Sunday 23 February 2020

کیا یہ مسلمانوں کی کھوپڑیوں سے بنا ہوا چرچ ہے؟

کیا یہ مسلمانوں کی کھوپڑیوں سے بنا ہوا چرچ ہے؟

سوشل میڈیا کے صارفین اکثر پروپیگنڈے کا شکار ہوجاتے ہیں۔ پھر تحقیق کے بغیر جو سامنے آئے، آگے پھیلا دیتے ہیں۔ چاہے اس بات کا حقیقت سے کوئی تعلق ہی نہ ہو۔ یہ کام وہ بزعم خود اسلام کی خدمت سمجھ کررہے ہوتے ہیں۔ رواں ہفتے بعض احباب پرتگال میں انسانی کھوپڑیوں سے بنے چرچ کی تصاویر شیئر کررہے ہیں۔ دعویٰ یہ ہے کہ اسے اسپین کے مسلمانوں کی کھوپڑیوں سے بنایا گیا ہے۔ حالانکہ ’’کنیسۃ العظام‘‘ یا  Chapel of Bones نامی اس چرچ میں ایک ہڈی بھی مسلمان کی استعمال نہیں ہوئی۔ پرتگال کے سیاحتی علاقے ایفورا میں یہ چھوٹا سا چرچ معروف کلیسا القدیس فرنسیس کے قریب واقع ہے۔ جس کے اندرونی حصے مکمل طور پر انسانی ہڈیوں سے ’’مزین‘‘ کیا گیا ہے۔
یہ چرچ ’’کلیسا کی اصلاح‘‘ کے حوالے سے سولہویں صدی میں اٹھنے والی تحریک Counter- Reformation کے دور میں بنایا گیا۔ اس تحریک کے وابستگان روحانی اصلاح پر بہت زور دیتے۔ یہی وجہ ہے کہ دنیا کی بے ثباتی اور آخرت کی یاد دلانے کیلئے انسانی ہڈیوں سے یہ عمارت تعمیر کی گئی۔ اس کلیسا کے داخلی دروازے پر بھی واضح الفاظ میں لکھا ہوا ہے کہ:
: Nós ossos que aqui estamos pelos vossos esperamos . 
’’ہم ہڈیوں کی صورت میں یہاں تمہارے منتظر ہیں۔ وغیرہ‘‘
اٹھارہ میٹر لمبے اور گیارہ میٹر چوڑے اس چرچ کو پانچ ہزار کھوپڑیوں سے مزین کیا گیا ہے، یہ ساری کھوپڑیاں بھی عیسائی راہبوں کی ہیں۔ مختلف چرچوں میں مدفون راہبوں کی قبروں کو اکھاڑ کر انہیں جمع کیا گیا ہے۔ چرچ کی چھت پر انجیل کی یہ عبارت درج ہے:
Melior est die mortis die nativitatis 
یعنی مرنے کا دن پیدا ہونے کے دن سے بہتر ہے۔
بہرحال ان ہڈیوں کا مسلمانوں سے کوئی تعلق نہیں۔ لہٰذا جھوٹ پھیلانے سے پرہیز کیا جائے۔
اس طرح کا ایک اور چرچ پولینڈ میں بھی ہے۔ کازاسک نامی یہ چرچ پولینڈ کے قصبے سزرناما (Czermna) میں واقع ہے۔ پولینڈ کے اس تاریخی گرجا گھر کی تعمیر کا آغاز 1776ء میں شروع ہو کر 1804ء تک جاری رہا۔ اس دوران سیلزین جنگوں (Silesian Wars) میں مارے جانے والے فوجیوں اور شہریوں کی ہڈیوں کو گرجا گھر کی تعمیر کے کام میں لایا گیا۔ 3000 افراد کی مکمل باقیات کے علاوہ 21 ہزار چھوٹی بڑی انسانی ہڈیوں سے یہ گرجا گھر تیار ہوا ہے۔ برطانوی جریدے ڈیلی میل کی رپورٹ کے مطابق، پولینڈ کا ”کاپیلسا کازاسک“ (Kaplica Czaszek) نامی گرجا گھر ہزاروں انسانی ہڈیوں سے تیار کیا گیا ہے۔ پولینڈ کے سزرناما نامی قصبے میں واقع اس رومن کیتھولک عبادت گاہ کی دیواریں اور چھتیں ہڈیوں سے تیار کی گئی ہیں تاکہ انسان موت کو ہمیشہ ذہن میں رکھے۔ اٹھارہویں صدی میں اس انوکھے چیپل یا گرجا گھر کی تعمیر کا خیال مقامی پادریوں کو اس وقت آیا، جب پولینڈ میں جنگوں کا سلسلہ زوروں پر تھا۔ سیلزین (Silesian Wars) نامی ان خونریر جنگوں میں ہر طرف کھوپڑیوں کے ڈھیر لگے ہوئے تھے تو مقامی پادریوں نے ان کا بہترین مصرف یہی تجویز کیا کہ ان سے ایک چھوٹا سا گرجا گھر تعمیر کیا جائے۔ جسے چیپل (Chapel) کہا جاتا ہے۔ چونکہ یہ چیپل مکمل طور پر انسانی ہڈیوں سے بنا ہے، اس لیے اسے خوفناک چیپل (Horror Chapel) بھی کہا جاتا ہے۔ چیپل کی تعمیر کے لیے ابتدائی طور پر جنگوں میں ہلاک ہونے والے فوجیوں اور شہریوں کی ہڈیوں کو جمع کیا گیا، تاہم اس مقصد کے لیے بڑے پیمانے پر ہڈیوں کی ضرورت تھی، اس لیے اس کی تعمیر کا کام تقریباً 28 سال تک جاری رہا۔ اس دوران 3 ہزار لاشوں کی مکمل باقیات کو چیپل کی دیواروں اور چھتوں کی تعمیر کے لیے جمع کیا گیا، ان ہڈیوں کے کم پڑجانے کی صورت میں بڑے پیمانے پر پرانی قبروں کو کھود کر مزید ہڈیاں نکالی گئیں۔ 
انسانی ہڈیوں سے ”مزین“ ایک چرچ جمہوریہ چک میں بھی ہے۔ لیکن اس کی تعمیر عام میٹریل سے کی گئی ہے، جبکہ اسے ہزاروں انسانی کھوپڑیوں اور چھوٹی بڑی ہڈیوں سے ’’مزین‘‘ کیا گیا ہے۔ لیکن پولینڈ کا ”کاپیلسا کازاسک“ دنیا کی وہ واحد عمارت ہے، جسے مکمل طور پر انسانی ہڈیوں سے تعمیر کیا گیا ہے۔ اس چیپل کی دیواروں کی تعمیر میں پسلی اور ران کی موٹی ہڈیوں کے ساتھ کھوپڑیوں کو استعمال کیا گیا ہے۔ ہڈیوں کے ذریعے سے دیواروں کی تعمیر اس انداز سے ہوئی ہے کہ اسے فن تعمیر کا ایک شاہکار قرار دیا جاتا ہے، جبکہ چیپل کی چھت بھی مکمل طور پر انسانی ہڈیوں سے بنائی گئی ہے۔ چھت میں ٹانگوں کی ہڈیوں کے ساتھ کھرپڑیوں کو انتہائی خوبصورت انداز میں جوڑا گیا ہے۔ جبکہ 3 پسلی کی ہڈیوں کے ساتھ ایک کھوپڑی کو نیچے لٹکایا گیا ہے۔ چیپل میں رکھی صلیب اور تمام متعلقہ اشیا بھی انسانی ہڈیوں سے بنائی گئی ہیں۔ چھت پر لگے فانوس بھی انسانی کھوپڑیوں میں نصب کئے گئے ہیں۔ اب پولینڈ کی حکومت نے اس تاریخی اور انوکھے گرجا گھر کو موسمی اثرات سے بچانے کے لیے اس کے اوپر چھت بھی تعمیر کی گئی ہے، جبکہ ہڈیوں کو مزید خراب ہونے سے بچانے کے لیے وقتاً فوقتاً ان پر اسپرے کا بھی کیا جاتا ہے۔یہ کھوپڑیاں اور ٹانگوں کی ہڈیاں 3 ہزار متاثرین کی ہیں، جن سے چھتوں اور دیواروں کو تیار کیا گیا ہے جبکہ 21 ہزار ہڈیاں ایک ٹریپ ڈور میں چھپی ہوئی ہیں۔
(ضیاء چترالی)
http://saagartimes.blogspot.com/2020/02/blog-post_23.html

1 comment:

  1. Your Affiliate Money Making Machine is ready -

    And making money online using it is as easy as 1 . 2 . 3!

    Here's how it all works...

    STEP 1. Input into the system what affiliate products the system will promote
    STEP 2. Add push button traffic (it ONLY takes 2 minutes)
    STEP 3. Watch the affiliate system explode your list and sell your affiliate products all on it's own!

    So, do you want to start making money???

    Click here to activate the system

    ReplyDelete