Friday, 1 December 2023

اپنے کنبے والوں کو کاروبار میں شامل کرکے ٹیکس بچانے کا حکم

اپنے کنبے والوں کو کاروبار میں شامل کرکے ٹیکس بچانے کا حکم 
-------------------------------
--------------------------------
ہمارے اکاؤنٹینٹ نے ہمیں کہا کہ أپ اپنی بیوی اور بچوں جن کی عمر ۱۸ سال سے زیادہ ہے کمپنی میں ڈائریکٹر شو کریں اور انکو تنخواہ بھی دیں. اس سے ٹیکس کم ہوگا میرا سوال یہ ہے کہ کیا ہم ایسی اجرت لے سکتے ہیں یعنی میں اور میرے بچے جو ۱۸ سال سے اوپر ہیں جبکہ میں تھوڑا بہت کام ان کا دیکھتی ہوں مگر بچے تو کچھ نہیں اور ان کو تنخواہ بھی ادا ہوتی ہے یہاں تمام فیملیز کے ارکان جو بزنس کرتے ہیں چاہے گردوری شاپ ہو یا پیزا وہ تمام فیملی ممبرز بزنس سے تنخواہ لیتے ہیں. چاہے کام کریں یا نہیں. پوچھنا یہ تھا کہ کیا ہمارا ٹیکس بچانے کی غرض سے تنخواہ لینا اور ڈائریکٹر بننا جائز ہے؟ تنخواہ انہی پیسیوں سے ملتی ہے جو میرے میاں کماتے ہیں. اگر وہ خود سارا اپنا دکھلائیں تو بھاری ٹیکسز دینا پڑتے ہیڻ جبکہ جو تنخواہ مجھے ملتی ہے میں بھی ٹیکس دیتی ہوں رہنمائی فرمائیں.
الجواب و باللہ التوفیق:
انکم ٹیکس ظلم پر مبنی ناروا ٹیکس ہے ، دفع ظلم کے لئے حیلے بہانے، حتی کہ بعض حالت میں کذب بیانی کی بھی گنجائش رہتی ہے. صورت مسئولہ میں اپنی گاڑھی کمائی بچانے کے لئے اپنی کمپنی سے تنخواہ شو کرنے کی گنجائش ہے. بہتر یہ ہے کہ حسب موقع وفرصت کام میں معمولی اور برائے نام ہاتھ بھی بٹالیا جائے، فتاوی شامی میں ہے: 
وأکثر النوائب في زماننا بطریق الظلم فمن تمکن من دفعہ عن نفسہ فھو خیر لہ (رد المحتار، کتاب الحظر والإباحة، باب الاستبراء وغیرہ، فصل فی البیع وغیرہ، ۹: ۶۰۵، ط: مکتبة زکریا دیوبند)، الکذب مباح لإحیاء حقہ ودفع الظلم عن نفسہ الخ (الدر المختار مع رد المحتار،کتاب الحظر والإباحة، باب الاستبراء وغیرہ، فصل فی البیع وغیرہ، ۹: ۶۱۲)
وإن أمکن التوصل إلیہ بالکذب وحدہ فمباح إن أبیح تحصیل ذلک المقصود، وواجب إن وجب تحصیلہ الخ (رد المحتار، ۹: ۶۱۲، عن تبیین المحارم)
واللہ اعلم بالصواب.
مرکز البحوث الإسلامية العالمي ( #ایس_اے_ساگر )
https://saagartimes.blogspot.com/2023/12/blog-post.html

No comments:

Post a Comment