Sunday 29 March 2020

کورونا وبا کے دوران ہمبستری کا حکم

کورونا وبا کے دوران ہمبستری کا حکم
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
مفتی صاحب
کورونا وائرس کی وباء میں وقتاً فوقتاً اضافہ ہوتا جارہا ہے کہنے والے کہہ رہے ہیں کہ غیروں سے تو دور کی بات اپنوں سے بھی دور رہا جائے، کیا ایسی صورت میں ان حالات کے پیش نظر بیوی سے ہمبستری نہیں کرنی چاہئے جبکہ ہمبستری عین فطری تقاضہ ہے؟ محترم مفتی صاحب دامت برکاتہم العالیہ سے ادبا درخواست ہے کہ اس مسئلہ پر شرعی روشنی ڈالیں تو عین نوازش ہوگی.
جواب نمبر 2407
بسم اللہ الرحمن الرحیم:-
الجواب وبااللہ التوفیق:-
حضرت سیدنا جنید بغدادی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں:
 کہ انسان کو جماع کی ایسی ہی ضرورت ہے جیسے غذا کی کیونکہ بیوی کے طہارت کا سبب ہے۔ (احیاء العلوم جلد 2 ص: 29)
جماع سے بلکہ ملاقات سے پہلے یہ مناسب ہے کہ مسواک یا منجن وغیرہ سے منہ صاف کرلینا چاہئے۔
منہ صاف رکھنا ویسے بھی مسنون اور فطرت میں داخل ہے مگر اس موقع پر اس کا اور زیادہ اہتمام کرنا چاہیے اور ساتھ ہی ساتھ کوئی خوش بودار چیز کا استعمال بھی کرے۔
جماع کرنے سے پہلے مذکورہ دعا کا پڑھنا صحیح احادیث سے ثابت ہے:
عن ابن عباس رضی اللہ تعالٰی عنہما قال قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم لو ان احدھم اذا اراد ان یاتی اھلہ قال 
بِسْمِ اللّٰہِ اَللّٰھُمَّ جَنِّبْنَا الشَّیْطَانَ وَجَنِّبِ الشَّیْطَانَ مَا رَزَقْتَنَا... (رواہ البخاری رقم:٦٣٨٨)
دعا اگر یاد نہ ہوں تو یاد کرلیں یا کم از کم 'بسم اللہ الرحمن الرحیم" پڑھیں
یاد رہے موجودہ حالات کے پیش نظر کرونا وائرس انتہائی تیزی سے پھیل رہا ہے اگر کوئی اپنے فطری تقاضہ کو پورا کرنا چاہتا ہے تو زوجین کو چاہئے کہ باوضوء ہوکر اپنی حاجت پوری کرے اور اپنی شرمگاہ کو دھوکر آرام کرلے 
 اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی جو تعلیمات ہیں مباشرت کے متعلق اسے اپنائیں۔ جیسا کہ حدیث میں مذکور ہے:
"حضرت عمر فاروق رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے سرکارِ دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کیا کہ مجھے رات کو جنابت لاحق ہوتی ہے (یعنی احتلام یا جماع سے غسل واجب ہوتا ہے) آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ (اسی وقت) وضو کرکے عضو کو دھوکر سوجایا کرو''۔
(عن ابن عمر قال ذکر عمر بن الخطاب رضي الله عنه لرسوﷲ صلي الله عليه وسلم أنه تصیبه الجنابة من اللیل فقال له رسول الله صلي الله عليه وسلم تو ضأ واغسل ذکرک ثم نم ـ) متفق علیه (مشکوٰة ۴۹) ظفیر۔ (فتاوی دارالعلوم دیوبندج۱/۱۴۹)
ان حالات میں اگر کوئی احتیاطی طور کنڈوم استعمال کرنا چاہتا ہے تو بہتر ہے استعمال کرے اس کی بھی گنجائش ہے۔
ھذا ما عندی فقط واللہ اعلم بالصواب
محمد اظہر الدین حسامی

No comments:

Post a Comment