Saturday, 23 May 2020

'چاند نظر آگیا ' کا حوالہ مطلوب ہے

'چاند نظر آگیا' کا حوالہ مطلوب ہے 

بقلم: مفتی شکیل منصور القاسمی 
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
مفتی صاحب. بندہ کو درج ذیل واقعہ کا حوالہ مطلوب ہے. براہ کرم جواب عنایت فرمائیں.
"علامہ ابن خلکان نے قاضی ایاس کی فراست کا ایک دلچسپ واقعہ لکھا ہے, مشہور صحابی حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ کی عمر سو سال کے قریب ہوگئی تھی. بھوؤں کے بال سفید ہوچکے تھے. لوگ کھڑے رمضان کا چاند دیکھ رہے تھے. حضرت انس رضی اللہ عنہ نے فرمایا: "وہ سامنے چاند نظر آگیا." لوگوں نے دیکھا، کسی کو دکھائی نہیں دے رہا تھا لیکن حضرت انس رضی اللہ عنہ افق کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرماتے: "وہ سامنے مجھے نظر آرہا ہے." ۔۔۔قاضی ایاس نے حضرت انس رضی اللہ عنہ کی طرف دیکھا، حقیقت سمجھ گئے، ان کی بھنوؤں کا ایک سفید بال آنکھ کی جانب جھک گیا تھا، قاضی ایاس نے وہ بال درست کرتے ہوئے پوچھا .۔۔ "ابوحمزہ! اب ذرا بتائیں، چاند کہاں ہے؟"۔۔۔ حضرت انس رضی اللہ عنہ افق کی طرف دیکھ کر فرمانے لگے: "اب تو نظر نہیں آرہا."
ایس اے ساگر 

الجواب وباللہ التوفیق:
علامہ بلاذری رحمہ اللہ نے اپنی کتاب "أنساب الأشراف" جلد ۷ صفحہ ۳۷۹ میں یہ قصہ یوں نقل کیا ہے:
"قالوا: وتبصر هلال شهر رمضان جماعة فيهم أنس بن مالك وقد قارب المائة فقال أنس: قد رأيته هو ذاك، وجعل يشير فلا يرونه. ونظر إياس إلى أنس وإذا شعرة من حاجبه قد انثنت، فمسحها إياس وسواها بحاجبه ثم قال: يا أبا حمزة: أرنا موضع الهلال فجعل ينظر ويقول: ما أراه".
فقط واللہ اعلم 
https://saagartimes.blogspot.com/2020/05/blog-post_23.html

No comments:

Post a Comment