Monday 6 April 2020

ان مں کون سے کام حرام ہیں، کونسے حلال اور کونسے مکروہ تحریمی

ان مں کون سے کام حرام ہیں، کونسے حلال اور کونسے مکروہ تحریمی، مکروہ مباح اورکون سے اخلاقی طور پر درست نہیں۔
(۱) حیض کے دوران بیوی کے پستانوں کے درمیان شوہر کا اپناذکر رگڑ کر منی خارج کرنا اور بیوی کا اپنے شوہر کے ذکر کو پکڑکر منی خارج کرنا۔
(۲) جماع سے پہلے شوہر اور بیوی کا ایک دوسرے کے کپڑے اُتارنا۔
(۳) شوہر کے کہنے پر بیوی کا صرف رات کو کمرے میں مختصر لباس برا و انڈرویئر پہننا۔
(۴) شوہر اور بیوی کا رات کو اکھٹے ننگا ہوکرسونا۔
(۵) بطور جنسی کھیل شوہر کا بیوی یا بیوی کا شوہر کے ہاتھ پاؤں یا آنکھیں باندھ کر جماع کرنا۔
(۶) شوہر کا بیوی کیمقعد یا منہ کے علاوہ جسم کے کسی بھی حصے پر منی خارج کرنا۔
(۷) شوہر اور بیوی کا ایک دوسرے کا سارا بدن چاٹنا۔ یا ایک دوسرے کے جسم پر کوئی میٹھا چیز لگاکر چاٹنا۔
(۸) شوہر کا اپنی بیوی یا بیوی کا اپنے شوہر کو سوتا پاکرپیارسے اس کے کا جسم کا بوسہ لینا، ذکر، فرج یا پستان پر ہاتھ پھیرنا۔
(۹) سپاری کے علاوہ بیوی کا شوہر کے ذکر کو منہ میں لے کر چاٹنا شوہر کا بیوی کے فرج کے بیرونی لبوں کواوپرسے چاٹنا اور بظر کو زبان سے اشتعال دلانا جبکہ منی منہ میں نہ جائے۔
جواب # 34910
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(د): 1804=231-11/1432
(۱) دوران حیض شوہر بیوی کے پستانوں کے درمیان ذکر رگڑکر منی خارج کرسکتا ہے لیکن بلاضرورت ایسا کرنا اچھا نہیں۔ (ب) بیوی کا شوہر کے ذکر کو پکڑ کر منی خارج کرنا مکروہ تنزیہی ہے۔ ولو مکن امرأتہ أو أمتہ من العبث بذکرہ فأنزل کرہ ولا شيء علیہ وفي الشامي تحت قولہ کرہ الظاہر أنہا کراہة تنزیة لأن ذلک بمنزلة ما لو أنزل بتفخیذ أو تبطین․
(۲) جماع سے پہلے شوہر اور بیوی کا ایک دوسرے کے کپڑے اتارنا جائز ہے لیکن پورے کپڑے اتارکر ننگے ہونا بے حیائی ہے۔
(۳) شوہر کے کہنے پر بیوی کا صرف رات کو انڈرویئر اور برا پہننا جائز ہے․․․
(۴) شوہر اور بیوی کا اکٹھے ننگا ہوکر سونا جائز ہے لیکن ایسا کرنا کچھ اچھا نہیں۔
(۵) آپسی رضامندی سے بطور جنسی کھیل شوہر کا بیوی یا بیوی کا شوہر کے ہاتھ پاوٴں یا آنکھیں باندھ کر جماع کرنا جائز ہے۔
(۶) بالارادہ ایسا کرنا تلویث بالنجاست ہے۔
(۷) علاوہ مواقع نجاست کے دوسری جگہیں چاٹنا اگرچہ جائز ہے لیکن ایسا کرنا بہتر نہیں۔
(۸) کوئی حرج نہیں قال أبویوسف سألت أبا حنیفة عن رجل یمس فرج امرأتہ وہي تمس فرجہ لتحرک آلتہ ہل تری بذلک بأسا قال لا: وأرجو أن یعطي الأجر ہندیة․
(۹) یہ جانوروں کا طریقہ ہے، ایسا کرنا مکروہ ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم دارالافتاء، دارالعلوم دیوبند

No comments:

Post a Comment