Thursday, 8 August 2024

ناصیہ: جھوٹ اور غلطی کی جگہ

ناصیہ: جھوٹ اور غلطی کی جگہ
"ناصیہ" وہ حصہ ہے جو جھوٹ اور غلطی کے ذمہ دار ہوتا ہے اور یہی حصہ فیصلے کرنے کا مرکز بھی ہے۔ اگر اس دماغ کے حصے کو کاٹ دیا جائے جو کہ کھوپڑی کی ہڈی کے نیچے واقع ہے، تو انسان کی آزادانہ مرضی ختم ہوجاتی ہے اور وہ انتخاب نہیں کرسکتا۔ اسی وجہ سے اللہ تعالیٰ نے فرمایا: "لنسفعاً بالناصية" یعنی ہم اسے پکڑکر اس کے جرائم کی سزا دیں گے۔ جدید علم کے مطابق، ناصیہ کا حصہ جانوروں میں کمزور اور چھوٹا ہوتا ہے، جو انہیں خود مختارانہ فیصلے کرنے کی صلاحیت نہیں دیتا۔ اسی کی طرف اشارہ ہے جب اللہ تعالیٰ فرماتا ہے: "ما من دابة إلا هو آخذ بناصيتها" یعنی ہر جاندار کی ناصیہ اللہ کے قبضے میں ہے۔
حدیث میں بھی آیا ہے: 
"اللهم إني عبدك وابن عبدك وابن أمتك ناصيتي بيدك" 
یعنی "اے اللہ، میں تیرا بندہ ہوں، تیرے بندے کا بیٹا ہوں، اور تیری بندی کا بیٹا ہوں، میری ناصیہ تیرے ہاتھ میں ہے۔"
اللہ تعالیٰ کی حکمت کے مطابق، ناصیہ کو سجدے میں جھکنے کا حکم دیا گیا ہے۔ سجدے کے دوران، سر کی منفی شحنات زمین میں منتقل ہوتی ہیں اور دماغ کو مکمل طور پر خون ملتا ہے، جس سے مثبت شحنات حاصل ہوتی ہیں جو کہ دماغ کے لئے ضروری ہوتی ہیں۔ دماغ میں کچھ رگیں ایسی ہوتی ہیں جن تک خون سجدے کے بغیر نہیں پہنچ سکتا۔ ( #ایس_اے_ساگر )

No comments:

Post a Comment