Sunday 25 January 2015

عجیب و غریب پابندیاں

دنیا بھر کی حکومتیں اکثر اپنی عوام کی بہتری کے لیے مختلف پابندیاں عائد کرتی رہتی ہیں اور عوام کو ان پابندیوں کا لازماً احترام کرنا ہوتا ہے- لیکن مختلف ممالک میں چند ایسی عجیب و غریب پابندیاں بھی عائد کی گئی ہیں جو انتہائی مضحکہ خیز معلوم ہوتی ہیں٬ جبکہ خود حکومتوں کے پاس بھی ان پابندیوں کی کوئی خاص وضاحتیں بھی نہیں ہیں- ایسے ہی کچھ پابندیوں کے متعلق آپ کو آج کی پوسٹ میں بتاتے ہیں
۔1۔ایران میں مغربی طرز کے بال کٹوانے پر حکومت نے پابندی عائد کر رکھی ہے جن میں مشہور ہیر اسٹالز میولیٹ، پونی ٹیل اور اسپائکس شامل ہیں
۔2۔ڈنمارک میں عوام کے ایک بڑے طبقے میں وٹامنز کھانے کو درست نہیں سمجھا جاتا اسی لئے بدقسمتی سے ڈنمارک میں کچھ مشہور فورٹیفائیڈ فوڈز جیسے اولٹین اور رائس کرسپیز جیسی اشیاء کو کھانے، بیچنے اور بنانے پر پابندی عائد ہے
-3۔ڈنمارک میں پیدا ہونے والے بچوں کے نام حکومت کے منظور شدہ صرف 24000 ناموں میں سے رکھے جا سکتے ہیں اور اگر والدین کو کوئی الگ نام رکھنا ہے تو اس کے لئے انہیں باقاعدہ طور پر اجازت لینی پڑتی ہے
۔4۔ملائیشیاء میں پیلا رنگ پہننے پر پابندی عائد ہے،سن 2011 میں ٹی شرٹسے لے کر ہینڈ بینڈ، کیپ سے لے کر جوتوں کے فیتوں میں پیلا رنگ استعمالکرنا غیر قانونی قرار دیا گیا تھا وہ اس لئے کہ یہ رنگ ایک خاص اپوزیشن پارٹی سے تعلق رکھتا تھا۔اب اس قانون میں تھوڑی ترمیم کردی گئی ہے۔ صرف اس پیلے رنگ پر پابندی ہے جس پر لفظ Bersih لکھا ہوا ہو
۔5۔سنگاپور میں پبلک مقامات پر چیونگ گم کھانے پر پابندی 1992 سے لے کر آج تک عائد ہے، وہ اس لئے کہ پبلک کے سیر تفریح کے مقامات کو صافستھرا رکھا جائے
۔6۔بنگلہ دیش میں پلاسٹک کی تھیلیاں استعمال کرنے پر حکومت کی جانب سے پابندی عائد ہے ، یہ قانون 2002میں بنگلہ دیشی حکومت نے نکالا اور پھر فرانس اور میکسیکو نے بھی اس قانون کی پیروی کرتے ہوئے انہیں اپنے ملکوں میں رائج کیا
۔7۔سعودی عرب میں عورتوں کے گاڑی چلانے پر پابندی ہے حالانکہ یہ قانون کسی تحریری شکل میں موجود نہیں ہے لیکن پھر بھی اس پر عمل کیا جاتا ہے اور خواتین کو ڈرائیونگ لائسنس جاری نہیں کیا جاتا
۔8۔فرانس میں کیچپ کے استعمال کو 2011 سے غیر قانونی قرار دے دیا گیا ہے لیکن اگر فرنچ فرائس کھائی جائے تو اس کے ساتھ اجازت ہے
۔9۔سوئیڈن میں بچوں کو مارنے پر پابندی عائد ہے، نا استاد اور نہ ہی والدین کسی قیمت پر بچوں کو مار نہیں سکتے
۔10۔کینیڈا میں بچوں کو واکر میں بیٹھانے پر پابندی ہے، کینیڈین حکومت کےنزدیک بچوں کو پرانے طریقہ سے چلنا سیکھنا چاہئے
۔11۔سن 2000 ء میں چینی حکومت نے کنسول گیمز پر پابندی لگائی تھی تاکہ نوجوان نسل اپنا قیمتی وقت گیمز کھیلنے میں ضائع نہ کرے۔ لیکن 14سال بعد یعنی رواں سال جنوری میں یہ پابندی ختم کردی گئی
-12۔سعودی عرب میں ویلنٹان ڈے کے موقع پر کوئی بھی لال رنگ کی چیز بیچنے پر پابندی ہے- تاہم یہ اشیاء چوری چھپے مہنگے داموں پھر بھی فروخت کی جاتی ہیں
-13۔فیڈل کاسترو کے دور میں صرف اعلیٰ حکومتی افسران ہی موبائل استعمال کرسکتے تھے اور کسی کو اجازت نہیں تھی
-14۔نیوزی لینڈ میں کرسمس، ایسٹر اور گڈفرائی ڈے کے موقع پر ٹی وی پر ہر طرح کے اشتہارات چلانے پر پابندی عائدہوتی ہے
15۔سعودی عرب میں 1980ءسے مووی تھیٹرز پر پابندی عائد ہے۔ اس کے باوجود بعض امراء نے گھروں میں اپنےپرسنل مووی تھیٹرز بنا رکھے ہیں
۔16۔ساؤپولو ایک ایسا شہر ہے جہاں گزشتہ 5 سال سے شہر کے اندر اشتہارات لگانے پر پابندی عائد ہے
۔17۔یوکے میں معذور افراد کی ٹینک نما وہیل چیئر پر پابندی ہے کیونکہ وہاں کی حکومت کے نزدیک تکنیکی لحاظ سے یہ ایک ٹینک ہی ہے
۔18۔امریکہ میں کاربن مونوآکسائیڈ کا استعمال گوشت کو تازہ رکھنے کیلئے استعمال کیا جاتا ہے لیکن کینیڈا، جاپان، سنگاپور اور یورپی یونین میں اس عمل پر پابندی عائد ہے
۔19۔جرمنی میں نازی دور کے سیلوٹ پر پابندی ہے۔ ایک شہری کو 6 ماہ کی قید صرف اس وجہ سے سنائی گئی تھی کیونکہ اس نے اپنے کتے کو ایسا سلیوٹ مارنے کی تربیت دی ہوئی تھی۔ جیسا ہٹلر مارا کرتا تھا
۔20۔امریکہ کی ریاست مشی گن میں اگر چور کو دوران چوری گھر والے زد و کوب کریں تو چور عدالت میں اس عمل کے خلاف قانونی چارہ جوئی کرسکتا ہے۔۔۔۔۔

No comments:

Post a Comment