Saturday 23 May 2020

شوہر کے خلاف بدچلنی کے الزامات کے سبب طلاق کا حکم

شوہر کے خلاف بدچلنی کے الزامات کے سبب طلاق کا حکم
----------------------------------
---------------------------------
ایک خاتون اپنے شوہر پر مسلسل بدچلنی کے الزامات عائد کررہی ہے جس سے شوہر کو اپنے بالغ بچوں کے سامنے شرمندہ ہونا پڑتا ہے نیز شوہر کو اپنے حواس بھی خراب ہوتے محسوس ہورہے ہیں. یہ سلسلہ برسوں سے چل رہا. شوہر کے ہزار قسما دھرمی کے باوجود بیوی یقین کرنے کو تیار نہیں ہے. اب بیوی نے اپنے شوہر کے ساتھ ہاتھا پائی بھی شروع کردی ہے. کیا وہ اپنی عزت اور جان کے تحفظ کی غرض سے اپنی بیوی کو طلاق دے سکتا ہے؟ براہ کرم فوری رہبری فرمائیں. بڑا کرم ہوگا.
فقط والسلام 

الجواب وباللہ التوفیق:
. اگر میاں بیوی کے مزاج میں ہم آہنگی نہ ہو، دونوں ایک دوسرے نفرت کرتے ہوں، اور اختلاف شدت پکڑلے، حل کی کوئی شکل نہ ہو۔
 ۲- دونوں معیشت میں تنگی محسوس کرتے ہوں، شوہر کھانا، خرچہ اور مکان نہ دے سکتا ہو۔
  ۳- شوہر حقوق کی ادائیگی پر قادر نہ ہو مثلاً: اس کا آلہٴ تناسل کٹا ہوا ہو، یا آلہٴ تناسل تو ہو مگر جماع کی طاقت و صلاحیت نہ ہو۔
 ٤- یا کسی ایک میں حُمق (بے وقوفی) یا کم عقلی ہو، جسے دوسرا برداشت کرنے سے قاصر ہو۔
 ۵- بیوی کسی وجہ سے قابلِ جماع نہ ہو یا اس سے اولاد کی امید ختم ہوگئی ہو اور وہ سوکن کو برداشت کرنے پر راضی نہ ہو۔
تو ان صورتوں میں شوہر کو خوب سوچ سمجھ کر طلاق کی صورت اختیار کرنا جائز ہے.
-----




No comments:

Post a Comment