Friday 15 November 2019

کیا مینڈک کا پیشاب نجس ہے؟

کیا مینڈک  کا پیشاب نجس ہے؟
مینڈک کے پیشاب کے بارے میں کچھ وضاحت طلب ہے. 
کیا مینڈک  کا پیشاب نجس ہے؟
الجواب حامدًا ومصلیاً ومسلماً: 
مینڈک کا پیشاب اور پاخانہ ناپاک ہے اور نجاستِ غلیظہ ہے، اس لئے کہ مینڈک غیرماکول اللحم جانوروں میں سے ہے اور ان جانوروں کا پیشاب اور پاخانہ ناپاک ہے۔
بدائع الصنائع میں ہے:
وقوله عز شانه ویحرم علیهم الخبائث والضفدع والسرطان والحیة ونحوها من الخبائث وروی عن رسول الله صلي الله عليه وسلم سئل عن ضفدع یجعل شحمه فی الدواء فنهی علیه الصلوة والسلام عن قتل الضفادع وذلک نهی عن قتله وروی أنه لما سئل عنه فقال علیه الصلاة والسلام خبیثة من الخبائث۔ (بدائع الصنائع ۵ / ۳۵،وکذا فی فتاوی قاضیخان۳ /۳۵۸)
در مختار میں ہے:
وبول غیرمأکول ولومن صغیرلم یطعم … وروث وخثیٰ أفادبهما نجاسة خرء کل حیوان غیرالطیور۔ (درمختار۱/۳۱۸)
وقال ابن عابدین: (قوله أفاد بهما) أراد بالنجاسة المغلظة ۔ (شامی ۱ /۳۲۰،وکذا فی الطحطاوی علی مراقی الفلاح ص۸۳)

فتاوی حقانیہ میں ہے:
فقہی اصول اور قواعد سے معلوم ہوتا ہے کہ مینڈک کا پیشاب ناپاک ہے اس لئے کہ بول غیرماکول اللحم نجاست غلیظہ ہے۔ (فتاوی حقانیہ ۲/۵۸۴)
امداد الفتاوی میں ہے:
فی الدرالمختارفی النجاسة الغلیظة: وبول غیرمأکول، پس بنابریں قاعدہ بول غوک نجس غلیظ است البتہ درغوکے کہ درآب فی ماند حکم نجاست نکردہ شود للضرورۃ کما فی الدرالمختارمسائل البئر ولا نزح فی بول فارة علی الأصح فی رد المحتارولعلهم رجحوا القول بالعفوللضرورة
(إمداد الفتاوی ۱ / ۷۵)

No comments:

Post a Comment