Tuesday, 9 December 2025

چاندی کی تسبیح کا استعمال

چاندی کی تسبیح کا استعمال
-------------------------------
-------------------------------
سوال: چاندی کی تسبیح کا استعمال کیسا ہے؟
مفتی شاہجہاں قاسمی
الجواب وباللہ التوفیق: 
مَردوں کے لئے چاندی کی مخصوص مقدار (4.374 gm) صرف انگوٹھی میں استعمال کی گنجائش ہے۔
(خواتین کے لئے تختم اور زیورات میں کوئی خاص مقدار متعین نہیں)
عورتوں کے لئے انگوٹھی وزیورات اور مرد کے لئے صرف انگوٹھی کے علاوہ، سونے چاندی کا عام استعمال ناجائز ہے۔ چاندی کی تسبیح کا استعمال اوپر ذکر کردہ مستثنی حالتوں کے علاوہ ہے؛ اس لئے اس کی گنجائش نہیں ہے ۔ درج ذیل احادیث اور فقہی نصوص سے عام استعمال کی ممانعت مستنبط ہوتی ہے جس میں چاندی کی تسبیح کا استعمال بھی شامل ہوگا:
۱: عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ، قَالَتْ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: "مَنْ شَرِبَ فِي إِنَاءٍ مِنْ ذَهَبٍ أَوْ فِضَّةٍ، فَإِنَّمَا يُجَرْجِرُ فِي بَطْنِهِ نَارًا مِنْ جَهَنَّمَ" (صحیح مسلم 2065)
۲: وَلَا تَشْرَبُوا فِي آنِيَةِ الذَّهَبِ وَالْفِضَّةِ، وَلَا تَأْكُلُوا فِي صِحَافِهَا (صحیح مسلم 2067)
۳: "ولايجوز استعمال آنية الذهب والفضة، ويستوي فيه الرجال والنساء. (الاختيار لتعليل المختار: 4/ 159)
۴: وَيُكْرَهُ أَنْ يُكْتَبَ بِالْقَلَمِ الْمُتَّخَذِ مِنْ الذَّهَبِ أَوْ الْفِضَّةِ أَوْ مِنْ دَوَاةٍ كَذَلِكَ، وَيَسْتَوِي فِيهِ الذِّكْرُ وَالْأُنْثَى، كَذَا فِي السِّرَاجِيَّةِ.(الفتاوى الهندية: 5 / 334)
واللہ اعلم بالصواب 
ای میل: Email: muftishakeelahmad@gmail.com
https://saagartimes.blogspot.com/2025/12/blog-post_09.html





Monday, 8 December 2025

روحانی اور جسمانی ہاضمہ: حیاتِ طیبہ کا فلسفہ

روحانی اور جسمانی ہاضمہ: حیاتِ طیبہ کا فلسفہ
انسان کی مکمل صحت کا انحصار صرف جسمانی اعضاء کی درست کارکردگی پر نہیں، بلکہ اس کا گہرا تعلق روحانی ہاضمہ (Spiritual Digestion) سے ہوتا ہے۔ یہ دونوں ہاضمے، یعنی جسمانی اور روحانی، دراصل زندگی میں توازن (Balance) اور اطمینان (Peace) قائم کرنے کے لئے بنیادی ستون کی حیثیت رکھتے ہیں۔ جسمانی ہاضمہ غذا سے توانائی کشید کرتا ہے، جبکہ روحانی ہاضمہ زندگی کے تلخ و شیریں تجربات کو صبر، حکمت اور سکون میں ڈھالتا ہے۔
🍎 اول: جسمانی ہاضمہ – صحت کا سنگِ بنیاد
جسمانی صحت کا آغاز معدے سے ہوتا ہے۔ اگر غذا صحیح طریقے سے ہضم نہ ہو تو یہ کئی خرابیوں کو جنم دیتی ہے:
 * غذا کا نہ ہضم ہونا \Rightarrow بیماریوں کا آغاز: خراب ہاضمہ نہ صرف جسمانی کمزوری، تھکاوٹ اور پیٹ کے امراض پیدا کرتا ہے، بلکہ یہ دماغی چڑچڑاپن اور سستی کا بھی سبب بنتا ہے۔
 * حل: متوازن خوراک، بروقت غذا، اور جسمانی سرگرمیوں کے ذریعے جسمانی ہاضمے کو بہتر بنانا، کیونکہ ایک صحت مند جسم ہی ایک پرسکون روح کا ٹھکانہ بن سکتا ہے۔
💖 دوم: روحانی ہاضمہ – کردار کی تعمیر
روحانی ہاضمہ سے مراد یہ ہے کہ ہم زندگی میں پیش آنے والے سماجی، جذباتی اور نفسیاتی محرکات کو کس طرح قبول کرتے، تحلیل کرتے اور ردِ عمل دیتے ہیں۔ اگر ہم ان چیزوں کو 'ہضم' نہیں کرتے تو یہ ہمارے اندر زہر بن کر کردار اور تعلقات کو تباہ کردیتے ہیں۔
| روحانی عمل (ان پٹ) | اگر ہضم نہ ہو | نتیجہ (منفی آؤٹ پٹ) |
|---|---|---|
| تعریف / ستائش | انسان اسے حق سمجھے | تکبر اور غرور کا آغاز (عاجزی ختم) |
| لوگوں کی بات / سُن گُن | کینہ یا بوجھ بن جائے | چغلی اور غیبت کا فروغ (سکون تباہ) |
| تنقید / اعتراض | ذاتی حملہ محسوس ہو | ناراضگی اور تلخی کا پھیلاؤ (اصلاح رُک گئی) |
| دکھ / صدمہ | تکلیف دل میں جگہ بنالے | نااُمیدی اور مایوسی کا غلبہ (جدوجہد کا خاتمہ) |
| آزمائش / مشکل | نعمتوں کو بھول جائے | ناشکری اور شکوہ کی عادت (اطمینان کا فقدان) |
کلیدی وضاحت:
 * تعریف کا ہاضمہ (عاجزی): کامیابی پر ملنے والی تعریف کو اللہ کا فضل سمجھ کر فوراً ہضم کرلینا چاہئے۔ اسے دل میں جگہ دینے سے تکبر پیدا ہوتا ہے جو سب سے بڑی روحانی بیماری ہے۔
 * بات کا ہاضمہ (سکوت): اگر ہم کسی کی منفی بات یا چغلی کو اپنے اندر جگہ دیں، اور پھر اسے دوسروں تک پہنچائیں، تو یہ چغلی کی صورت میں نکلتی ہے۔ روحانی ہاضمہ سکھلاتا ہے کہ منفی باتوں کو سُنو اور بھول جاؤ۔
 * تنقید کا ہاضمہ (قبولیت): تنقید یا اختلاف کو اگر ہم ناراضی سے وصول کرتے ہیں تو ہم سیکھنے کا موقع گنوا دیتے ہیں۔ روحانی ہاضمہ ہمیں سکھلاتا ہے کہ تنقید سے اصلاح کے پہلو نکالیں، نہ کہ ذاتی رنجش بنائیں۔
 * دکھ کا ہاضمہ (صبر): دنیا کی حقیقت یہ ہے کہ یہاں دکھ اور پریشانیاں آتی ہیں۔ اگر ہم ان دکھوں کو مستقل اپنے دل میں رکھیں تو یہ نااُمیدی بن جاتی ہے۔ ہاضمہ یہ ہے کہ صبر اور توکل کے ساتھ آگے بڑھیں۔
 * آزمائش کا ہاضمہ (شکر): مشکل حالات یا آزمائش کے باوجود اگر ہم چھوٹی بڑی نعمتوں کا اعتراف نہ کریں تو یہ ناشکری کو جنم دیتا ہے۔ روحانی طور پر مضبوط شخص آزمائش کو بھی رب کی طرف سے تربیت سمجھ کر شکر ادا کرتا ہے۔
💡 نتیجہ: مکمل ہاضمہ، کامل انسان
جسمانی اور روحانی ہاضمے کی درستی دراصل حکمت اور توازن کا نام ہے۔ جس طرح فاسد غذا کو جسم سے باہر نکالنا ضروری ہے، اسی طرح منفی جذبات، تکبر، ناراضگی اور مایوسی کو اپنے قلب اور ضمیر سے باہر نکالنا لازم ہے۔
ان دونوں ہاضموں کی درستی سے ہی ایک انسان صحت مند، شکرگزار، با کردار اور مطمئن زندگی گزار سکتا ہے۔ یہی زندگی کا سب سے بڑا سبق ہے کہ ہم ہر چیز کو صحیح طریقے سے 'ہضم' کرنا سیکھیں۔ (ترتیب و پیشکش: محمد ادریس پھلتی) ( #ایس_اے_ساگر )
https://saagartimes.blogspot.com/2025/12/blog-post_08.html

مفتی اعظم مفتی کفایت اللہ اور مولانا احمد سعید دہلوی رحمہم اللہ کہاں آرام فرما ہیں

مفتی اعظم مفتی کفایت اللہ اور مولانا احمد سعید دہلوی رحمہم اللہ کہاں آرام فرما ہیں
بہت سے حضرات کے علم میں یہ اب تک نہیں ہے کہ جمعیة علماء ہند کے پہلے صدرمحترم مفتی اعظم مفتی کفایت اللہ اور جنرل سکریٹری مولانا احمد سعید دہلوی رحمہم اللہ کہاں آرام فرما ہیں۔
جمعیة علماء ہند صد سالہ تقریبات کے سلسلے کی ایک کڑی حالیہ مفتی اعظم حضرت مولانا مفتی کفایت اللہ دہلوی  رح کی نسبت دہلی میں منعقدہ سیمینار بھی شامل ہے۔
نئی دہلی مہرولی 8 دسمبر 2025، حالیہ منعقدہ مفتی اعظم سیمینار کے مدنظر مولانا محمد جاوید صدیقی قاسمی دہلی و مولانا ہارون رشید قاسمی مہتمم جامعة الطیبات للبنات مہرولی دہلی و مولانا حسین احمد قاسمی مہتمم مدرسہ دارالعلوم رحمانی شاستری پارک دہلی و ایف اے صدیقی جرنلسٹ نے مہرولی نئی دہلی خواجہ قطب الدین بختیار کاکی رحمہ اللہ کے مزار سے بالکل متصل جمعیة علماء ہند کے پہلے صدر محترم مفتی اعظم حضرت مولانا مفتی کفایت اللہ رحمہ اللہ و سحبان الہند حضرت مولانا احمد سعید دہلوی سابق ناظم اعلی جمعیة علماء ہند واقع مزار کی ضمناً زیارت کی. 
حضرت قطب الدین بختیار کاکی نوراللہ مرقدہ کا مسند مرکز علم وعرفاں خانقاہی نظام تربیت و خلوت گاہ عبادت گاہ  یہیں مہرولی نئی دہلی میں ہی شعاعیں باطن و ضیاء ملکوتی سے لبریز ہوکر فیض عام بنی رہی ہیں. 
 آخری مغل شہنشاہ بہادر شاہ ظفر نے لال قلعہ سے الگ ہٹ کر حضرت خواجہ قطب الدین بختیار کاکی رحمہ اللہ کے لب دامن مزار سے صرف چند قدم کے فاصلے پر ہی لال قلعہ میں تعمیر شدہ موتی مسجد کے نقشے کے مطابق اسی انداز میں اسی نام کے ساتھ موتی مسجد تعمیر کروائی آہ ۔۔۔ غیر آباد ہے۔۔ 
اور لب مسجد ہی ایک چھوٹی سی چار دیواری میں اپنے اہل خانہ کے لئے چند قبروں کے لئے جگہ محفوظ کرلیں آہکی اہلیہ یہیں آرام کر رہی ہیں اور ٹھیک بغل میں ہی اپنی قبر کی جگہ بھی محفوظ کرلی جو آج تک خالی ہے گھاس جمی ہوئی ہے 
آہ ۔۔ افسوس بہادر شاہ ظفر کے ارمان و آرزو اور حسرت کی تکمیل نہ ہو پائی چونکہ انگریزوں نے آپکو برما جلاوطن کر دیا تھا وہیں آپکا انتقال ہوا آپکی قبر برما کی راجدھانی رنگون میں واقع ہے: 
کتنا ہے بد نصیب ظفر دفن کے لئے 
دو گز زمیں بھی مل نہ سکی کوئے یار میں 
بہر حال جمعیة علماء ہند کے صدر اول مفتی اعظم مفتی کفایت اللہ رحمہ اللہ و جنرل سکریٹری سحبان الہند حضرت مولانا احمد سعید دہلوی رحمہ اللہ درگاہ کے عقب میں ظفر محل کے گیٹ کے پاس ہی مدفون ہیں۔ 
رحمھم اللہ رحمة واسعہ اب یہ سبھی حضرات روز محشر کو  اٹھیں گے لیکن وہاں ہم اپنی اور دوسروں کی کسی بھی طرح کی خدمات و صفات و کارگزاری بالکل بھی بیاں نہ کرسکیں گے۔ 
جیسے ریگستانی نشیب و فراز اونچی نیچی ریگستانی چٹانوں و حد نظر لامتناہی ریت کے سلسلوں کے بیچ جاری سفر میں پانی ختم ہوچکا ہے۔ سخت دھوپ تپادینے و جھلسا دینے والی لو تپش گرمی سخت گرم ہوا ہونٹ کی چپک و تراوٹ بھی ختم ہوگئی دور دور تک پانی کا کوئی نام و نشاں نہیں۔ 
لیکن ہاں رات میں برستی شبنم جیسی کچھ نمی کے آثار ہوا میں نظر آئے ایسا لگا کہ اس پر کیف ہوا میں چھپی اس نمی سے بوند بوند ہی سہی سب کو نچوڑ لوں کاش پیاسے کی پیاس ہی بجھ جائے تڑپتی جان کو کچھ تراوٹ مل جائے ٹھیک اسی ایک بوند کی طرح بلکہ اس سے کہیں زیادہ روز محشر ایک ایک نیکی کو چھیننے جھپٹنے اور نچوڑ لینے کی جی جان سے سب کی انتھک  کوشش اور نظر ہوگی
یاد رہے کوئی پیر اپنے مرید کو اور خادم مرید اپنے پیر کو ایک چھوٹی سے ہلکی سے کمزور سی انجانے والی نیکی کی ہوا تک لگنے نہیں دے گا۔ آہ ۔۔۔ کیسی گھڑی ہوگی یہی حال پورے کنبے کا ہوگا، سب اہنی چنتا اپنی فکر میں ہوں گے۔ کسی خوش نصیب کو نامہ اعمال سیدھے ہاتھ میں ملتے ہی سب سے پہلے اپنے کنبے، اپنے گھروالوں کو دکھائے گا۔ یا اللہ، رب ذو الجلال، یا غفور یامنان، سب کو معاف فرمادے! آمین یا رب العالمین (منقول) ( #ایس_اے_ساگر )
https://saagartimes.blogspot.com/2025/12/blog-post.html