Friday, 22 May 2020

اگر تشہد کا کوئی لفظ چھوٹ جائے؟

اگر تشہد کا کوئی لفظ چھوٹ جائے؟


اگر کسی سے تشھد کا کوئی ایک جملہ چھوٹ جائے مثلاً (والطيبات) تو کیا سجدہ سہو واجب ہوگا؟
رہنمائی فرمائیں
الجواب وباللہ التوفیق:
دونوں قعدوں میں مکمل تشہد پڑھنا واجب ہے 
ایک لفظ بھی چھوڑ دینے سے ترک واجب ہوگا اور سجدہ سہو کرنا ضروری ہوگا 
مراقي الفلاح مع الطحطاوي میں ہے :
ويجب قراءة التشهد فيه أي في الأول في الصحيح إلخ ....
فيسجد للسهو بترك بعضه ككله كما في الدر . 
(طحطاوي على المراقي ص ٢٥١ط ديوبند )
والله أعلم بالصواب 
" التَّحِيَّاتُ لِلَّهِ وَالصَّلَوَاتُ وَالطَّيِّبَاتُ السَّلامُ عَلَيْكَ أَيُّهَا النَّبِيُّ وَرَحْمَةُ اللَّهِ وَبَرَكَاتُهُ السَّلامُ عَلَيْنَا وَعَلَى عِبَادِ اللَّهِ الصَّالِحِينَ أَشْهَدُ أَنْ لا إِلَهَ إِلا اللَّهُ وَأَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُهُ وَرَسُولُهُ "

No comments:

Post a Comment