Friday 20 February 2015

مولانا الیاس کی حقیقت!

(مولانا الیاس ملک کے مایہ ناز معتبر بزرگ عالم دین کی نظر میں)
السلام علیکم ورحمۃ اللہ۔ یہ جمعیۃ العلماء کےمفتی صاحب کابیان چاپلوسی ھےیاحقیقت سےبےخبری
و عليكم السلام .
یہ مفتی صاحب هماری طالب علمی کے زمانہ میں دیوبند میں حضرت حکیم الاسلام قاری محمد طیب صاحب رحمۃ اللہ علیہ کے خادم هواکرتے تهے . انکا ایک مکتبہ بهی تها " اداره علم و حکمت " کے نام سے
اسوقت یہ جمعیت علماء کے مخالف هواکرتے تهے .
پہر یہ حضرت مولانا شمس نوید عثمانی رحمہ اللہ کے ساتھ لگ گئے تہے .
کچہ عرصہ قبل ایک بدبودار قبرپرست اهل حق کی تکفیر کے عادی بریلوی پیر سے باقاعدہ بیعت هوےتهے . اور اپنے لوگوں کے حیرت، استعجاب، اوراستفهام پر ارشاد فرمایا تها کہ میں تو صرف حضرت کی نسبت کی برکت حاصل کرنا چاهتاهوں .
انکا شیخ اﻹسﻻم حضرت مدنی ، فدائے ملت ، حضرت مولانا اسعدمدنی رحمة الله علیهما . کی جمعیت سے همیشہ اختلاف کا تعلق رهاهے .
محتاط علماء کی نظر میں انکاکوئی قول وفعل کبهی قابل اعتماد نہیں رها .
بمبئی میں فی الحال بی جی پی کے
رکن رکین مولانا عبدالسلام خان قاسمی انهی مفتی صاحب کے برادر خورد هیں .
حضرت مولانا سید اسعدمدنی رحمة الله عليه کے جتنے مخالفین تهے وه سب بدقستی سے حب علی كی بجائے بغض معاویہ کے جذبات سے مغلوب ہو کر مولانا سید محمود مدنی دامت برکاتہم کا راستہ روکنے کےلئے انکے مخالف خیمہ میں جمع هوگئے هیں .
یہ ایک بے سمت و بے جهت قافلہ هے جس سے اور کیا امید کی جاسکتی هے .

No comments:

Post a Comment