Saturday, 3 March 2018

عین طلوع آفتاب اور غروب آفتاب کے وقت پڑھی گئی فرض نماز؟

عین طلوع آفتاب اور غروب آفتاب کے وقت پڑھی گئی فرض نماز؟
سوال: عین طلوع آفتاب اور غروب آفتاب کے وقت پڑھی گئی فرض نماز کے بارے میں کیا حکم ھے؟
الجواب وباللٰہ التوفیق:
اگر فجر کی نماز پڑھتے ہوئے سورج نکل آیا، یا عید کی نماز پڑھتے ہوئے زوال شمس ہوگیا، یا جمعہ پڑھنے کے دوران عصر کا وقت داخل ہوگیا وغیرہ، تو اس کی فرض نماز باقی نہ رہے گی؛ بلکہ دوبارہ پڑھنی ہوگی (البتہ اگر عصر کی نماز پڑھتے ہوئے سورج غروب ہوگیا تو نماز عصر ادا سمجھی جائے گی)
عن عقبۃ بن عامر الجہني رضي اللٰہ عنہ یقول: ثلاث ساعات کان رسول اللٰہ صلی اللٰہ علیہ وسلم نہانا أن نصلي فیہن حین تطلع الشمس بازغۃ حتی ترتفع وحین یقوم قائم الظہیرۃ حتی تمیل الشمس، وحین تضیف الشمس للغروب حتی تغرب۔ (صحیح مسلم / باب الأوقات التي نہی عن الصلاۃ فیہا ۱؍۲۷۶ رقم: ۸۳۱)
وطلوع الشمس في الفجر لطر والناقص علی الکامل وزوالہا أي الشمس في صلاۃ العیدین ودخول وقت العصر في الجمعۃ۔ (مراقي الفلاح ۱۸۰، حاشیۃ الطحطاوي علی المراقي ۳۲۸، البحر الرائق ۱؍۳۷۵ کوئٹہ)
وغروب إلا عصر یومہ فلا یکرہ فعلہ لأدائہ کما وجب بخلاف الفجر۔ (درمختار مع الشامي ۲؍۳۲، ہدایۃ ۱؍۱۳۰، الفتاویٰ التاتارخانیۃ ۲؍۱۴رقم: ۱۵۱۷ زکریا) 
فقط واللہ تعالیٰ اعلم
از کتاب النوازل
العبد محمد اسلامپوری
...............
اوقات ممنوعہ میں نماز ادا کرنا
سوال : 143904200020
اگر اوقاتِ مکروہہ میں فرض یا نفل نماز پڑھ لی تو کیا وہ ادا ہوگی؟
جواب: تین اوقات میں ہر قسم کی نماز ممنوع ہے خواہ فرض نماز ہو یا نفل، ادا نماز ہو یاقضا ۔ ان تین اوقات میں پڑھی گئی نفل نماز کراہتِ تحریمی کے ساتھ اداہوجائے گی، اور فرض یا واجب نماز پڑھی تو اس کااعادہ لازم ہوگا (سوائے وقتی نمازِ عصر کے کہ اگر سورج غروب ہونے سے پہلے شروع کی اور اسی دوران سورج غروب ہوگیا تو کراہت کے ساتھ ادا ہوجائے گی اور اتنی تاخیر کرنا گناہ ہے)۔ اوقات ممنوعہ درج ذیل ہیں:
1۔ عین طلوع کا وقت
2۔ نصف  النہاریعنی استوائے شمس کے وقت۔
3۔ عین غروب کے وقت
''(وكره) تحريماً...( صلاة ) مطلقاً (ولو) قضاء أو واجبة أو نفلا أو (على جنازة وسجدة تلاوة وسهو ) ( مع شروق ) ( واستواء )
(وغروب ، إلا عصر يومه) فلا يكره فعله لأدائه كما وجب''۔(ردالمحتار،1/370۔دارالفکر)
مذکورہ اوقات کے علاوہ دو اوقات مزید ایسے ہیں جن میں نفل نماز پڑھنا مکروہ تحریمی ہے، صبح  صادق سے طلوع آفتاب (یعنی نمازِ فجر کا وقت شروع ہونے سے لے کر اشراق کا وقت ہونے تک) اور عصر کی نماز ادا کرنے کے  بعد سے غروب تک۔ ان اوقات میں بھی نفل نماز پڑھنا مکروہ تحریمی ہے جب کہ فرائض کی قضا پڑھ سکتے ہیں۔ (عمدۃ الفقہ،ص؛57،ط:زوار اکیڈمی)
فقط واللہ اعلم
http://www.banuri.edu.pk/readquestion/%D8%A7%D9%88%D9%82%D8%A7%D8%AA-%D9%85%D9%85%D9%86%D9%88%D8%B9%DB%81-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D9%85%D8%A7%D8%B2-%D8%A7%D8%AF%D8%A7-%DA%A9%D8%B1%D9%86%D8%A7/24-12-2017

No comments:

Post a Comment