سمرقند و بخارا یہ وہ خطہ ہے کہ اگر یوں کہا جائے عربوں کے بعد قوم رسولِ ہاشمی صلی اللہ علیہ وسلم پر اس خطے کے اکابر کے احسانات کا وزن سب سےزیادہ ہے تو مبالغہ نہ ہوگا .... یہ وہ خطہ ہے جہاں امام بخاری کا " بخارا " ہے... جہاں امام ترمذی کا شہر ’’ ترمذ ‘‘ واقع ہے .... جہاں فقیہ ابو اللیث سمرقندی کا شہر ’’ سمرقند ‘‘ ہے ... جہاں تفسیر بیضاوی کے مصنف کا شہر’’بیضاء‘‘ ہے .... جہاں ہدایہ کے مصنف کا ’’ مرغینان ‘‘ ہے ... اسی خطے میں ایک ایساعجیب ، پرنور ، اور مبارک قبرستان ہے جس کا نام ہے " تربت المحمدین " محمدی قبرستان ‘‘ اِ س قبرستان میں اپنے وقت کے چار سو نامور و مشہور محدثین و مفسرین آسودہ خاک ہیں اور مزے کی بات یہ ہے اُن چار سو محدثین و مفسرین ، صاحب تصنیف و افتاء ، اہل علم میں سے ہر ایک کا نام ’’ محمد ‘‘ تھا ۔اور یہ قبرستان بنا ہی ’’محمد‘‘ نام والوں کیلئے ہے ، صرف انہی اموات کو دفن کیا جاتا ہے جن کا نام محمد ہو ۔چنانچہ 593ھ میں صاحب ہدایہ شیخ برھان الدین. رحمۃ اللہ علیہ کا انتقال ہوا تو انہیں اس قبرستان میں دفن کرنے کی اجازت نہ دی گئی کیونکہ ان کے نام میں ’’ محمد‘‘ کا کلمہ نہ تھا ، اُنہیں قبرستان کے باہر دفن کیا گیا ۔کرنیں :
442 :ترمیم کے ساتھ
یہ بات حضرت مولانا قاضی محمد ذاھد الحسینی نوّر اللہ مرقدہ نے اپنی کتاب " با محمد با وقار" میں بھی لکھی ھے....
کاش ھمارے نام کے ساتھ لفظ محمد ھوتا
کچھ نہ سھی حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے نام کے ساتھ ضرور مشابھت لازم آتی !
No comments:
Post a Comment