اقامت کا جواب دینا کیسا ہے؟
سوال: اقامت کا جواب دینا کیسا ہے؟ براہ کرم دلیل ضرور تحریر فرمائیں۔
جواب: اقامت سے مراد اگر نماز جمعہ کی اقامت ہے تو اس کا حکم وہی ہے جو اوپر خطبہ کی اذان کا ذکر کیا گیا۔ (وإذا خرج الإمام فلا صلاة ولا کلام)، وھو قول الإمام؛ لأنہ نص النبي علیہ الصلاة والسلام، ………(حتی یفرغ من صلاتہ)،……والدعاء المستجاب وقت الإقامة یحصل بالقلب لا باللسان (مراقی الفلاح مع حاشیة الطحطاوي، ص ۵۱۸- ۵۲۰، ط: دار الکتب العلمیة بیروت)۔
اور اگر دیگر نمازوں کی اقامت مراد ہے تو اس کا جواب دے سکتے ہیں؛ بلکہ دینا چاہیے، مستحب ہے۔ (امداد الاحکام، ۱: ۴۷۶، سوال: ۱۲، مطبوعہ: مکتبہ دار العلوم کراچی)۔ ویستحب أیضاً إجابة الإقامة کما أشیر إلیہ فیما تقدم، وروی أبو داود عن رجل عن شھر بن حوشب عن أبي أمامة أو عن بعض أصحاب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم أن بلالاً أخذ فی الإقامة فلما أن قال: قد قامت الصلاة قال النبي صلی اللہ علیہ وسلم: أقامھا اللہ وأدامھا ، وقال في سائر الإقامة کنحو حدیث عمر فی الأذان(غنیة المستملي ص ۳۸۰، ط المکتبة الأشرفیة دیوبند) ۔
واللہ تعالیٰ اعلم دارالافتاء، دارالعلوم دیوبند
واللہ تعالیٰ اعلم دارالافتاء، دارالعلوم دیوبند
----------------------------------
مسئلہ (۱۲): جس طرح زبان سے اذان کا جواب دینا مستحب ہے، اسی طرح اقامت کا جواب دینا بھی مستحب ہے، مکبِر جو کلمہ کہے جواب دینے والا بھی وہی کلمہ کہے، البتہ ’’حی علی الصلوۃ‘‘ اور ’’حی علی الفلاح‘‘ میں ’’لا حول ولا قوۃ إلا باللہ‘‘ کہے، اور ’’قد قامت الصلوۃ‘‘ کے جواب میں ’’أقامہا اللہ وأدامہا‘‘ کہے، ہم سب کو اس کا خاص اہتمام کرنا چاہیے، نہ یہ کہ اقامت کے وقت اِدھر اُدھر کی باتوں میں مشغول ہوں۔ (۱)
------------------------------
الحجۃ علی ما قلنا:
(۱) ما في ’’مشکوۃ المصابیح‘‘ : عن أبي أمامۃ أو بعض أصحاب رسول اللہ ﷺ قال : ’’إن بلالا أخذ في الإقامۃ، فلما ان قال : قد قامت الصلوۃ قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ﷺ: ’’أقامہا اللہ وأدامہا‘‘ وقال في سائر الإقامۃ کنحو حدیث عمر في الأذان ۔ رواہ أبوداود ۔ (ص/۶۶ ، باب فضل الأذان وإجابۃ المؤذن ، الفصل الثاني ، ط : دار السلام سہارنفور، مرقاۃ المفاتیح: ۲/۳۴۳ ، رقم الحدیث: ۶۷۰ ، مکتبہ اشرفیہ دیوبند)
ما في ’’ الفتاوی الہندیۃ ‘‘ : وإجابۃ الإقامۃ مستحبۃ ۔ ہکذا في فتح القدیر ۔ وإذا بلغ قولہ : قد قامت الصلوۃ یقول السامع : أقامہا اللہ وأدامہا اللہ ۔۔۔۔ وفي سائر الکلمات یجیب کما یجیب في الأذان ۔ کذا في فتاوی الغرائب ۔ (۱/۵۷ ، الفصل الثاني في کلمات الأذان والإقامۃ وکیفیتہما، التنویر وشرحہ مع الشامیۃ: ۲/۶۴ ، ۶۵ ، کتاب الصلاۃ ، ط : دیوبند)
https://saagartimes.blogspot.com/2019/01/blog-post_99.html
https://saagartimes.blogspot.com/2019/01/blog-post_99.html
No comments:
Post a Comment