تو تم اپنے پروردگار کی کون کون سی نعمت کو جھٹلاؤ گے؟
فَبِأَيِّ آلَاءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ ( 18 )
تو تم اپنے پروردگار کی کون کون سی نعمت کو جھٹلاؤ گے؟
فَبِأَيِّ آلَاءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ ( 21 )
تو تم اپنے پروردگار کی کون کون سی نعمت کو جھٹلاؤ گے؟
فَبِأَيِّ آلَاءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ ( 23 )
تو تم اپنے پروردگار کی کون کون سی نعمت کو جھٹلاؤ گے؟
وَلَهُ الْجَوَارِ الْمُنشَآتُ فِي الْبَحْرِ كَالْأَعْلَامِ ( 24 )
اور جہاز بھی اسی کے ہیں جو دریا میں پہاڑوں کی طرح اونچے کھڑے ہوتے ہیں
فَبِأَيِّ آلَاءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ ( 25 )
تو تم اپنے پروردگار کی کون کون سی نعمت کو جھٹلاؤ گے؟
وَيَبْقَىٰ وَجْهُ رَبِّكَ ذُو الْجَلَالِ وَالْإِكْرَامِ ( 27 )
اور تمہارے پروردگار ہی کی ذات (بابرکات) جو صاحب جلال وعظمت ہے باقی رہے گی
فَبِأَيِّ آلَاءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ ( 28 )
تو تم اپنے پروردگار کی کون کون سی نعمت کو جھٹلاؤ گے؟
يَسْأَلُهُ مَن فِي السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ كُلَّ يَوْمٍ هُوَ فِي شَأْنٍ ( 29 )
آسمان اور زمین میں جتنے لوگ ہیں سب اسی سے مانگتے ہیں۔ وہ ہر روز کام میں مصروف رہتا ہے
فَبِأَيِّ آلَاءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ ( 30 )
تو تم اپنے پروردگار کی کون کون سی نعمت کو جھٹلاؤ گے؟
فَبِأَيِّ آلَاءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ ( 32 )
تو تم اپنے پروردگار کی کون کون سی نعمت کو جھٹلاؤ گے؟
يَا مَعْشَرَ الْجِنِّ وَالْإِنسِ إِنِ اسْتَطَعْتُمْ أَن تَنفُذُوا مِنْ أَقْطَارِ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ فَانفُذُوا لَا تَنفُذُونَ إِلَّا بِسُلْطَانٍ ( 33 )
اے گروہِ جن وانس اگر تمہیں قدرت ہو کہ آسمان اور زمین کے کناروں سے نکل جاؤ تو نکل جاؤ۔ اور زور کے سوا تم نکل سکنے ہی کے نہیں
فَبِأَيِّ آلَاءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ ( 34 )
تو تم اپنے پروردگار کی کون کون سی نعمت کو جھٹلاؤ گے؟
يُرْسَلُ عَلَيْكُمَا شُوَاظٌ مِّن نَّارٍ وَنُحَاسٌ فَلَا تَنتَصِرَانِ ( 35 )
تم پر آگ کے شعلے اور دھواں چھوڑ دیا جائے گا تو پھر تم مقابلہ نہ کرسکو گے
فَبِأَيِّ آلَاءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ ( 36 )
تو تم اپنے پروردگار کی کون کون سی نعمت کو جھٹلاؤ گے؟
فَإِذَا انشَقَّتِ السَّمَاءُ فَكَانَتْ وَرْدَةً كَالدِّهَانِ ( 37 )
پھر جب آسمان پھٹ کر تیل کی تلچھٹ کی طرح گلابی ہوجائے گا (تو) وہ کیسا ہولناک دن ہوگا
فَبِأَيِّ آلَاءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ ( 38 )
تو تم اپنے پروردگار کی کون کون سی نعمت کو جھٹلاؤ گے؟
فَيَوْمَئِذٍ لَّا يُسْأَلُ عَن ذَنبِهِ إِنسٌ وَلَا جَانٌّ ( 39 )
اس روز نہ تو کسی انسان سے اس کے گناہوں کے بارے میں پرسش کی جائے گی اور نہ کسی جن سے
فَبِأَيِّ آلَاءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ ( 40 )
تو تم اپنے پروردگار کی کون کون سی نعمت کو جھٹلاؤ گے؟
يُعْرَفُ الْمُجْرِمُونَ بِسِيمَاهُمْ فَيُؤْخَذُ بِالنَّوَاصِي وَالْأَقْدَامِ ( 41 )
گنہگار اپنے چہرے ہی سے پہچان لئے جائیں گے تو پیشانی کے بالوں اور پاؤں سے پکڑ لئے جائیں گے
فَبِأَيِّ آلَاءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ ( 42 )
تو تم اپنے پروردگار کی کون کون سی نعمت کو جھٹلاؤ گے؟
هَٰذِهِ جَهَنَّمُ الَّتِي يُكَذِّبُ بِهَا الْمُجْرِمُونَ ( 43 )
یہی وہ جہنم ہے جسے گنہگار لوگ جھٹلاتے تھے
يَطُوفُونَ بَيْنَهَا وَبَيْنَ حَمِيمٍ آنٍ ( 44 )
وہ دوزخ اور کھولتے ہوئے گرم پانی کے درمیان گھومتے پھریں گے
فَبِأَيِّ آلَاءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ ( 45 )
تو تم اپنے پروردگار کی کون کون سی نعمت کو جھٹلاؤ گے؟
وَلِمَنْ خَافَ مَقَامَ رَبِّهِ جَنَّتَانِ ( 46 )
اور جو شخص اپنے پروردگار کے سامنے کھڑے ہونے سے ڈرا اس کے لئے دو باغ ہیں
فَبِأَيِّ آلَاءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ ( 47 )
تو تم اپنے پروردگار کی کون کون سی نعمت کو جھٹلاؤ گے؟
فَبِأَيِّ آلَاءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ ( 49 )
تو تم اپنے پروردگار کی کون کون سی نعمت کو جھٹلاؤ گے؟
فَبِأَيِّ آلَاءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ ( 51 )
تو تم اپنے پروردگار کی کون کون سی نعمت کو جھٹلاؤ گے؟
فَبِأَيِّ آلَاءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ ( 53 )
تو تم اپنے پروردگار کی کون کون سی نعمت کو جھٹلاؤ گے؟
مُتَّكِئِينَ عَلَىٰ فُرُشٍ بَطَائِنُهَا مِنْ إِسْتَبْرَقٍ وَجَنَى الْجَنَّتَيْنِ دَانٍ ( 54 )
(اہل جنت) ایسے بچھونوں پر جن کے استرا طلس کے ہیں تکیہ لگائے ہوئے ہوں گے۔ اور دونوں باغوں کے میوے قریب (جھک رہے) ہیں
فَبِأَيِّ آلَاءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ ( 55 )
تو تم اپنے پروردگار کی کون کون سی نعمت کو جھٹلاؤ گے؟
فِيهِنَّ قَاصِرَاتُ الطَّرْفِ لَمْ يَطْمِثْهُنَّ إِنسٌ قَبْلَهُمْ وَلَا جَانٌّ ( 56 )
ان میں نیچی نگاہ والی عورتیں ہیں جن کو اہل جنت سے پہلے نہ کسی انسان نے ہاتھ لگایا اور نہ کسی جن نے
فَبِأَيِّ آلَاءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ ( 57 )
تو تم اپنے پروردگار کی کون کون سی نعمت کو جھٹلاؤ گے؟
فَبِأَيِّ آلَاءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ ( 59 )
تو تم اپنے پروردگار کی کون کون سی نعمت کو جھٹلاؤ گے؟
فَبِأَيِّ آلَاءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ ( 61 )
تو تم اپنے پروردگار کی کون کون سی نعمت کو جھٹلاؤ گے؟
فَبِأَيِّ آلَاءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ ( 63 )
تو تم اپنے پروردگار کی کون کون سی نعمت کو جھٹلاؤ گے؟
فَبِأَيِّ آلَاءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ ( 65 )
تو تم اپنے پروردگار کی کون کون سی نعمت کو جھٹلاؤ گے؟
فَبِأَيِّ آلَاءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ ( 67 )
تو تم اپنے پروردگار کی کون کون سی نعمت کو جھٹلاؤ گے؟
فَبِأَيِّ آلَاءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ ( 69 )
تو تم اپنے پروردگار کی کون کون سی نعمت کو جھٹلاؤ گے؟
فَبِأَيِّ آلَاءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ ( 71 )
تو تم اپنے پروردگار کی کون کون سی نعمت کو جھٹلاؤ گے؟
فَبِأَيِّ آلَاءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ ( 73 )
تو تم اپنے پروردگار کی کون کون سی نعمت کو جھٹلاؤ گے؟
لَمْ يَطْمِثْهُنَّ إِنسٌ قَبْلَهُمْ وَلَا جَانٌّ ( 74 )
ان کو اہل جنت سے پہلے نہ کسی انسان نے ہاتھ لگایا اور نہ کسی جن نے
فَبِأَيِّ آلَاءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ ( 75 )
تو تم اپنے پروردگار کی کون کون سی نعمت کو جھٹلاؤ گے؟
مُتَّكِئِينَ عَلَىٰ رَفْرَفٍ خُضْرٍ وَعَبْقَرِيٍّ حِسَانٍ ( 76 )
سبز قالینوں اور نفیس مسندوں پر تکیہ لگائے بیٹھے ہوں گے
فَبِأَيِّ آلَاءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ ( 77 )
تو تم اپنے پروردگار کی کون کون سی نعمت کو جھٹلاؤ گے؟
تَبَارَكَ اسْمُ رَبِّكَ ذِي الْجَلَالِ وَالْإِكْرَامِ ( 78 )
(اے محمدﷺ) تمہارا پروردگار جو صاحب جلال وعظمت ہے اس کا نام بڑا بابرکت ہے
ﺑﯿﻤﺎﺭﯼ ﻣﯿﮟ ﺳﻮﺭﮦ ﺭﺣﻤﻦ ﮐﯽ ﮨﺮ ﺁﯾﺖ ﺳﻨﻨﮯ ﮐﮯ ﺳﺎﺗﮫ
ﺟﺴﻢ ﮐﮯ ﺍﻧﺪﺭ ﺍﯾﮏ ﺣﺮﺍﺭﺕ ﭘﯿﺪﺍ ﮨﻮﺗﯽ ﮨﮯ ﺍﻭﺭ ﺟﺐ
ﺳﻮﺭﮦ ﺭﺣﻤﻦ ﮐﯽ ﺗﻼﻭﺕ ﺳﻨﻨﮯ ﮐﮯ ﺑﻌﺪ ﺑﯿﻤﺎﺭ ﺁﺩﮬﺎ
ﮔﻼﺱ ﭘﺎﻧﯽ ﭘﯿﺘﺎ ﮨﮯ ﺗﻮ ﻭﮦ ﺍﺱ ﻃﺮﺡ ﻣﺤﺴﻮﺱ ﮐﺮﺗﺎ ﮨﮯ
ﮐﮧ ﺟﺲ ﻃﺮﺡ ﺍﻧﮕﺎﺭﻭﮞ ﮐﮯ ﺍﻭﭘﺮ ﭘﺎﻧﯽ ﮈﺍﻻ ﺟﺎﺗﺎ ﮨﮯ
ﻣﯿﮉﯾﮑﻞ ﺳﺎﺋﻨﺲ ﮨﯿﭙﺎﭨﺎﺋﭩﺲ ﮐﮯ ﺍﻣﺮﺍﺽ ﺳﮯ ﻣﺘﻌﻠﻖ
ﻣﺎﯾﻮﺳﯽ ﮐﺎ ﺷﮑﺎﺭ ﮨﻮﭼﮑﯽ ﮨﮯ۔ ﺩﻧﯿﺎ ﻣﯿﮟ ﺍﺱ ﻭﻗﺖ
ﮨﯿﭙﺎﭨﺎﺋﭩﺲ ﮐﮯ ﻣﺮﺽ ﻣﯿﮟ ﻣﺒﺘﻼ ﻣﺮﯾﻀﻮﮞ ﮐﯽ ﺭﺟﺴﭩﺮﮈ
ﺗﻌﺪﺍﺩ ﭼﺎﻟﯿﺲ ﮐﺮﻭﮌ ﮨﮯ ﺟﺒﮑﮧ ﭘﺎﮐﺴﺘﺎﻥ ﻣﯿﮟ ﺭﺟﺴﭩﺮﮈ
ﻣﺮﯾﻀﻮﮞ ﮐﯽ ﺗﻌﺪﺍﺩ ﺩﻭ ﮐﺮﻭﮌ ﺳﮯ ﺗﺠﺎﻭﺯ ﮐﺮﭼﮑﯽ ﮨﮯ۔
ﺍﯾﺴﮯ ﻣﯿﮟ ﻣﯿﮉﯾﮑﻞ ﺳﺎﺋﻨﺲ ﮐﯽ ﺑﮯ ﺑﺴﯽ ﺍﻧﺴﺎﻧﯽ ﺫﮨﻦ
ﺍﻭﺭ ﻣﻌﺎﺷﺮﮮ ﮐﯽ ﺗﺒﺎﮨﯽ ﮐﺎ ﭘﯿﻐﺎﻡ ﺩﮮ ﺭﮨﯽ ﮨﮯ ﻣﮕﺮ
ﺳﻮﺭﮦ ﺭﺣﻤﻦ ﮐﮯ ﺳﻨﻨﮯﺳﮯﯾﮧ ﻣﺮﺽ ﭼﻨﺪ ﮨﯽ ﺍﯾﺎﻡ ﻣﯿﮟ
ﻭﺟﻮﺩ ﺳﮯ ﺍﯾﺴﮯ ﻏﺎﺋﺐ ﮨﻮﺟﺎﺗﺎﭺﮨﮯ ﺟﯿﺴﮯ ﮐﺒﮭﯽ ﺍﺱ ﮐﺎﻧﺎﻡ ﻭ ﻧﺸﺎﻥ ﮨﯽ ﻧﮧ ﺗﮭﺎ۔ ﺳﻮﺭﮦ ﺭﺣﻤﻦ ﮐﮯ ﺫﺭﯾﻌﮯ
ﻟﻮﮔﻮﮞ ﮐﯽ ﺫﮨﻨﯽ ‘ ﺟﺴﻤﺎﻧﯽ ﺍﻭﺭ ﺭﻭﺣﺎﻧﯽ ﺑﯿﻤﺎﺭﯾﻮﮞ ﮐﺎ
ﯾﻘﯿﻨﯽ ﻋﻼﺝ ﮨﻮﺗﺎ ﮨﮯ۔ﺳﻮﺭﮦ ﺭﺣﻤﻦ ﮐﯽ ﻗﺮﺁﻥ ﺗﮭﺮﺍﭘﯽ ﮐﮯ
ﺫﺭﯾﻌﮯ ﻻﻋﻼﺝ ﻣﺮﯾﻀﻮﮞ ﮐﺎ ﮐﺎﻣﯿﺎﺏ ﻋﻼﺝ ﮨﻮﭼﮑﺎ ﮨﮯ ﺑﻠﮑﮧ
ﺑﮩﺖ ﺳﮯ ﻟﻮﮒ ﯾﮧ ﺑﻬﯽ ﺑﺘﺎﺗﮯ ﮨﯿﮟﮐﮧ ﺳﻮﺭﮦ ﺭﺣﻤﻦ ﺳﻨﻨﮯ
ﺳﮯ ﺍﻥﮐﯽ ﺑﮩﺖ ﺳﯽﭘﯿﭽﯿﺪﮦ ﺑﯿﻤﺎﺭﯾﺎﮞ ﺧﺘﻢ ﮨﻮﮔﺌﯽﮨﯿﮟ ۔ ﺟﺐ ﮐﻮﺋﯽ ﻣﮑﻤﻞ ﻃﻮﺭ ﭘﺮ ﺍﭘﻨﯽ ﺗﻮﺟﮧ ﺳﻮﺭﮦﺭﺣﻤٰﻦ ﮐﯽ ﻃﺮﻑ ﮐﺮﮐﮯ ﺗﻼﻭﺕ ﺳﻨﺘﺎ ﮨﮯ ﺍﻭﺭ ﺍﭘﻨﯽﺁﻧﮑﮭﯿﮟ ﺑﻨﺪ ﮐﺮﺗﺎ ﮨﮯ ﺗﻮ ﺳﻮﺭﮦ ﺭﺣﻤٰﻦ ﮐﯽ ﮨﺮ ﺁﯾﺖ ﺳﻨﻨﮯﮐﮯ ﺳﺎﺗﮫ ﺍﺱ ﮐﮯ ﺟﺴﻢ ﮐﮯ ﺍﻧﺪﺭ ﺍﯾﮏ ﺣﺮﺍﺭﺕ ﭘﯿﺪﺍ
ﮨﻮﺗﯽ ﮨﮯ ﺍﻭﺭ ﺟﺐ ﺳﻮﺭﮦ ﺭﺣﻤٰﻦ ﮐﯽ ﺗﻼﻭﺕ ﺳﻨﻨﮯ ﮐﮯ
ﺑﻌﺪ ﻭﮦ ﺁﺩﮬﺎ ﮔﻼﺱ ﭘﺎﻧﯽ
ﭘﯿﺘﺎ ﮨﮯ ﺗﻮ ﻭﮦ ﺍﺱ ﻃﺮﺡ ﻣﺤﺴﻮﺱ ﮐﺮﺗﺎ ﮨﮯ ﮐﮧ ﺟﺲ
ﻃﺮﺡ ﺍﻧﮕﺎﺭﻭﮞ ﮐﮯ ﺍﻭﭘﺮ ﭘﺎﻧﯽ ﮈﺍﻻ ﺟﺎﺗﺎ ﮨﮯ۔ ﺳﻮﺭﮦ ﺭﺣﻤٰﻦ
ﮐﮯ ﺍﻥ ﻣﺸﺎﮨﺪﻭﮞ ﮐﺎ ﺟﺐ ﻧﺎﺭﻭﮮ ﻣﯿﮟ ﭘﺘﮧ ﭼﻼ ﺗﻮ ﻧﺎﺭﻭﮮﺍﻭﺳﻠﻮ ﺳﮯ ﭘﺮﺍﺋﻢ ﭨﯽ ﻭﯼ ﺳﮯ ﯾﮧ ﭘﺮﻭﮔﺮﺍﻡ ﭘﻮﺭﯼ ﺩﻧﯿﺎﻣﯿﮟ ﺩﮐﮭﺎﯾﺎ ﮔﯿﺎ ﺍﻭﺭ ﺳﻮﺭﮦ ﺭﺣﻤٰﻦ ﮐﮯ ﭘﺮﻭﮔﺮﺍﻡ ﮐﯽ
ﺍﻓﺎﺩﯾﺖ ﻧﮯ ﭘﻮﺭﯼ ﺩﻧﯿﺎ ﮐﻮ ﭼﻮﻧﮑﺎ ﺩﯾﺎ ﮨﮯ۔ ﺍﻧﮩﻮﮞﻨﮯ ﮐﮩﺎ
ﮐﮧﺟﻮ ﻟﻮﮒ ﺩﮐﮭﯽ ‘ ﺍﻟﺠﮭﻦ ﯾﺎ ﺫﮨﻨﯽ ﮐﺮﺏ ﻣﯿﮟ ﻣﺒﺘﻼ ﮨﻮﮞ
ﻭﮦ ﺳﻮﺭﮦ ﺭﺣﻤٰﻦ ﮐﯽ ﺗﻼﻭﺕ ﺩﻥ ﻣﯿﮟ ﺗﯿﻦ ﻣﺮﺗﺒﮧ ﻣﺘﻮﺍﺗﺮ
ﺳﺎﺕ ﺩﻥ ﺗﮏ ﺳﻨﯿﮟ۔
ﺗﻤﺎﻡ ﺑﯿﻤﺎﺭﯾﻮﮞ ﮐﺎ ﻋﻼﺝ ﻗﺮﺁﻥ ﮐﯽ ﺁﯾﺎﺕ ﻣﯿﮟ ﻣﻮﺟﻮﺩ ﮨﮯ
ﺍﮔﺮ ﮨﻢ ﺍﻥ ﺁﯾﺎﺕ ﮐﻮ ﻏﻮﺭ ﺳﮯ ﺳﻨﯿﮟ۔ ﺍﺱ ﮐﮯ ﺫﺭﯾﻌﮯ
ﮐﯿﻨﺴﺮ ‘ ﻓﺎﻟﺞ ‘ ﺷﻮﮔﺮ ‘ ﮨﺎﺭﭦ ﺍﭨﯿﮏ ﺍﻭﺭ ﺩﻭﺳﺮﮮ ﺑﮯ
ﺷﻤﺎﺭ ﺍﻣﺮﺍﺽ ﮐﺎ ﻋﻼﺝ ﮐﯿﺎ ﺟﺎﭼﮑﺎ ﮨﮯ۔ ﺩﻧﯿﺎ ﮐﯽ ﮨﺮﺑﯿﻤﺎﺭﯼ
ﮐﺎﻋﻼﺝ ﺳﻮﺭﮦ ﺭﺣﻤﻦ ﮐﯽ ﺗﻼﻭﺕ ﺳﻨﻨﮯ ﺳﮯ ﻣﻤﮑﻦ ﮨﮯ
http://www.arabuser.net/quran/translate-55-16.html
✧✧صَوتُ الإسلام✧✧
No comments:
Post a Comment