کیا آپ کا فون بھی پھٹ سکتا ہے؟
اس کا مختصر جواب "ہاں" ہے، کیونکہ فون پھٹنے کے بہت سے واقعات ہیں، وہ کون سی وجوہات ہیں جو آپ کے فون کو پھٹنے پر مجبور کرسکتے ہیں. مثال کے طور پر:
• ہارڈ ویئر کے مسائل: سب سے اہم وجوہات جو فون کو پھٹا سکتی ہیں وہ ہیں فون کے اندرونی ہارڈ ویئر خصوصا the بیٹری کے مسائل ، اور یہ پریشانی عام طور پر مینوفیکچرنگ پریشانیوں یا غلط استعمال کی ہوتی ہیں۔
• فون سے زیادہ گرمی: ایپل نے نوٹ کیا آئی فون کا درجہ حرارت کسی بھی صورت میں 45 ڈگری سینٹی گریڈ سے تجاوز نہیں کرنا چاہئے، کیونکہ اس طرح سے زیادہ درجہ حرارت ایسی چیز ہے جو فون کے اندرونی ساخت کو نقصان پہنچاسکتے ہیں اور اس طرح اسے جلاسکتے ہیں لیکن فون اس معاملے میں آپ کو الرٹ ونڈو دکھائے گا۔ اس کے علاوہ، اگر آپ گرم آب و ہوا میں رہتے ہیں تو مناسب مواد سے تیار کردہ کور کو ضرور استعمال کریں جس سے فون کو ہوا گردش کرنے کا موقع مل سکے۔
• سستے لوازمات استعمال کریں. سستے یا کم معیار کے لوازمات کا استعمال کرنا یا یہاں تک کہ وہ فون کے لئے براہ راست ارادہ نہیں رکھتے ہیں جو عام طور پر فون کی کارکردگی کو خراب کرنے میں معاون ثابت ہوسکتی ہے ، لیکن ایسی عادت فون کے پھٹنے یا جلانے میں بھی معاون ثابت ہوسکتی ہے۔ ....
فون گرم کیوں ہوتا ہے اور اسے ٹھنڈا کیسے رکھا جائے؟
آپ اپنے لنچ بریک پر باہر بیٹھے ہیں اور آپ کا فون پر آپ کو اوور ہیٹ یا گرم ہونے اور صحیح طریقے سے کام نہ کر سکنے کا پیغام ملتا ہے۔ ایسے میں آپ ٹک ٹاک یا اپنے دوستوں سے بات کرنے کے لئے فون کیسے استعمال کریں گے؟
برطانیہ سمیت دنیا بھر میں جاری حالیہ ہیٹ ویو نہ صرف انسانوں بلکہ ان کے الیکٹرونک آلات کو بھی متاثر کررہی ہے۔
انسانوں کے برعکس، فونز کو پسینہ نہیں آتا۔ یہ انھیں ہاتھ میں پکڑنے والوں کے لئے اچھا ہے لیکن ہمارے ہینڈ سیٹس کے لئے اچھا نہیں ہے۔ تو ہمارے الیکٹرونکس آلات گرمی میں کیوں گرم ہوجاتے ہیں اور ہم اس بارے میں کیا کرسکتے ہیں؟
جیسے ہی فون گرم ہوتا ہے اس کا پروسیسر سست پڑجاتا ہے۔ بالکل اسی طرح جیسے ہم شدید گرمی میں ایک ہی رفتار سے کام کرنے کے لئے جدوجہد کرتے ہیں، فون کے پروسیسر کے لیے بھی کچھ ایسا ہی معاملہ ہو سکتا ہے۔
فون پروسیسر دراصل فون میں موجود ایک چپ ہے جو اس کے اہم فنکشنز کے لیے ذمہ دار ہے۔
لیڈز بیکٹ یونیورسٹی میں الیکٹرانک اور الیکٹریکل انجینئرنگ کی ایک سینئر لیکچرر ڈاکٹر روز وائٹ ملنگٹن کہتی ہیں کہ ’اندرونی چیزیں جو حقیقت میں یہ سب کام کرتی ہیں، بدقسمتی سے، وہ خود اپنے کام کرنے کے طریقے سے حرارت پیدا کرتی ہیں۔‘
’اور جیسے جیسے یہ ڈیوائسز فونز کے لیے زیادہ گرم ہوتی جاتی ہیں، پروسیسر خود کو زیادہ گرم ہونے سے روکنے کی کوشش کرتا ہے اور اس کے نتیجے میں سب کچھ سست ہو جاتا ہے۔‘
ڈاکٹر روز کا کہنا ہے کہ الیکٹرانکس کو عام طور پر 35 سینٹی گریڈ تک کام کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ وہ کہتی ہیں کہ ’بیٹریاں توانائی ذخیرہ کرتی ہیں اور انھیں مخصوص درجہ حرارت پر کام کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔
’وہ جتنی گرم ہوتی ہیں، ان کے لئے کام کرنا اتنا ہی مشکل ہوتا ہے اور وہ اتنی ہی زیادہ توانائی استعمال کرتی ہیں۔‘
جس کا مطلب ہے کہ بیٹری زیادہ تیزی سے ختم ہو گی کیونکہ اسے ٹھنڈا کرنا مشکل ہوتا ہے۔
ڈاکٹر روز کہتی ہیں کہ جب ہم باہر دھوپ میں ہوتے ہیں تو ہم اکثر سکرین کی روشنی کو بڑھا دیتے ہیں، اس کا اثر بھی بیٹری جلد ختم ہونے پر ہوسکتا ہے۔
’وہ اپنی حالت کی نگرانی کے لئے بھی توانائی کا استعمال کرتی ہیں اور اس لیے بنیادی طور پر انھیں زیادہ کام کرنا پڑتا ہے۔
اگر آپ نے اپنے فون کی سکرین پر کوئی معمولی سے تبدیلی محسوس کی ہے تو ایسا گرمی کی وجہ سے ہو سکتا ہے۔
ڈاکٹر روز کہتی ہیں کہ ’اگر یہ پرانا فون ہے اور اگر اس میں کوئی معمولی خرابی ہے، تو گرمی اس کو بڑھا دے گی۔‘
وہ مزید کہتی ہیں کہ اسکرین پروٹیکٹر اکثر اپنے اندر زیادہ گرمی رکھ سکتے ہیں، جو کہ گرم حالات میں اچھا نہیں ہوتا۔
فون کو ٹھنڈا رکھنے کے لئے کیا کرسکتے ہیں؟
ڈاکٹر روز کہتی ہیں کہ ’جب آپ اپنی بیٹری چارج کررہے ہوتے ہیں تو ایسے میں اگر واقعی گرمی ہے تو آپ مزید حرارت پیدا کررہے ہوتے ہیں۔ جب آپ کا فون چارج ہوتا ہے تو یہ زیادہ گرم ہوجاتا ہے۔‘
اسے دھیان سے رکھیں:
وہ کہتی ہیں کہ ’اسے براہ راست سورج کی روشنی سے دور رکھنے سے مدد مل سکتی ہے۔ اسے اپنی کار میں مت چھوڑیں، جتنا ہوسکے تو سائے میں رکھیں۔ اگر ہوسکے تو اسے پنکھے کے سامنے رکھیں۔‘
اسے ہلکا رکھیں:
یہ بات یہ فون کے اندرونی اور بیرونی دونوں سطحوں پر لاگو ہوتی ہے۔ اگر آپ نے اسے کسی کیس میں رکھا ہے تو اس سے باہر نکالیں اور ان تمام فنکشنز کو بند کر دیں جن کی آپ کو ضرورت نہیں ہے۔
ڈکٹر روز کہتی ہیں کہ ’اگر آپ جی پی ایس استعمال نہیں کررہے ہیں، اگر آپ چیزیں استعمال نہیں کررہے ہیں، تو اسے بند کردیں۔ کیونکہ آپ جتنی کم چیزیں استعمال کریں گے، آپ جتنی کم توانائی استعمال کریں گے، اتنی ہی کم گرمی پیدا ہو گی۔‘
کم پاور موڈ
آپ جتنی کم پاور استعمال کریں گے، آپ کا فون اتنا ہی بہتر ہوگا۔ ’کبھی کبھی اگر آپ کا فون واقعی مشکل میں ہے تو اسے چند منٹ کے لیے بند کر دیں اور اسے ٹھنڈا ہونے دیں اور پھر اسے دوبارہ آن کریں۔‘
لیکن اسے ٹھنڈا کرنے کے لئے فریج یا فریزر کا استعمال نہ کریں۔۔۔ ’اسے برف کے تھیلے میں نہ رکھیں، کیونکہ اس سے کوئی فائدہ نہیں ہوتا۔‘
درجہ حرارت میں تیزی سے تبدیلیاں فون کے لئے واقعی خراب ثابت ہوسکتی ہیں اور برف سے اس میں پانی کے گھس جانے کا باعث بن سکتی ہے۔
ڈاکٹر روز کا کہنا ہے کہ فون میں زیادہ گرمی کے میکانزم بنائے گئے ہیں تاکہ انھیں ’خود کو تباہ کرنے سے روکا جا سکے، جو کہ واقعی گرمی میں ہو سکتا ہے۔‘
(بشکریہ: منیش پانڈے) (عہدہ بی بی سی نیوز بیٹ)
(18 جون 2023) ( اضافہ و تدوین: #ایس_اے_ساگر )
No comments:
Post a Comment