Wednesday 26 August 2020

کن نمازوں میں قیام فرض ہے؟ جو نفل نماز شروع کردینے کے بعد توڑ دی جائے کیا اس کی قضاء میں بھی قیام فرض ہے؟

 کن نمازوں میں قیام فرض ہے؟ جو نفل نماز شروع کردینے کے بعد توڑ دی جائے کیا اس کی قضاء میں بھی قیام فرض ہے؟

----------------------------------

بقلم: مفتی شکیل منصور القاسمی

----------------------------------

سوال: جو نفل نماز کسی وجہ سے فاسد ہوگئی ہو تو بصراحت فقہاء تو نفل شروع کرنے کی وجہ سے واجب الاداء ہوجاتی ہے. تو کیا اس قضاء نماز کو بیٹھ کر پڑھنے کی اجازت ہوگی؟ یا اس کا بھی وہ ہی حکم ہوگا جو دیگر واجب نماز کا ہے؟

الجواب وباللہ التوفیق 

قصداً شروع کی ہوئی نفل نماز واجب ہوجاتی ہے. اب افعال و کیفیات نماز میں واجب کے دیگر احکام اس پہ جاری ہونگے. فرائض وواجبات میں قیام فرض ہے بلاعذر شرعی اس کا ترک مفسد نماز ہوگا. جو نفل نماز شروع کردینے کے بعد کسی وجہ سے قطع کردی گئی ہو تو اس کی قضاء میں میں بھی یہی حکم ہوگا ،یعنی قیام واجب ہوگا، طحطاوی نے صراحت کی ہے:

النفل يصير واجباً عندنا بالشروع" (الكاساني، بدائع الصنائع: 1/164) :: وفي مراقي الفلاح وحاشيته للطحطاوي : (و) يفترض (القيام) وهو ركن متفق عليه في الفرائض والواجبات ... :: قوله والواجبات ... ظاهره شمول قضاء النفل الذي أفسده و كذا المنذور وإن لم ينص على القيام فيه على أحد قولين (طحطاوي على المراقي ص ٢٢٤-٢٢٥ ط : ديوبند)

والله أعلم  بالصواب 

شکیل منصور القاسمی

https://saagartimes.blogspot.com/2020/08/blog-post_0.html




No comments:

Post a Comment