چاندی کی تسبیح کا استعمال
سوال: چاندی کی تسبیح کا استعمال کیسا ہے؟
مفتی شاہجہاں قاسمی
الجواب وباللہ التوفیق:
مَردوں کے لئے چاندی کی مخصوص مقدار (4.374 gm) صرف انگوٹھی میں استعمال کی گنجائش ہے۔
(خواتین کے لئے تختم اور زیورات میں کوئی خاص مقدار متعین نہیں)
عورتوں کے لئے انگوٹھی وزیورات اور مرد کے لئے صرف انگوٹھی کے علاوہ، سونے چاندی کا عام استعمال ناجائز ہے۔ چاندی کی تسبیح کا استعمال اوپر ذکر کردہ مستثنی حالتوں کے علاوہ ہے؛ اس لئے اس کی گنجائش نہیں ہے ۔ درج ذیل احادیث اور فقہی نصوص سے عام استعمال کی ممانعت مستنبط ہوتی ہے جس میں چاندی کی تسبیح کا استعمال بھی شامل ہوگا:
۱: عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ، قَالَتْ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: "مَنْ شَرِبَ فِي إِنَاءٍ مِنْ ذَهَبٍ أَوْ فِضَّةٍ، فَإِنَّمَا يُجَرْجِرُ فِي بَطْنِهِ نَارًا مِنْ جَهَنَّمَ" (صحیح مسلم 2065)
۲: وَلَا تَشْرَبُوا فِي آنِيَةِ الذَّهَبِ وَالْفِضَّةِ، وَلَا تَأْكُلُوا فِي صِحَافِهَا (صحیح مسلم 2067)
۳: "ولايجوز استعمال آنية الذهب والفضة، ويستوي فيه الرجال والنساء. (الاختيار لتعليل المختار: 4/ 159)
۴: وَيُكْرَهُ أَنْ يُكْتَبَ بِالْقَلَمِ الْمُتَّخَذِ مِنْ الذَّهَبِ أَوْ الْفِضَّةِ أَوْ مِنْ دَوَاةٍ كَذَلِكَ، وَيَسْتَوِي فِيهِ الذِّكْرُ وَالْأُنْثَى، كَذَا فِي السِّرَاجِيَّةِ.(الفتاوى الهندية: 5 / 334)
واللہ اعلم بالصواب
ای میل: Email: muftishakeelahmad@gmail.com
مركز البحوث الإسلامية العالمي ( #ایس_اے_ساگر )
https://saagartimes.blogspot.com/2025/12/blog-post_09.html

No comments:
Post a Comment