کیا محمد عبد الرحمن نام رکھ سکتے؟
سوال: محمد عبدالرحمن نام رکھ سکتے کیا؟ کیونکہ ہمارے محلے کی مسجد کے حافظ وامام صاحب کا کہنا ہے کہ ایسا نام۔مت رکھو صرف عبد الرحمن رکھو یا محمد رکھو. براہ کرم رہنمائی فرمایئے
جواب: رکھ سکتے ہیں. ان کو کہو کہ نام تو صرف عبدالرحمان ہی ہے. اور محمد کو بطور تبرک لگایا ہے. جس کی بہت بڑی فضیلت ہے.
سوال: اپنے نام کے آگے یا پیچھے محمد یا احمد لگانے کی فضیلت کسی حدیث شریف میں آئی ہے؟ یا لگانا کیسا ہے؟
(۲) اپنے نام کے آگے یا پیچھے محمد یا احمد لگانے کی فضیلت زیادہ ہے یا اللہ کے نام جوڑنے کی؟
Published on: Jul 22, 2010
جواب # 22978
بسم الله الرحمن الرحيم
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی (م):932=932-6/1431
آپ علیہ السلام کے نام کی فضیلت حدیث شریف میں وارد ہے: چنانچہ آپ علیہ السلام کا اشاد ہے: من ولد لہ مولودٌ فسمّاہ محمّدًا کان ہو ومولودہ في الجنّة (شامي: ۹/۵۹۸) یعنی جس نے اپنے بچے کا نام ”محمد“ رکھا تو وہ اور اس کا وہ بچہ جنت میں داخل ہوگا۔ نیز ”مالابد منہ“ میں ہے: ”کہ خدائے تعالی می فرماید کہ: مرا قسم عزت وجلال خود ست کہ ہرگز عذاب نخواہم کرد بر کسے را کہ نامش مثل نام تو باشد درآتش، یعنی مثل نام پیغمبر خدا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مثل ”محمد احمد،”محمد علی“، احمد حسن“ وغیرہا (ص:۱۸۰، کتب خانہ رحیمیہ)
(۲) اپنے نام کے ساتھ اللہ کا نام جوڑنے کی فضیلت زیادہ ہے، حدیث شریف میں ہے: أحبّ الأسماء إلی اللہ تعالیٰ عبد اللہ وعبد الرحمن (مسلم/ ۲۱۳۲، ابوداوٴد/۴۹۵۰، نسائی/۲۱۸) شامی میں ہے: قال المناوي: وعبد اللہ أفضل مطلقًا حتی من عبد الرحمن، وأفضلہما بعدہما محمد ثم أحمد ثم إبراہیم․ (۹/۵۱۱، زکریا)
(۲) اپنے نام کے ساتھ اللہ کا نام جوڑنے کی فضیلت زیادہ ہے، حدیث شریف میں ہے: أحبّ الأسماء إلی اللہ تعالیٰ عبد اللہ وعبد الرحمن (مسلم/ ۲۱۳۲، ابوداوٴد/۴۹۵۰، نسائی/۲۱۸) شامی میں ہے: قال المناوي: وعبد اللہ أفضل مطلقًا حتی من عبد الرحمن، وأفضلہما بعدہما محمد ثم أحمد ثم إبراہیم․ (۹/۵۱۱، زکریا)
No comments:
Post a Comment