Wednesday 2 October 2019

ضَلَّ: گمراہی

ضَلَّ:
===
ضَلَّ کے معنی ہیں گمراہی یعنی سیدھی راہ سے بھٹک جانا اور غلط فیصلے کرنا ضَلَّ کہلاتا ہے:
(1): گمراہی (ضَلَّ):
===========
الله اور اس کے رسول کی نافرمانی کرنا، الله کی طرف سے ہدایت کے برعکس اپنی ہواۓ نفس کی پیروی کرنا، الله کےعلاوہ ان کو پکارنا جونہ ضرر پہنچا سکتے ہیں اور نہ ہی نفع، آخرت پر ایمان نہ رکھنا الله سے، اس کے ملائکہ سے، اس کی کتابوں سے، اس کے رسولوں سے اور یوم آخرت سے انکار کرنا انتہا درجہ کی گمراہی (ضَلَالًا) ہے. جس نے الله کے ساتھ شرک کیا تو وہ گمراہی (الضَّلَالُ) میں دور جا پڑا اور بغیر جانے بوجھے آباء و اجداد کے دین کی پیروی کرنا گمراہی (ضَالِّينَ) ہے اور جس نے اپنے ایمان کو کفر سے بدل دیا تو بیشک وہ راہ راست سے گمراہ (ضَلَّ) ہو گیا.
الله تعالیٰ فرماتا ہے:
اور کسی مومن یا مومنہ کیلئے یہ مناسب نہیں ہے کہ جب الله اور اس کا رسول کسی امر کا فیصلہ کردے تو پھر اپنے اس امر میں ان کی کوئی راۓ رہے اور جو الله اور اس کے رسول کی نافرمانی کرتا ہے تو بیشک وہ گمراہ (ضَلَّ) ہوا، یہی صریحاً گمراہی (ضَلَالًا) ہے.
(33:36)
پس اگر وہ تجھے جواب نہ دے سکیں تو جان لے کہ وہ تو بس اپنی ہواۓ نفس ہی کی پیروی کرنے والے ہیں اور اس سے زیادہ گمراہ (أَضَلُّ) کون ہے جو الله کی طرف سے ہدایت کے برعکس اپنی ہواۓ نفس کی پیروی کرتا ہے بیشک الله ظالم لوگوں کی ہدایت نہیں کرتا.
(28:50)
وہ الله کے علاوہ ان کو پکارتا ہے جو نہ اسے ضرر پہنچا سکتے ہیں اور نہ ہی نفع یہی تو انتہائی گمراہی (الضَّلَالُ) ہے.
(22:12)
اے ایمان والوں ایمان لے آؤ الله اور اس کے رسول پر اور اس کتاب پر جو اس نے اپنے رسول پر نازل کی ہے اور اس کتاب پر جو اس نے پہلے نازل کی اور جو کوئی الله سے اس کے ملائکہ سے اس کی کتابوں سے اور اس کے رسولوں سے اور یوم آخرت سے انکار کرے گا تو بیشک یہ گمراہی (ضَلَّ) ہے، وہ گمراہی (ضَلَالًا) میں دور چلا گیا.
(4:136)
بیشک الله اس بات کو نہیں بخشے گا کہ اس کے ساتھ کسی کو شریک ٹھہرایا جاۓ اور اس کے سوا جسے چاہے گا سب کچھ بخش دے گا اور جس نے الله کے ساتھ شرک کیا تو بیشک یہ گمراہی (ضَلَّ) ہے، وہ گمراہی (ضَلَالًا)میں دور چلا گیا.
(4:116)
انہوں نے یقیناً اپنے آباء و اجداد کو گمراہ (ضَالِّينَ) پایا تھا سو وہ بھی انہی کے نقش قدم پر دوڑتے چلے گۓ اور بیشک ان سے قبل بھی بہت سے پہلے لوگ گمراہ (ضَلَّ) ہوۓ.
(37:69,70,71)
کیا تم چاہتے ہو کہ تم اپنے رسول پر سوال کرو جس طرح کہ اس سے قبل موسیٰ پر سوال کئیے گۓ؟ پس جس نے ایمان کو کفر سے بدل دیا تو بیشک وہ راہ راست سے گمراہ (ضَلَّ) ہو گیا.
(2:108)
.
(2): وہ لوگ جو خود گمراہ (ضَلَالٍ) ہوتے ہیں:
==========================
بدبختی ہے ان سنگدل لوگوں کی جو الله کی نصیحت سے متاثر نہیں ہوتے وہی تو ہیں جو واضح گمراہی (ضَلَالٍ) میں پڑے ہیں الله نے بہت سے جن و انس جہنّم کیلئے پیدا کیۓ ہیں ان کے قلوب ہیں جن سے وہ سمجھتے نہیں، ان کی آنکھے ہیں جن سے وہ دیکھتے نہیں، ان کے کان ہیں جن سے وہ سنتے نہیں وہ تو ڈھور ڈنگر جیسے ہیں بلکہ ان سے بھی زیادہ گمراہ (أَضَلُّ). وہ لوگ کہ جن کا بدلہ الله کے نزدیک اس سے بھی بدتر ہے جن پر الله نے لعنت کی اور جن پر اس کا غضب ہوا اور اللہ نے ان میں سے بغض کو بندر یعنی علم سے خالی اور نقل کرنے والا، بعض کو سوئر یعنی جس کو حرام و حلال کی تمیز نہ ہو اور شیطان کا بندہ بنا دیا وہ وہی ہیں جو کہ راہ راست سے بھٹکے (وَأَضَلُّ) ہوۓ ہیں.
وہ لوگ جنہوں نے ایمان لانے کے بعد کفر اختیار کیا پھر وہ کفر میں زیادتی کرتے رہے ان کی توبہ ہرگز قبول نہ ہوگی وہی تو ہیں جو گمراہ (الضَّالُّونَ) ہیں. وہ جو حیات دنیا کو آخرت سے زیادہ محبوب جانتے ہیں، الله کی راہ سے روکتے ہیں اور اس قرآن میں کجی تلاش کرتے ہیں وہی تو ہیں جو گمراہی (ضَلَالٍ) میں بہت دور نکل گۓ ہیں. اگرچہ تو ان کی ہدایت کیلئے حریص کیوں نہ ہو مگر بیشک الله اس کی ہدایت کرنے والا نہیں ہے جو گمراہ (يُضِلُّ) ہوگیا اور ان کا کوئی مدد گار نہ ہوگا. پس جنہوں نے گمرہی (الضَّلَالَةَ) کو ہدایت کے بدلے میں اور عذاب کو مغفرت کے عوض خریدا تو کتنی جرات سے انہوں نے آگ پر صبر کیا.
الله تعالیٰ فرماتا ہے
کیا وہ شخص جس کا ذہن الله نے اسلام کیلئے کھول دیا ہے اور وہ اپنے رب کے نور پر ہے پس بدبختی ہے ان سنگدلوں کی جو الله کی نصیحت سے متاثر نہیں ہوتے وہی تو ہیں جو واضح گمراہی (ضَلَالٍ) میں پڑے ہیں.
(39:22)
بیشک ہم نے بہت سے جن و انس جہنّم کیلئے پیدا کیۓ ہیں ان کے قلوب ہیں جن سے وہ سمجھتے نہیں ان کی آنکھے ہیں جن سے وہ دیکھتے نہیں اور انکے کان ہیں جن سے وہ سنتے نہیں وہ تو ڈھور ڈنگر جیسے ہیں بلکہ ان سے زیادہ گمراہ (أَضَلُّ) وہ ہی تو ہیں جو غافل ہیں.
(7:179)
کہہ دے کیا میں تمہیں مطلع کروں جن کا بدلہ الله کے نزدیک اس سے بھی بدتر ہے جن پر الله نے لعنت کی ہے اور جن پر اس کا غضب ہوا اوراس نے ان میں سے بغض کو بندر اور بعض کو سور اور شیطان کا بندہ بنا دیا وہ وہی ہیں جن کا مقام بہت برا ہے اور جو کہ راہ راست سے بھٹکے (وَأَضَلُّ) ہوۓ ہیں.
(5:60)
بیشک وہ لوگ جنہوں نے ایمان لانے کے بعد کفر اختیار کیا پھر وہ کفر میں زیادتی کرتے رہے ان کی توبہ ہرگز قبول نہ کی جاۓ گی اور وہی تو ہیں جو گمراہ (الضَّالُّونَ) ہیں.
(3:90)
وہ جو حیات دنیا کو آخرت سے زیادہ محبوب جانتے ہیں اور الله کی راہ سے روکتے ہیں اور اس میں کجی تلاش کرتے ہیں وہی گمراہی (ضَلَالٍ) میں بہت دور نکل گۓ ہیں.
(14:3)
.
اگرچہ تو ان کی ہدایت کیلئے حریص کیوں نہ ہو مگر بیشک الله اس کی ہدایت کرنے والا نہیں ہے جو گمراہ (يُضِلُّ) ہوگیا اور ان کا کوئی مدد گار نہ ہوگا.
(16:37)
وہی تو ہیں جنہوں نے گمراہی (الضَّلَالَةَ) کو ہدایت کے بدلے میں اور عذاب کو مغفرت کے عوض خریدا کتنی جرات سے انہوں نے آگ پر صبر کیا.
(2:175)
.
(3): وہ لوگوں جنہیں الله گمراہ (يُضْلِلِ) کردیتا ہے:
============================
بیشک منافق الله کو دھوکہ دیتے ہیں اور وہ انکو فریب دیتا ہے جب صلوٰۃ کیلئے کھڑے ہوتے ہیں تو بیدلی کے ساتھہ لوگوں کے دیکھاوے کیلئے اور وہ الله کی نصیحت تو بہت ہی کم لیتے ہیں. وہ متذبذب ہیں نہ اس طرف کے ہیں نہ اس طرف کے یعنی انہیں حق و باطل میں فرق کا پتا ہی نہیں. الله جسے ہدایت دینے کا ارادہ کرتا ہے تو اسکے ذہن کو اسلام کیلئے کشادہ کر دیتا ہے اور جسے گمراہ (يُضِلَّهُ) کرنے کا ارادہ کرتا ہے تو اس کے ذہن کو تنگ اور بھنچا ہوا بنا دیتا ہے گویا اسے آسمان کی چڑھائی درپیش ہو اس طرح لله ان لوگوں پر جو کہ ایمان نہیں لاتے نجاست ڈال دیتا ہے اور جسے الله گمراہ (يُضْلِلِ) کردے اس کیلئے کوئی ہادی نہیں اور وہ انکو انکی سرکشیوں میں سرگرداں چھوڑ دیتا ہے.
الله جسے چاہتا ہے گمراہ (يُضِلُّ) کرتا ہے اور جسے طلب ہو اسے اپنی جانب ہدایت کرتا ہے. جو لوگ ایمان لاۓ الله ان کو حیات دنیا اور آخرت میں قول ثابت سے ثابت قدم بناتا ہے اور ظالموں کو گمراہ (وَيُضِلُّ) کر دیتا ہے. وہ شخص جس کی نظر میں اس کی بدکرداری زینت دی گئی اور وہ اسے اچھا سمجھتا ہے الله ایسے لوگوں کو گمراہ (يُضِلُّ) کر دیتا ہے. پس جس نے اپنی خواہشات نفس کو اپنا معبود بنالیا، تو الله نے اسکو دانستہ گمراہ (وَأَضَلَّهُ) کردیا، اسکی سماعت اور قلب پر مہرلگا دی اور اس کی بصارت پر پردہ ڈال دیا پھر الله کے بعد اسے ہدایت دینے والا کون ہے؟؟؟ بیشک الله کسی قوم کو اسکی ہدایت کرنے کے بعد گمراہ (لِيُضِلَّ) کرنے والا نہیں جب تک کہ ان پر واضح نہ کردے کہ کن چیزوں سے بچیں.
الله تعالیٰ فرماتا ہے:
بیشک منافق الله کو دھوکہ دیتے ہیں اور وہ انکو فریب دیتا ہے اور جب صلوٰۃ کیلئے کھڑے ہوتے ہیں تو بیدلی کے ساتھہ کھڑے ہوتے ہیں لوگوں کے دیکھاوے کیلئے اور وہ الله کی نصیحت تو بہت ہی کم لیتے ہیں. وہ متذبذب ہیں نہ اس طرف کے ہیں نہ اس طرف کے اور جس کو الله گمراہ (يُضْلِلِ) کردے اس کیلئے تو ہر گز کوئی راہ نہیں پاے گا.
(4:142,143)
اور جسے الله ہدایت دینے کا ارادہ کرتا ہے تو اس کے ذہن کو اسلام کیلئے کشادہ کر دیتا ہے اور جسے گمراہ (يُضِلَّهُ) کرنے کا ارادہ کرتا ہے تو اس کے ذہن کو تنگ اور بھنچا ہوا بنا دیتا ہے گویا کہ اسے آسمان کی چڑھائی درپیش ہو اس طرح ان لوگوں پر جو کہ ایمان نہیں لاتے الله نجاست ڈال دیتا ہے.
(6:125)
جسے الله گمراہ (يُضْلِلِ) کردے اس کیلئے کوئی ہادی نہیں ہے اور وہ ان کو ان کی سرکشیوں میں سرگرداں چھوڑ دیتا ہے.
(7:186)
جنہوں نے کفر اختیار کیا کہتے ہیں کہ اس پر اسکے رب کی طرف سے کوئی آیت کیوں نازل نہیں ہوتی کہہ دے بیشک الله جسے چاہتا ہے گمراہ (يُضِلُّ) کرتا ہے اور جسے طلب ہو اسے اپنی جانب ہدایت کرتا ہے.
(13:27)
جو لوگ ایمان لاۓ الله ان کو حیات دنیا اور آخرت میں قول ثابت سے ثابت قدم بناتا ہے اور ظالموں کو گمراہ (وَيُضِلُّ) کر دیتا ہے اور الله جو چاہتا ہے وہی کرتا ہے.
(14:27)
کیا وہ شخص جس کی نظر میں اس کی بدکرداری زینت دی گئی اور وہ اسے اچھا سمجھتا ہے پس بیشک الله جسے چاہتا ہے گمراہ (يُضِلُّ) کر دیتا ہے اور جسے چاہتا ہے ہدایت دیتا ہے پس تو ان لوگوں پر افسوس کرتے ہوۓ اپنی جان ہلکان نہ کر جو کچھ بھی وہ کرتے ہیں بیشک الله اس سے خوب واقف ہے.
(35:8)
کیا تونے اس شخص کو دیکھا ہے جس نے کہ اپنی خواہشات کو اپنا معبود بنالیا؟ اور الله نے دانستہ اسے گمراہ (وَأَضَلَّهُ) کردیا اور اسکی سماعت اور اس کے دل پر مہر لگادی اور اس کی بصارت پر پردہ ڈال دیا پھر الله کے بعد اسے ہدایت دینے والا کون ہے؟ پس کیا تم نصیحت حاصل نہیں کرو گے؟
(45:23)
اور الله کسی قوم کو اس کی ہدایت کرنے کے بعد گمراہ (لِيُضِلَّ) کرنے والا نہیں ہے جب تک کہ ان پر واضح نہ کر دے کہ کن چیزوں سے وہ بچین بیشک الله ہر شے کا جاننے والا ہے.
(9:115)
.
(4): وہ لوگوں جنہیں شیطان گمراہ (أَضَلَّ) کرتا ہے:
=============================
اللہ نے ہر امت میں ایک رسول بھیجا کہ الله کی عبادت کرواور شیطان سے اجتناب کرو پس ان میں ایسے بھی ہیں جنہیں الله نے ہدایت دی اور ایسے بھی ہیں جن پر گمراہی (الضَّلَالَةُ) حق ثابت ہوی کیونکہ انہوں نے الله کی بجاۓ شیطان کو اولیا بنایا اور وہ گمان کرتے ہیں کہ وہ ہدایت یافتہ ہیں جو الله کے بارے میں بغیرکسی علم کے جھگڑ تے ہیں اور شیطان کی پیروی کرتے ہیں جبکہ اس کیلئے لکھا جاچکا کہ جو کوئی اس سے دوستی رکھے گا وہ اسکو گمراہ (يُضِلُّهُ) کر دیگا اور اسے جہنم کے شعلوں کی طرف لے جاۓ گا.
شیطان نے کہا میں انسان کو ضرور گمراہ (وَلَأُضِلَّنَّهُمْ) کر کے رہوں گا، انکو امیدیں دلاؤں گا، انکو حکم دوں گا کہ وہ جانوروں کے کان پھاڑیں اور انکو حکم دونگا کہ وہ الله کی خلق کی ہوئی ہیت کو بدل دیں پس جس نے شیطان کوولی بنا لیا تو بیشک وہ خسارے میں رہا آخرت میں وہ کہے گا ہاۓ افسوس کاش میں نے فلاں کو دوست نہ بنایا ہوتا اس نے مجھے اس پیغام سے گمراہ (أَضَلَّنِي) کر دیا جو میرے پاس آچکا تھا اور شیطان تو انسان کو چھوڑ جانے والا ہے اور اللہ کہے گا کیا میں نے تم سے عہد نہیں لیا تھا کہ شیطان کی بندگی نہ کرنا وہ تمہارا دشمن ہے صرف میری ہی بندگی کرنا یہی صراط مستقیم ہے اور تم میں سے کتنی کثیر تعداد کو اس نے گمراہ (أَضَلَّ) کر دیا اور پھربھی تم نے عقل سے کام نہ لیا. یہی ہے وہ جہنم جس سے تمہیں ڈرایا گیا تھا آج اس میں چلے جاؤ بوجہ اس انکار کے جوتم کیا کرتے تھے.
الله تعالیٰ فرماتا ہے:
اور بیشک ہم نے ہر امت میں ایک رسول بھیجا کہ الله کی عبادت کرو اور شیطان سے اجتناب کرو پس ان میں سے ایسے بھی ہیں جنہیں الله نے ہدایت دی اور ان میں سے ایسے بھی ہیں جن پر گمراہی (الضَّلَالَةُ) کا تسلط حق ثابت ہوا پس دنیا کی سیر کرو اور دیکھو کہ جھٹلانے والوں کا کیا انجام ہوا.
(16:36)
ایک گروہ کی تو اس نے ہدایت کردی اور ایک گروہ گمراہی (الضَّلَالَةُ) کا مستحق ٹھرا کیونکہ انہوں نے الله کی بجاۓ شیطان کو اولیا بنایا اور وہ گمان کرتے ہیں کہ وہ ہدایت یافتہ ہیں.
(7:30)
اور لوگوں میں سے ایسا بھی ہے جو الله کے بارے میں بغیر کسی علم کے جھگڑتا ہے اور ہر سرکش شیطان کی پیروی کرتا ہے. اس کیلئے لکھا جاچکا ہے کہ جو کوئی اس سے دوستی رکھے گا وہ اس کو گمراہ (يُضِلُّهُ) کر دیگا اور اسے لپکتے ہوۓ شعلوں کے عذاب کی طرف لے جاۓ گا.
(22:3,4)
اور میں ان کو ضرور گمراہ (وَلَأُضِلَّنَّهُمْ) کرکے رہوں گا اور ان کو امیدیں دلاؤں گا اور انکو حکم دوں گا کہ وہ جانوروں کے کان پھاڑیں اور انکو حکم دونگا کہ وہ الله کی خلق کی ہوئی ہیت کو بدل دیں اور جس نے الله کو چھوڑ کر شیطان کو ولی بنا لیا تو بیشک یہ واضع خسارہ ہی خسارہ ہے.
(4:119)
ہاۓ افسوس کاش میں نے فلاں کو دوست نہ بنایا ہوتا یقیناً اس نے مجھے اس پیغام سے گمراہ (أَضَلَّنِي) کر دیا جو میرے پاس آچکا تھا اور شیطان تو انسان کو چھوڑ جانیوالا ہے.
(25:28,29)
اے بنی آدم کیا میں نے تم سے عہد نہیں لیا تھا کہ شیطان کی بندگی نہ کرنا یقینآ وہ تمہارا واضع دشمن ہے اور یہ کہ صرف میری ہی بندگی کرنا یہی صراط مستقیم ہے اور تم میں سے کتنی کثیر تعداد کو اس نے گمراہ (أَضَلَّ) کر دیا ہے اور کیا پھر بھی تم عقل سے کام نہ لو گے یہی ہے وہ جہنم کہ جس سے تمہیں ڈرایا گیا تھا آج اس میں چلے جاؤ بوجہ اس انکار کے جو تم کیا کرتے تھے.
(36:60to64)
(5): آخرت میں:
=========
اور جو کوئی اس دنیا میں اندھا ہے وہ آخرت میں بھی اندھا اور گم کردہ (وَأَضَلُّ) راہ ہوگا، جس دن انکے چہرے آگ میں الٹ پلٹ کیۓ جائیں گے تو وہ کہیں گے افسوس ہم پر کاش کہ ہم نے الله کی اور رسول کی اطاعت کی ہوتی. وہ کہیں گے کہ اے ہمارے رب بیشک ہم نے اپنے سرداروں اور اپنے اکابریں کی اطاعت کی پس انہوں نے ہمیں راہ سے گمراہ (فَأَضَلُّونَا) کردیا اور جب وہ اس میں جھگڑ رہے ہوں گے تو کہیں گے کہ الله کی قسم بیشک ہم صریح گمراہی (ضَلَالٍ) میں تھے جب ہم نے تم کو رب العالمین کے برابر قرار دیا، ہمیں تو بس مجرموں نے ہی گمراہ (أَضَلَّنَا) کیا اور وہ لوگ جنہوں نے کفر اختیار کیا کہیں گے کہ اے ہمارے رب ہمیں جنوں اور انسانوں میں سے ان دونو کو دکھلا دے جنہوں نے ہمیں گمراہ (أَضَلَّانَا) کیا تھا ہم ان دونو کو اپنے قدموں تلے روند ڈالیں گے تاکہ وہ خوب ذلیل ہوں.
الله تعالیٰ فرماتا ہے:
اور جو کوئی اس دنیا میں اندھا ہے وہ آخرت میں بھی اندھا اور گم کردہ (وَأَضَلُّ) راہ ہوگا.
(17:72)
جس دن انکے چہرے آگ میں الٹ پلٹ کئے جائیں گے تو وہ کہیں گے ہاۓ افسوس ہم پر کاش کہ ہم نے الله کی اور رسول کی اطاعت کی ہوتی اور وہ کہیں گے کہ اے ہمارے رب بیشک ہم نے اپنے سرداروں اور اپنے اکابریں کی اطاعت کی پس انہوں نے ہمیں راہ سے گمراہ (فَأَضَلُّونَا) کردیا.
(33:66,67)
وہ جب اس میں جھگڑ رہے ہوں گے تو کہیں گے الله کی قسم بیشک ہم صریح گمراہی (ضَلَالٍ) میں تھے جب ہم نے تم کو رب العالمین کے برابر قرار دیا اور ہم کو تو بس مجرموں نے ہی گمراہ (أَضَلَّنَا) کیا.
(26:96to99)
اور وہ لوگ جنہوں نے کفر اختیار کیا کہیں گے کہ اے ہمارے رب ہمیں جنوں اور انسانوں میں سے ان دونو کو دکھلا دے جنہوں نے ہمیں گمراہ (أَضَلَّانَا) کیا تھا ہم ان دونوں کو اپنے قدموں تلے روند ڈالیں گے تاکہ وہ خوب ذلیل ہوں.
(41:29)

https://saagartimes.blogspot.com/2019/10/blog-post_2.html


No comments:

Post a Comment