Friday, 6 February 2015

تمنا مدتون سے ھے جمال مصطفی دیکھوں

تمنا مدتون سے ھے جمال مصطفی دیکھوں 
امام الانبیاء دیکھوں حبیب کبریا دیکھوں
وہ جن کے دم قدم سے صبح نے بھی روشنی پائی
منور کردیا جس نے فضا کو وہ رھنما دیکھوں
وہ جنکی برکتوں سے ابروباراں برستے عالم میں
تمنا قلب مضطر کی وہ در بے بھا دیکھوں
قدم باھر مدینہ سے تصور میں مدینہ ھے
الھی یا الہی عظمتوں کی انتھا دیکھوں
یہ دنیا بے ثبات و بے وفاؤ غم کا گھوارہ
یہ ھے مطلوب دار بے وفائ میں وفا دیکھوں
وہ مبداء خلق عالم کا درود ان پر سلام ان پر
میرے مولی یہ موقع دے کہ ختم الانبیاء دیکھوں
کبھی وہ حسن کی محفل کبھی وہ شوق کا منظر
کبھی آنسوں کی زنجیروں میں عاشق کی صدا دیکھوں
رسول قاسم الخيرات في الدنيا وفي العقبي
شفیع قز نفس مادر ما شفیع مجتبی دیکھوں
در جنت پہ حاضر ھوں رسول پاک کے ھمراہ
شفاعت کا یہ منظر یاخدا یا مین رضا دیکھوں
صلی الله تعالیٰ علیٰ محمد و صلی اللہ تعالیٰ علیہ و آله و صحبہ وسلم

No comments:

Post a Comment