سوال: حضرت، میں سعودی عرب میں رہتا ہوں، یہاں جب کسی کا کوئی رشتہ دار انڈیا میں مر جاتا ہے تو یہاں غائبانہ نماز جنازہ پڑھتے ہیں، غائبانہ نماز جنازہ کا کیا حکم ہے؟ سعودی عرب کے علماء سے پوچھا تو انہوں نے جائز کہا ہے، کہتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے بھی نجاشی کی غائبانہ نماز جنازہ پڑھی تھی۔
Published on: Nov 27, 2017 جواب # 155387
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:125-171/H=3/1439
احناف اور مالکیہ کے نزدیک نمازِ جنازہ غائبانہ جائز نہیں، امام شافعی اور امام احمد ابن حنبل رحمہما اللہ تعالیٰ کے نزدیک جائز ہے، حنفی ومالکی مسلک کی دلیل یہ ہے کہ حضرت نبی اکرم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم نے حضرت نجاشی شاہ حبشہ رضی اللہ عنہ کی نماز جنازہ پڑھی تھی وہاں درحقیقت تمام حجابات اٹھادیئے گئے تھے اور آپ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کے سامنے معجزہ کے طور پر نجاشی کا جنازہ کردیا گیا تھا تو ایسی صورت میں وہ غائبانہ نمازِ جنازہ نہ تھی تفصیل کے لیے دلائل کے ساتھ ابوداوٴد شریف کی شرح بذل المجہود ملاحظہ کرلیں، یہ امر بھی قابل لحاظ ہے کہ آپ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کی حیاتِ طیبہ میں بے شمار واقعاتِ وفات پیش آئے بہت سے صحابہٴ کرام رضی اللہ عنہم کی شہادت ووفات کے واقعات ہوئے مگر ثابت نہیں کہ نماز جنازہ غائبانہ کا معمول اور عادتِ شریفہ رہی ہو خود نبی اکرم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم نے دنیا سے پردہ فرمایا تو حضراتِ صحابہٴ کرام رضی اللہ عنہم دور دراز علاقوں میں مقیم تھے مگر ثابت نہیں کہ انھوں نے آپ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کی غائبانہ نماز جنازہ پڑھی ہو، خلفائے راشدین رضوان اللہ تعالیٰ علیہم اجمعین کے عہد مبارک میں بھی غائبانہ نماز جنازہ کا معمول کہیں منقول نہیں ملتا۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
.....
مرقاۃ المفاتیح میں ملا علی قاری رحمۃ اللہ علیہ نے زبردست دلائل کے ساتھ بحث کی ہے.
https://library.islamweb.net/Newlibrary/display_book.php?bk_no=79&ID=84&idfrom=3285&idto=3376&bookid=79&startno=6
No comments:
Post a Comment