Tuesday 17 February 2015

واٹس اپ کے آداب

جو بھی قرآنی آیت یا حدیث آپ کے پاس آئے اسے فارورڈ کرنے سے پہلے چیک کرلیں یا کسی مستند عالم سے پوچھ لیں، کہیں ایسا نہ ہو کہ آپ کے اوپر چھوٹی حدیث کو پھیلانے کا وبال اور گناہ آجائے ۔
  
اپنےواٹس اپ کو لوگوں کی برائی اور غیبت کا ذریعہ نہ بنائیں ، یاد رکھیں کہ صرف ایک غیبت والی بات شیر کرنے کی وجہ سے لاکھوں لوگوں کا گناہ آپ کے سر آجائے گا اور آپ کو معلوم بھی نہیں ہوگا۔
   
لوگوں کی عزت کے پیچھے نہ پڑیں ، کسی کی جاسوسی نہ کریں، کیونکہ جو دوسروں کی عزت پر ہاتھ ڈالتا ہے اللہ تعالی اسے ذلیل ورسوا کردیتا ہے ۔
   
شہد کی مکھی کی مثال بنیں جو خوشبودار چیزوں پر ہی بیٹھتی ہے اور لوگوں کو فائدے کی چیزشہد دیتی ہے ۔ ایسے حادثات و واقعات کو شیر نہ کریں جن سے کوئی فائدہ نہ ہو، لوگوں کو خوش کریں نہ کہ مایوس کریں۔ مکھی کی مثال نہ بنیں جو گندگی پر بیٹھتی ہے ۔
   
اپنے ملک و وطن سے متعلق غلط باتیں شیر نہ کریں ، ایک ذمہ دار شہری بنیں ۔ اللہ کا شکر بچالائیں کہ آپ اپنے ملک میں آزادانہ طور پر اپنے دین پر عمل کرسکتے ہیں۔
   
دوسروں کی خصوصا علمائے کرام کی عیب جوئی نہ کریں، الا یہ کہ کسی غلطی پر متنبہ کرنا ہو ۔ دوسروں کا عیب تلاش کرنے کے بجائے اپنی اصلاح کی زیادہ فکر کریں ، اس لئے کہ عیب تلاش کرنے کے لئے زبان سب کے پاس ہے ۔
  
کوئی لنک شیر کرنے سے پہلے چیک کرلیں ، کہیں انجانے میں خلاف شرع بات نہ شیر کردیں۔
   
کسی کو کوئی میسیج بھیجنے سے پہلے یہ ضرور دیکھ لیں کہ ان کا وقت مناسب ہے کہ نہیں ۔

کوئی ضروری نہیں کہ ہر وہ چیز جوآپ کے پاس آئے اسے لامحالہ شیرکریں ۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : " آدمی کے چھوٹا ہونے کے لئے کافی ہے کہ وہ ہرسنی سنائی بات بیان کرے" اس لئےصرف تحقیق شدہ چیزوں کو ہی بھیجا کریں ۔

ہمیشہ واٹس اپ سے چمٹے رہنا مناسب نہیں ، مہمان ہو تو ان کا خیال کریں، کلاس روم میں ہوں ، والدین کے پاس ہوں، یا احباب کے ساتھ ہوں اس وقت واٹس اپ بند کردیں یعنی صرف مناسب اوقات میں ہی واٹس اپ کا استعمال کریں ۔

اپنے اوقات کامحاسبہ کریں کہ کتنے اوقات واٹس اپ استعمال کرتے ہیں؟ اور کتنے اوقات سمجھ کر قرآن کریم پڑھنے اور دین سیکھنے، سکھانےپر صرف کرتے ہیں؟ اور کتنے اوقات دیگر ضروری امورپر؟ اس کے بعد اوقات صرف کرنے کا صحیح روٹین تیار کریں۔

لوگوں کو زیادہ سے زیادہ قرآن و حدیث کی صحیح باتیں پہنچائیں اور عوام میں پھیلے غلط افکار ونظریات کی بھرپورتردید کریں لیکن واضح رہے اپنی دعوت کا محور اصلاح  وتبليغ  کو بنائیں-
   
جو بھی چیزیں دوسروں کو بھیجتے رہیں گے وہ سب آپ کے نامہ اعمال میں اندراج ہوتا رہے گا ۔ اس لئے آپ کی ہمیشہ یہ کوشش ہو کہ ہمارے نامہ اعمال میں کارثواب لکھا جائے اورعذاب والے تمام کام سے پرہیز کریں

No comments:

Post a Comment