Friday 21 August 2015

اسدالدین اویسی سے ملاقات

الحاج بیرسٹراسدالدین اویسی سے بوقت ملاقات بعداز ملاحظہ چندالفاظ موصوف کے حلئے اورخصوصیات سے متعلق جوذہن میں مچل رہے تهے آج خامہ کی نوک پرآگئے
....................................
حلیہ:
.......
قدطویل،صاحب جلیل-کشادہ پیشانی،ذات کی نشانی-باریش،جفاکیش-سرخ وسپیدرنگت،اللہ والوں سے محبت-کهلادہانہ،ظالموں کے لئے تازیانہ-چوڑاسینہ،علم کاخزینہ-اکثراوقات سنجیدہ چہرہ،کبهی کبهارآنکهوں پر پہرہ-لمبی ناک،انداز بےباک-موٹی سیاہ چشم،مظلوموں کے لئے نم-زبان ہےیاتلوار،ہمہ وقت ذوالفقار کی دهار-آواز میں طنطنہ،حاضرجوابی بےپناہ-نام اسدالدین،قلب میں دولت یقین-
خوبیاں:
......
پارلیمنٹ میں بدن پر شیروانی،سنائے عوام کی دکه بهری کہانی-اردوادب کاستهرا ذوق،انگلش داں صحافیوں کے گلے میں پہنائے طوق-انصاف پسندوں کی صدا،دلتوں اور اقلیتوں کی ندا-مطالعہ کی عادت ،بےخوفی جس کی فطرت-فرقہ پرستوں کے لئے لوہے کاچنا،سیکولر پارٹیوں کے لئے خطرہ انا-حیدرآباد کی پہچان ہے،دلائل میں جان ہے-ملت کی شان،سیاست کی آن-قانون کاشناور ہے'عزم، درخت کی مانندتناور ہے-بزم میں نرمی،رزم میں گرمی-ملک کے لئے فرزانہ،دین اسلام کادیوانہ-
جہاں جائے لوگ پلکیں بچهائے،خطابت میں اذہان پرچهاجائے-دستوری حقوق کی بات کریں امبیڈکر کی طرح،ہندوستانی مسلمانوں کادفاع کرے جوہر کی طرح-اقبال کی شاعری پرفدا ہے،آزادکی تقاریرکاشیداہے-
درج ذیل شعر اس سیاستداں کے لئے برمحل لگا-
اپنے بھی خفا مجھ سے ہیں ، بیگانے بھی ناخوش
میں زہر ہلاہل کو کبھی کہہ نہ سکا قند
کہتا ہوں وہی بات سمجھتا ہوں جسے حق
نے ابلہ مسجد ہوں ، نہ تہذیب کا فرزند
تحریر:قاضی عبدالرحمان

No comments:

Post a Comment