Sunday 1 December 2019

دو سگی بہنوں کا ایک خاوند کے نکاح میں ہونا

دو سگی بہنوں کا ایک خاوند کے نکاح میں ہونا

سوال: دو سگی بہنوں کا ایک خاوند کے نکاح میں ہونا ایک کی وفات کے بعد دوسری بہن سے نکاح کی اجازت کی وضاحت مطلوب ہے جبکہ پہلی کی حیات میں اس سے نکاح ممنوع تھا وجہِ حرمت کیا ہے، کس حکمت کے پیشِ نظر ممانعت ہے جمع بین الاختین؟
الجواب وباللہ التوفیق:
بعض عورتوں سے نکاح کی حرمت مؤبدہ ہے جبکہ بعض کے ساتھ نکاح کی حرمت وقتی ہے بہن کے نکاح میں رہتے ہوئے اس کی بہن سے نکاح کی حرمت اجتماع اختین (وان تجمعوا بین الاختین) کی وجہ سے ہے بیوی کے انتقال یا طلاق کے بعد بیوی کی بہن (سالی)، اس کی خالہ، اس کی بھانجی، اسکی پھوپھی یا اسکی بھتیجی سے نکاح کیا جاسکتا ہے۔
بھائی، ماموں یا چچا کے انتقال یا ان کے طلاق دینے کے بعد بھابھی، ممانی اور چاچی کے ساتھ بھی نکاح کیا جاسکتا ہے۔
ان خواتین سے نکاح کی حرمت مؤبدہ نہیں؛ بلکہ مؤقتہ تھی۔ 
اب رہا یہ سوال کہ وجہِ حرمت کیا ہے، کس حکمت کے پیشِ نظر ممانعت ہے جمع بین الاختین کیوں ہے؟؟؟
کیوں کہ اس میں سوکن پنے کا حسد منتج بالعداوت (دشمنی کا سبب) ہوگا، جس سے قطع رحم ہوگا اور یہ امر خدا تعالیٰ کو منظور نہیں ہے کہ اہلِ قرابت میں قطع رحم ہو۔
واللہ اعلم 

No comments:

Post a Comment