Monday 3 August 2015

تبلیغی جماعت پر اعتراضات اور ان کے جواب

محترم مفتی صاحب !
السلام علیکم!
میں نے ایک شخص کو اجتماع میں جانے کی دعوت دی، مگر ان صاحب نے کہا کہ اگر مجھے چند سوالوں کا جواب ملیں گے تو جاؤں گا اور ایک عدد سوالوں کی لسٹ تھما دی جس میں دس سوال ہیں ۔
اب وہ سوال پڑھ کر میں خود بھی چکرا گیا ہوں ،برائے مہر بانی مجھے ان سوالوں کا قرآن و حدیث کی دلائل کے ساتھ جواب دے دیں اب ان سولوں نے مجھے کافی پریشان کر کے رکھ دیا ہے۔
1 فضائل اعمال کی جگہ قرآن پاک ، صحیح بخاری اور صحیح مسلم کا درس کیوں نہیں دیا جاتا جو کہ صحیح ترین کتب ہیں ؟
2 کل وقتی کارکنان امراءاور بیرون کے لیئے وفود کا خرچہ کہاں سے آ تا ہے۔ نیز اجتماع کا خرچہ کہاں سے آتا ہے۔حالانکہ تبلیغی جماعت کوئی چندہ اکٹھا نہیں کرتی اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے تقریباً ہر جنگ سے پہلے صحابہ کرام رضی اللہ تعالی عنہ سے مالی اعانت لی ؟
3 تبلیغی جماعت کے ساتھ کتنا وقت لگانے سے ایک مسلمان قرآن اور حدیث سمجھنے کے قابل ہو جاتا ہے ؟
4 مضبوطی ایمان کے لیے کتنا عرصہ درکار ہے؟
5 عربوں کو ریاض الصالحین اور عجمیوں (پاکستانی ،ہندوستانی وغیرہ)کو فضائل( فضائل اعمال،صدقات،حج،درود ۔۔) کی کتابیں کیوں پڑھائی جاتی ہیں؟
6 فضائل اعمال کا عربی ترجمہ کیوں نہیں ہوا؟
7 کیا تبلیغی جماعت دیوبندیوں میں بھی ایک فرقہ ہے؟
8 ترجمة القرآن سیکھنے اور سکھانے سے کیوں روکا جاتاہے؟
9 تبلیغی جماعت کا دعوی ہے کہ سب ٹھیک ہے تو تہتر میں سے کون سا فرقہ جنت میں جائے گا؟
10 رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جہاد کے لئے جماعتیں روانہ کیں کیا تبلیغی جماعت نے کبھی اس سنت پر عمل کیا یا ان کا ابھی مکی دور ہی مکمل نہیں ہوا ؟
11 تبلیغی جماعت کے ارکان جہاد سے کیوں جی چراتے ہیں؟
حالانکہ ان کی تعداد لاکھوں میں ہے ۔
کشمیری ، فلسطینی ،عراقی ،افغانی مائیں بہنیں مدد کے لئے پکار رہی ہیں۔
مسلمانوں کی عزت و ناموس لٹ رہی ہے اور یہ حضرات لوٹا،بستر اٹھائے تبلیغی مشن پرکیوں روانہ ہوتے ہیں حالانکہ یہ وقت ہتھیار اٹھانے کا ہے؟
مسلمان مجاہد جہاں جاتا تھا وہاں اسلام کی تبلیغ کا کام بھی کرتا تھا۔
تبلیغ کا یہ طریقہ کیوں نہیں اپنایا جاتا؟
جہاد فرض ہے چاہے ناگوار گذرے “
کتب علیکم القتال وھوکرہ لکم وعسی ان تکرھوا شیئا وھو خیر لکم وعسی ان تحبوا شیا وھو شر لکم وااللہ یعلم وانتم لا تعلمون (سورہ البقرہ 2 / 216)
ترجمہ:۔ تم پر قتال فرض کیا گیا ہے حالانکہ وہ تمہیں ناگوار گذرتا ہے۔ہو سکتا ہے کہ ایک چیز کو تم ناگوار سمجھو اور وہی تمہارے لئے بہتر ہو اور ہو سکتا ہے ایک چیز تمہیں پسند ہو اور وہی تمہارے لئے بری ہو۔اللہ جانتا ہے اور تم نہیں جانتے۔
جزاک اللہ
سائل محمد مدنی


 مجلسِ شوریٰ کے مولانا نزیر الله صاحب کے جواب

بسم اللہ الرحمن الرحیم
جواب -۱
فضائل اعمال نہ صرف یہکہ بخاری شریف مسلم شریف بلکہ قرآن کریم اور تمام احادیث کا مجموعہ ہے جس کو یہ نہیں پتہ اسکی عقل پر ماتم ہی کیا جاسکتا ہے
جواب -۲
تبلیغی جماعت کا ہر فرد اپنا خرچہ خود کرتا ہے چاہے وہ اجتماع ہو یا کہیں سفر ہو باقی چندہ طلب کرنا ضرورت کے تحت ہے کوئ فرض یا واجب نہیں اگر ضرورتیں پوری ہو رہی ہوں پھر بھی کوئ چندہ مانگے تو اس سے بڑا حریص کوئ نہیں اور نبی علیہ سلام کے زمانے میں اسلام کی ابتداء تھی اور غربت کا زمانہ تھا چاروں طرف دشمن ہی دشمن تھے اسلئے آپ صحابہ کرام کو چندہ کی ترغیب دیتے تھے بلا ضرورت ہاتھ پھیلانے سے اسلام روکتا ہے اور تبلیغی جماعت میں ایک سے ایک تاجر اور مالدار لوگ بھی ہیں جو محض اللہ کی رضا کی خاطر تعاون کرتے ہیں اب یہ ضروری نہیں کہ اسکی اطلاع سائل کو بھی دیں
جواب-۳
تبلیغی جماعت میں وقت لگانے سے کوئ عالم فاضل مفتی نہیں بنتا ہے اور نہ وہ اسکا دعوہ کرتے ہیں یہ سائل کی غلط فہمی ہے تبلیغی جماعت میں وقت لگانے سے آدمی اچھا انسان اچھا مسلمان بنتا ہے باقی عالم بننے کے لئےمروجہ نصاب کسی مستند مدرسے سے حاصل
کرنا ضروری ہے
جواب-۴
ایمان ھدایت کسی انسان بلکہ کسی نبی کے ہاتھ میں بھی نہیں ہے کما قال اللہ تعالی انک لا تھدی من احببت ولکن اللہ یھدی من یشاء وھو اعلم باالمھتدین
اور نہ اس کا کوئ وقت مقرر ہے بلکہ یہ تو خالص اللہ تعالی کے اختیار میں ہے جسکو چاہے جب چاہے ھدایت دےدے موسی علیہ سلام کے مقابلے میں آنے والے جادوگر موسی علیہ سلام کے معجزے کو دیکھ کر ایمان لے آے اور ایمان بھی ایسا کہ فرعون جیسا جابر حکران کی دھمکیاں بھی ان کو ایمان قبول کرنے سے باز نہیں رکھ سکی اب آپ بتائیں گے کیا ان جادوگروں نے تبلیغی جماعت میں وقت لگایا تھا؟
جواب ۵
ریاض الصالحین منتخب احادیث کا مجموعہ ہے اور فضائل اعمال اوپر میں بتا چکا ہوں قران اور احادیث کا مجموعہ ہے اب مجھے سائل کے سوال پر حیرت ہے کہ وہ پوچھ رہا ہے کہ عرب و عجم کے لوگ قران و حدیث کیوں پڑھتے ہیں یا للعجب
جواب- ۶
آپ کی اطلاع کے لئے عرض ہیکہ عربی ترجمہ ہوچکا ہے
جواب -۷
ہرگز نہیں بلکہ یہ علمائے دیوبند کا شعبہ ہے شعبہ دعوت و تبلیغ
جواب-۸
معاذاللہ یہ سراسر بھتان ہے انھون نے تو خود بڑے بڑے مدارس قائم کئے ہیں اس مقصد کے لئے اور ان مدارس سے طارق جمیل جیسے جمیل علماء پیدا ہو رہے ہیں ذلک فضل اللہ یوتیہ من یشاء
جواب-۹
اگر وہ سب کو ٹھیک کہتے تو پھر تبلیغ کے لئے نہ نکلتے تہتر فرقوں میں سے کون ناجی فرقہ ہے اس کا فیصلہ نبی علیہ سلام فرما چکے ہیں کما قال علیہ السلام ما انا علیہ واصحابی
جواب-۱۰
بھائ سائل صاحب لوگوں کو جہاد پر بھیجنے کے لئے ہر ایک مجاز نہیں ہوتا یہ کام حکومت وقت کا ہوتا ہے ہر ایک کو اسکی اجازت نہیں کہ وہ تلوار اٹھا کر جھاد شروع کردے وہ جھاد نہیں فساد ہوگا حکومت کے بعد یہ کام علمائے کرام کا ہے علمائے کرام بھی وہ جن پر امت کا اتفاق ہو تو یہ تبلیغی جماعت کی زمہ داری نہیں اور پھر یہ بھی ضروری نہیں کہ سارے ہی جھاد پر چلے جائیں کوئ جھاد پر جائے توئ کوئ لوگوں کو دین سکھائے توئ علم پڑھائے الحمد للہ اپنے اپنے شعبوں میں یہ سب کام جاری و ساری ہیں
جواب -۱۱
سبحنک ھذا بھتان عظیم تفصیل بیان کر چکا ہوں اور آخر میں آپ نے جو کہا تھا فضائل اعمال کا عربی میں ترجمہ تو بھائ فضائل کا تو نہیں البتہ حکایت صحابہ کا ترجمہ عربی میں ہوا ہے جو فضائل اعمال ہی کی طرح ہے اور تبلیغیوں کی کتاب ہے
واللہ تعالی اعلم باالصواب

No comments:

Post a Comment