Thursday 20 August 2020

قبول اسلام کے وقت حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کی عمر

 قبول اسلام کے وقت حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کی عمر

-------------------------------

--------------------------------

السلام علیکم ورحمت اللہ وبرکاتہ: سوال یہ ہے کہ قبول اسلام کے وقت حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی کیا عمر تھی؟ مع دلیل جواب عنایت فرمائیں مہربانی ہوگی. 

الجواب وباللہ التوفیق: 

عام الفیل کے ڈھائی سال بعد یا ایک قول کے مطابق تین سال بعد حضرت ابوبکر صدیق  رضی اللہ عنہ کی ولادت ہوئی، یعنی آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے دو سال یا پھر تین سال (علی اختلاف الاقوال) عمر میں چھوٹے ہیں. چالیس سال کی عمر مبارک میں حضور صلی اللہ علیہ وسلم کو نبوت ملی. نبوت کے بعد ہی دعوت اسلام کا سلسلہ شروع ہوگیا. البتہ بر بنائے حکمت ومصلحت تین سالوں تک دعوت اسلام کا طریقہ مخفی رہا (تبلیغ دین سرّاً نبوت ملنے کے بعد ہی شروع ہوچکی تھی)، قریب تین سال بعد تبلیغ جہری کی اجازت ملی جبکہ مسلمانوں کی تعداد چالیس کے قریب ہوچکی تھی. اسلام کے اولیں مخفی دعوت کے زمانے میں ہی حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ مشرف باسلام ہوئے:

أَوَّلُ مَن أسلَمَ -وقال مَرَّةً: صَلَّى مع رَسولِ اللهِ صلَّى اللهُ عليه وسلَّمَ- عليُّ بنُ أبي طالِبٍ، قال عَمرٌو: فذكَرتُ ذلك لِلنَّخَعيِّ -يَعني إبراهيمَ بنَ يَزيدَ- فأنكَرَه، وقال: أبو بكرٍ أَوَّلُ مَن أسلَمَ مع رسولِ اللهِ صلَّى اللهُ عليه وسلَّمَ. عن زيد بن أرقم.تخريج المسند/ شعيب الأرناؤوط.  5/184. وأخرجه الترمذي (3735)، والنسائي في (السنن الكبرى) (8137)، وأحمد (19306)

اس لحاظ سے اسلام قبول کرتے وقت حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کی مبارک 37, یا 38  سال ہوتی ہے۔ 

واللہ اعلم

شکیل منصور القاسمی

https://saagartimes.blogspot.com/2020/08/blog-post_16.html


No comments:

Post a Comment