Thursday, 20 August 2020

وقف تام ہوجانے کے بعد واقف ارض موقوفہ واپس لینے کا شرعا مجاز نہیں

وقف تام ہوجانے کے بعد واقف ارض موقوفہ واپس لینے کا شرعا مجاز نہیں

-------------------------------
--------------------------------

عالی قدر حضرات مفتیان کرام السلام علیکم ورحمة الله و بركاته، امید ہے کہ مندرجہ ءذیل سوال کا جواب عنایت کرکے شکریہ کا موقع فراہم کریں گے. ایک شخص نےاپنی ذاتی رقم سے ایک تنظیم کے نام زمین خریدی اور اسے تنظیم کے حوالے بھی کردیا، الحمد للہ یہ تنظیم ہر اعتبار سے متحرک وفعال اور سود مند بھی ہے، اب اس شخص کی خواہش یہ ہے کہ وہ پہلی تنظیم سے زمین لے کر دوسری تنظیم کو دیدے، جب کہ دوسری تنظیم کا ابھی کچھ اتہ پتہ بھی نہیں کہ وہ وجود میں آئی بھی ہےیا نہیں؟ اب دریافت طلب امر یہ ہے کہ اس شخص کو شرعی حیثیت سے پہلی تنظیم سے زمین لے کر دوسری تنظیم کو دینے کا اختیار ہے یا نہیں؟ امید کہ بعجلت ممکنہ مدلل جواب سے نوازا جائے گا.

الجواب وباللہ التوفیق:

مالک زمین جب اپنی زمین کسی ادارے کو کار خیر میں عام استفادے کی غرض سے دیدے اور تفویض و سپردگی بھی عمل میں آجائے تو وہ زمین مالک (واقف) کی ملکیت سے نکل جاتی ہے۔ اب اس زمین میں تبدیلی، تنسیخ، استرداد ورجوع کا حق مالک کو بچتا ہے نہ تنظیم کے کسی دوسرے رکن وممبر کو ؛ لہذا یہ زمین تنظیم مذکور سے لیکر کسی بھی دوسرے رفاہی ادارے کو دینے کا یہ شخص شرعاً مجاز نہیں ہے:

وإذا صح الوقف لم یجز بیعه ولاتملیکه الخ۔ (هدایہ 640/2)

و فی فتح القدیر: وعو بإجماع الفقهاء الخ (فتح القدیر بیروتی 640/2)

واللہ اعلم بالصواب

شکیل منصور القاسمی

https://saagartimes.blogspot.com/2020/08/blog-post_96.html




No comments:

Post a Comment