جمعہ میں حاضر تیسرا مقتدی اگر کہیں سے جمعہ پڑھ کے آیا ہو تو؟
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
حضرت
امام کے علاوہ جمعہ کی نماز میں تین مقتدی رہے لیکن ان میں سے تیسرا مقتدی جمعہ کی نماز اس سے پہلے پڑھ چکا تھا بعد. میں نفل کی نیت سے شریک ہوگیا
تو کیا ان حضرات کا جمعہ ہوگیا؟
الجواب وباللہ التوفیق:
صورت مذکورہ میں امام ابویوسف رحمہ اللہ کے یہاں نماز جمعہ صحیح ہوجائے گی؛ کیونکہ امام کے علاوہ دو آدمی بھی ان کے یہاں کافی ہے
طرفین کے یہاں امام کے علاوہ تحریمہ میں تین ایسے مردوں کی شرکت صحت جمعہ کے لئے ضروری ہے جو امام بننے کے اہل ہوں.
ایک شخص جبکہ جمعہ پڑھ کے آیا ہے وہ جمعہ جیسے فرض عین کے لئے اب امام نہیں بن سکتا کیونکہ متنفل مفترض کا امام نہیں بن سکتا، (یعنی کہ ایک میں امامت کی اہلیت نہیں ہے، جبکہ تینوں حاضرین کا امامت کی اہلیت پر پورا اترنا ضروری ہے، اسی لئے عورت اور بچے کی شرکت کافی نہیں ہے کہ وہ امامت کے اہل نہیں)
لہذا اس کی شرکت و حاضری کا اعتبار نہیں ہوگا اور حقیقت میں امام کے علاوہ دو مرد ہی شریک ہوئے
اور دو کی تعداد ان کے یہاں کافی نہیں ہے؛ اس لئے امام ابوحنیفہ اور امام محمد رحمہم اللہ کے یہاں صورت مذکورہ میں جمعہ کی جماعت صحیح نہیں ہوگی:
و يشترط لصحتها الجماعة وهم 'ثلاثة رجال' غيرالإمام (عند الإمام الأعظم ومحمد . وقال أبويوسف إثنان سوى الإمام)
ولو كانوا عبيدا أو مسافرين أو مرضى (لأنهم صلحوا للإمامة فأولى أن يصلحوا للاقتداء)
نورالإيضاح مع مراقي الفلاح
حاشية الطحطاوي على المراقي ص ٥١٢-٥١١ ط ديوبند
واللہ اعلم بالصواب
۲۳ رمضان ١٤٤١ ہجری
No comments:
Post a Comment