اہلیان مدارس کے لئے قابل تقلیداقدام
اہل بصیرت پر یہ بات عیاں ہے اس وقت عالم اسلام خارجی آزمائش کے علاوہ داخلی طور بهی نئے فتنوں کا شکار بنا ہوا ہے.
اس وقت جب کہ
ہر کوئی کتاب و سنت کے نام پر اپنی کم علمی و کم فہمی سمیت سمجھے ہوئے اسلام کو
دوسروں پر
تھوپنے کو شش میں لگا ہوا ہے
اس بات کی شدید ضرورت ہے کہ اہلیان علم و اہلیانِ اسلام
اپنے طور اس طرح کے فتنوں سے نپٹنے کی
اپنی خانقاہوں سے
اپنے مدارس
اپنی تنظیموں کے لئے ذریعے
اپنی ذات کے ذریعے
مقدور بھر کوشش کریں.
کیوں کہ
یہی ہمارے اسلاف کا شیوہ رہا ہے کہ
وہ اپنی مشغولیت میں تو رہے
لیکن کبھی بھی اپنے وقت کئ باطل کی سرکوبی سے چشم پوشی اختیار نہیں کی.
لیکن اس دور میں
تقریباً پوری امت
باطل کی سرکوبی کے سلسلے میں کوتاہی اور سستی کا شکار ہے.
ایسے حالات میں
مفتی ابراہیم صاحب دامت برکاتہم
مہتمم جامعہ دار الإحسان
بارڈولی ضلع سورت گجرات
نے
وقت کی اس شدید ضرورت کو محسوس کیا
اپنے یہاں زیر تعلیم طلباء کو
فتنوں سے
اور
ان کے تدارک کے طریقے سے آگاہ کرنے کے لئے
مختلف اوقات میں جامعہ دار الإحسان میں رد فرق باطلہ تربیتی کیمپ کے انعقاد کا سلسلہ قائم کیا ہوا ہے.
اس سے پہلے دو مرتبہ جہاں
تحفظ سنت تربیتی کیمپ کا انعقاد کر کے
اپنے طلباء کے لئے
لامذہب غیر مقلدین
وکٹورین اہل هدیث کے شرارتوں سے واقف کروایا
وہیں ان دنوں
تحفظ ختم نبوت کیمپ کو منعقد کر کے
اور خاص طور
مجاہد ختم نبوت مشفق و مکرم
حضرت مولانا شاہ عالم صاحب گورکهپوری دامت برکاتہم
( نائب ناظم مجلس تحفظ ختم نبوت، دارالعلوم دیوبند)
کو مدعو کر کے
طلباء و عوام کے لئے
کادیانیت
مہدویت
بہائیت
اور عیسائیت کے دجل و فریب سے آگاہی کا سامان پیدا کیا ہے.
سکوت و جمود کے اس دور میں اختیار کیا گیا مفتی ابراہیم صاحب دامت برکاتہم کا یہ قدم
قابل تحسین بهی ہے
اور
دیگر اہلیان مدارس کے لئے
قابل تقلید بهی.
اللہ تعالیٰ مفتی صاحب کو جزائے خیر عطا فرمائیں
اور
ان کی ان کو ششوں کو
فتنوں کی سرکوبی
اور
امت کی بیداری کا ذریعہ بنائیں.
آمین یا رب العالمین
منجانب:جمعیت اہل سنت و الجماعت، مالیگاوں، الہند
No comments:
Post a Comment