Friday, 7 July 2023

حلالہ کے لئے نکاح مؤقت کرنا

حلالہ کے لئے نکاح مؤقت کرنا؟
-------------------------------
--------------------------------
سوال: حلالہ کی شرط کے ساتھ نکاح مکروہ تحریمی ہے محلل اور محلل لہ پر لعنت ہے لیکن نکاح صحیح ہوجاتا ہے _____
اگر کوئی شخص حلالہ کے لئے نکاحِ موقت کرے مثلاً یہ کہے کہ ایک رات کے لئے نکاح کرتا ہوں تو یہ نکاح مؤقت صحیح ہوکر بعدہ حلالہ صحیح ہوجائے گا؟
چونکہ فقہاء نے نکاح مؤقت کو باطل لکھا ہے تو یہ بطلان کا حکم یہاں لگے گا یا نہیں؟
منشاء سوال نکاح مؤقت کے باطل ہونے کی وجہ سے حلالہ کے صحیح ہونے نہ ہونے کا ہے. نکاح صحیح نہ ہونے کی صورت میں کیا حلالہ کے لئے دوبارہ نکاح کرنا ہوگا؟
مفتی اقبال احمد قاسمی 
کانپور 
———————-
الجواب وباللہ التوفیق:
نکاح مؤقت اور متعہ میں حکماً ومعناً کوئی فرق نہیں ہے. ہر عارضی نکاح جمہور احناف وعامۃ الفقہاء کے ہاں باطل ہے، توقیت وتحدید زمانی کے بغیر مطلقاً نکاح کرلے. پھر کچھ دنوں بعد جدائی ہوجائے تو البتہ اسے نکاح مؤقت نہیں کہا جائے گا اور نکاح صحیح ہوجائے گا. توقیت زمانی کے تحت منعقد شدہ نکاح میں مجامعت زوج اول کے لئے محلِّل نہیں ہوسکتی- تحدید وقت کے ذکر کے بغیر مطلقاً نکاح کرلے. کچھ دنوں اس کے ساتھ ازدواجی تعلقات کے قیام کے بعد تطلیق ہوجائے تو یہ مجامعت حرمت غلیظہ ختم کرکے زوج اول کے لئے محلل ہوگی. تبیین الحقائق میں ہے:
وَلَوْ تَزَوَّجَهَا مُطْلَقًا، وَفِي نِيَّتِهِ أَنْ يَقْعُدَ مَعَهَا مُدَّةً نَوَاهَا فَالنِّكَاحُ صَحِيحٌ (تبيين الحقائق شرح كنزالدقائق وحاشية الشلبي
[الزيلعي، فخرالدين ]116/2)
واللہ اعلم بالصواب  
شکیل منصور القاسمی ( #ایس_اے_ساگر )
https://saagartimes.blogspot.com/2023/07/blog-post_7.html

No comments:

Post a Comment