Friday, 29 May 2020

میلاد کروانے کی نذر صحیح نہیں

میلاد کروانے کی نذر صحیح نہیں
-------------------------------
--------------------------------
حضرت مفتی صاحب السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ         
کسی نے اللہ کے لئے کسی کام کے پورا ہونے پر  مروجہ میلاد کروانے کی اور ایک مرغ غریبوں کو کھلانے کی منت مان لی ہے ۔۔ کیا اس صورت میں منت کا پورا کرنا ضروری ہے  جواب دیکر ممنون فرمائیں
الجواب وباللہ التوفیق: 
انعقاد نذر کے لیے منذوربہ کا قربت مقصودہ ہونا ضروری ہے
مروجہ میلاد بے اصل اور ایجاد بندہ چیز ہے؛ اس لیے اس کی نذر درست ہے نہ اسے پورا کرنا ضروری ہے 
ہاں مرغ یا کوئی بھی جانور ذبح کرکے غریبوں کو کھلانے کی نذر صحیح ہے اسے پورا کرے:
ومنها أن یکون قربة مقصودۃ فلا یصح النذر بعيادۃ المرضی وتشییع الجنائز والوضوء والإغتسال، ودخول المسجد، ومسّ المصحف والأذان، وبناء الرباطات والمساجد، وغیر ذلک، وإن کانت قربا، لأنها لیست بقرب مقصودۃ ۔ (بدائع الصنائع 228/4)
واللہ اعلم 
شکیل منصور القاسمی

No comments:

Post a Comment