جائے نماز پر ”کعبة اللہ“ اور ”مدینہ شریف“ کا عکس
سوال: جائے نماز پر بہت سی کمپنیاں خانہ کعبہ اور مسجد نبوی کی تصویر کشی کرتی ہیں، اکثر نمازی مصلی کا غلط استعمال کرتے ہیں، وہ کعبہ اور مسجد نبوی کی جائے نماز پر بنی تصاویر پر چلتے ہیں
سوال: جائے نماز پر بہت سی کمپنیاں خانہ کعبہ اور مسجد نبوی کی تصویر کشی کرتی ہیں، اکثر نمازی مصلی کا غلط استعمال کرتے ہیں، وہ کعبہ اور مسجد نبوی کی جائے نماز پر بنی تصاویر پر چلتے ہیں
جواب: اگر کسی جائے نماز پر حرمین شریفین میں سے کسی کی تصویر اس طرح بنی ہوئی ہے کہ وہ پاؤں کے نیچے نہیں آتی، تو اس میں بھی اہانت کا پہلو نہیں ہے، البتہ مسلمانوں کو چاہئے کہ ایسی جائے نمازوں سے اجتناب کریں، جن پر ”کعبة اللہ“ اور ”مدینہ شریف“ کا عکس ہو۔ نیز اگر کوئی جائے نمازوں میں ان تصویروں پر مقاماتِ مقدسہ کی اہانت کی نیت سے پاؤں رکھے تو یہ سخت گناہ ہے، بلکہ اس میں کفر کا اندیشہ ہے، او راگر یہ مقصود نہ ہو، تو چونکہ تصویر کا حکم اصل کا نہیں ہے، البتہ موضعِ سجود میں ”بیت اللہ“ کے سوا کسی اور چیز کی تصویر بالخصوص روضہٴ اقدس کی شبیہ میں چونکہ ایہام خلافِ مقصود کا ہوتا ہے، اس لیے اس سے احتراز مناسب معلوم ہوتا ہے۔ (مستفاد فتاویٰ عثمانی)
نماز کے بعد جائے نماز کو فولڈ کرنے کی حیثیت |
No comments:
Post a Comment