Tuesday, 27 March 2018

ذرائع ابلاغ کا اسلامی جائزہ خدارا اپنی عاقبت خراب نہ کریں!

ذرائع ابلاغ کا اسلامی جائزہ
خدارا اپنی عاقبت خراب نہ کریں!

ظاہر حال اور قرائن سے ناقابل اعتماد ووثوق (فاسق) کی خبر، افواہ بازی، افواہ طرازی، بے سند وبے تحقیق اور من گھڑت باتوں کی تحقیق کرلینا ضروری ہے۔تحقیق سے پہلے ان پہ کان دھرنے ،اقدام کرنے ، دوسرے لوگوں تک اسے چلتا کرنے سے  شرمندگی ،معاشرے میں مختلف الجہات الجھنوں ، بے چینیوں اور پیچیدگیوں کے زنجیری سلسلہ قائم ہونے کے ساتھ ساتھ دخول جہنم کا استحقاق بھی گناہ بے لذت کے طور پہ ثابت ہوجاتا ہے ۔
فیس بک ، ٹوئٹر، وہاٹس ایپ کے صارفین اسلامی آئین کی اس شق (الحجرات : آیت نمبر 6 اور صحیحین کی حدیث :

مَنْ كَذَبَ عَلَيَّ فَلْيَتَبَوَّأْ مَقْعَدَهُ مِنْ النَّارِ (صحیح البخاری :۱۲۹۱، صحیح مسلم : ۹۳۳)
(جو شخص مجھ پر جھوٹ باندھے تو وہ اپنا ٹھکانہ جہنم بنا لے۔)
عَنْ حَفْصِ بْنِ عَاصِمٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَفَى بِالْمَرْءِ كَذِبًا أَنْ يُحَدِّثَ بِكُلِّ مَا سَمِعَ.
مقدمة صحيح مسلم. رقم الحديث 5.
یعنی انسان کے جھوٹا ہونے کے لئے بس اتنا ہی کافی ہے کہ بلاتحقیق ہر سنی سنائی بات آگے بڑھا دے ۔ "

پہ بطور خاص توجہ دیں !

کسی ملحد ،کذاب اور بے دین کی طرف سے پہیلائے گئے اس دجل اور حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف اس کی جھوٹی نسبت :
"من اخبر بخبر رمضان اولا حرام علیہ نار جھنم "
یعنی جس نے سب سے پہلے رمضان کی خبر دی اس پر جہنم کی آگ حرام ہوگئی "
کی حقیقت  کو جانیں،  اور بلاسوچے سمجھے اسے آگے بڑھاکر اپنی عاقبت برباد نہ کریں !
شکیل منصور القاسمی
4 رجب المرجب 1439 ہجری

No comments:

Post a Comment