Thursday, 27 August 2015

سوچ سمجھ کر کریں شئیر!

ان دنوں شوشل میڈیا کے بڑھتے ھوئے استعمال نے جہاں ھم سب کو اس ذریعے سے بھی دعوتِ دین و تحفظِ دین کی خدمت انجام دینے کوضروری بنادیاھے...
وھیں مسلمانانِ اسلام کو دینِ اسلام سے دور کرنے اور نوجوانانِ اسلام کو بےراہ وری کاشکارکرنے کے لئے نام نہاد اسلامی تنظیمیں (جِن کا اسلام سے دور کا بھی واسطہ نہیں) ایڑی چوٹی کازور لگارھی ھیں.....

ایک منظم شازش کے تحت کھلے طور جہاں اسلام دشمن عناصر(یہود و نصاریٰ) اپنا دن رات ایک کرکے اسلام کے خلاف برسرِپیکار  ھیں. وھیں کچھ اسلام بیزارحلقےبھی اسلام کا لبادہ اوڑھ کر،خود کومسلمان ظاھرکرکے،بھولےبھالےمسلمانوں کے عقائد پر مستقل حملہ آور ھورھیں.....

اس کوشش میں خاص طورپر دوطبقے بڑی شدت سے سرگرمِ عمل ھیں ان میں ایک "قادیانی" کہلاتاھے اور دوسرا"شیعہ".

اول الذکر طبقے کی گمراھی اسقدر عام ھے کہ عموماًمسلمان ان کی دعوت کو سمجھ لیتے ھیں اور فوراً رد بھی کردیتے ھیں.. اور جہاں اس اسلام بیزار،طبقے کی تعلیمات نظرآتی ھیں وھاں فورا اسکے خلاف مسلمان محاذ کھول دیتے ھیں اور انکی دکان چمکنے نہیں پاتی...

لیکن یہ دوسرا طبقہ " حُبًِ علی "، "حُبِّ اھل بیت " کانعرہ لئے مستقل مسلمانان اسلام اور خصوصا نوجوانانِ اسلام کے عقائد پر غیرمحسوس طریقے سے شوشل میڈیا کے ذریعے مستقل حملہ آور ھے.

اسکی ایک آسان سے مثال آپ دیکھیں کہ ھر روز آپ کو موصول ھونے  ، Message's اور Image's میں ایک نہ ایک Message یا image ایسا ضرور ھوتا ھے جس پر جلی حرفوں میں

"فــرمانِ علی علیہ السلام"
"فرمانِ علی"
"قولِ علی"

وغیرہ لکھاھوتاھے ... اور ایسے تمام message's اور image's پر کبھی کسی کتاب کاکوئی ایک بھی حوالہ موجود نہیں ھوتا...
لیکن ھوتا یہ ھے کہ ھم بلا سوچے، سمجھے کہ اسے ثواب کی نیت سے Share کرتے چلے جاتے ھیں .اور کبھی یہ سوچنے کی بھی زحمت گوارانہیں کرتے کہ
" کیا واقعی یہ حضرتِ علی رضی اللّٰہ عنہ کا قول ھے؟" 
"کیا اس کا کوئی حوالہ موجود ھے؟" 

بس ھم اسے آگے عقیدت و محبت میں میں آگے پھیلاتے چلے جاتے ھیں جب کہ قرآنِ پاک اپنی پوری صداقت کیساتھ ھمارے درمیان اس واضح اعلان کے ساتھ موجود ھے کہ (مفہوم) 

"اے ایمان والو ہرکس وناکس کی خبر پر بلا تحقیق اعتماد نہ کرو
کہ تمہیں اپنے کئے پر پچھتانا پڑے ( سورۃ الحجرات)

لیکن افسوس صد افسوس!!! تحقیق تو دور کی بات ھم کچھ لمحے کے لئے یہ بھی نہیں سوچتے کہ کیا واقعی یہ "قولِ علی" ھے؟  ..........
اور اسے آگے شیئر کرتے چلے جاتے ھیں. 
           ڈر ھے کہ کہیں ان باتوں پر جو حضرتِ علی رضی اللّٰہ عنہ کی طرف منسوب ھوتی ھیں ان پر کسی نے عمل کرلیا اور وہ دینِ اسلام کے خلاف (مذھبِ شیعہ کی تعلیم) ھوئی تو ھماری وجہ سے وہ عمل کرنے والا جنہم میں نہ چلاجائے........
(ایسی چند پوسٹس سامنے آئی ھیں جوکہ شیعی تعلیمات پر مبنی ھیں اور قولِ علی یافرمانِ علی کے نام سے چلائی جارھی ھیں)

اس لئے اللّٰہ کے واسطے شوشل میڈیاخصوصا What's 'app اور Facebook استعمال کرنے والے بھائیوں اور بہنوں سے میری عاجزانہ گذارش ھیکہ براہِ کرم آج اور ابھی سے ھی اس بات کا پکا ارادہ کرلیں کہ
"اب کوئی بھی اسلامی Message,یا Image  حوالے اور تصدیق کے بعد ھی آگے Share کرینگے."
انشاء اللّٰہ .....
تاکہ share کرنے کا ھمارا جو مقصد ھے وہ بھی حاصل ھو یعنی ھم ثوابِ دارین کے مستحق بنیں...

No comments:

Post a Comment