Tuesday 14 April 2015

علمائےدیوبنداورعلم فقہ

علماء دیوبند
اور
علم فقہ
وعلم أصول فقہ وعلم فتاوی

علم فقہ واصول فقہ وفتاوی کے باب میں
علماء دیوبند کی خدمات وتصنیفات بے شمار ہیں ، سرزمین ہند 'پاک میں 90 فیصد مسلمان فقہ حنفی کے مقلد ہیں ، اور فقہ حنفی امام اعظم ابوحنیفہ رحمه الله کے اجتهاد اور ان کے تلامذه کے استخراجات اور پهر اصحاب ترجیح کے فیصلوں کے مجموعہ کا نام ہے ، ظاہر ہے بڑی چهان بین اور کانٹ چهانٹ اور بحث و تحقیق کے بعد فقہ کا کوئی مسئلہ اصول شریعت کے خلاف باقی نہیں ره سکتا ، مگر اس طریق عمل میں ایک اور پہلو بهی تها ، وه یہ کہ عمل کرنے والے کی نظر فقهاء وائمہ کی تخریجات وتحقیقات تک محدود رہتی ، اور گو وه اعمال حضور صلی الله کی سنت اور صحابہ کرام رضوان اللہ اجمعین کے طریق سے ثابت تهے ، لیکن عمل کرنے والوں کا شعور اتباع سنت کی لذت پوری طرح محسوس نہیں کرتا تها ، علماء دیوبند نے اعمال وعبادات کو ان کے مصادر و مراجع کی طرف لوٹایا ، احادیث کے دفاتر کهولے ، رجال کی نئے سرے سے جانچ پڑتال کی ، مطالب ومعانی میں ابحاث وتحقیقات کیں ، اور گو ان اکابر کو فقہ حنفی کا کوئی مُفتی بہ مسئلہ اصول شریعت کے خلاف نہیں ملا ، تاہم اس راه تحقیق نے ایسی فضا پیدا کی کہ پہلے جن مسائل پر فقہ سمجهہ کر عمل کیا جاتا تها ، اب وہی نور سنت کی کامل روشنی دینے لگے ، اور اب ان اعمال وعبادات میں اتباع سنت کی لذت وروشنی کامل طور پر محسوس ہونے لگی ، علماء دیوبند نے اپنی گراں قدر علمی تحقیقات کے ذریعے نہ محض ہند 'پاک کے احناف کو سنت کا کامل شعور بخشا ، بلکہ ان کی حدیثی و فقہی تحقیقات نے پورے عالم میں ان کے علوم ومعارف کو پهیلا دیا ، امام محمد رحمه الله امام اعظم رحمه الله کی وفات کے بعد مدینہ تشریف لے گئے اور امام مالک رحمه الله کے حلقہ درس میں شا مل ہو گئے ، امام محمد رحمه الله نے امام اعظم رحمه الله اور امام مالک رحمه الله کے ذوق اجتهاد کا تقابلی مطالعہ کیا ، تو امام اعظم ابو حنیفہ رحمه الله کے اجتهادات کو اصول سنت کے زیاده قریب پایا ،پهرامام محمد رحمه الله نے ان احساسات کی بنا پر ( ألحُجـة على أهل المدينة ) کے نام سے ایک کتاب لکهی ، اس کتاب کا ایک نسخہ مدینہ منوره کے مکتبہ محمودیہ میں اور ایک نسخہ ترکی کے مکتبہ نورعثمانیہ میں تها ، علماء وفضلاء دور دراز صرف اس کتاب کو دیکهنے کے لیئے آتے تهے.

No comments:

Post a Comment