پگڑی باندھ کر نماز پڑھنا ٤٠ گنا افضل؟
کیا ایسی کوئی روایت ہے جس میں پگڑی باندھ کر نماز پڑھنے کو ٤٠ گنا افضل بتایا گیا ہو اس نماز سے جو بغیر پگڑی کے پڑھی گئی ہو؟
الجواب وباللہ التوفیق:
پچیس گنا اور ستر گنا زیادہ ثواب کی روایت منقول اگرچہ ہوئی ہے؛ لیکن بعض ائمہ جرح وتعدیل نے اسے موضوع جبکہ دیگر بعض نے حد درجہ ضعیف کہا ہے:
(رَكْعَتَانِ بِعِمامَةٍ خَيْرٌ مِنْ سَبْعِينَ رَكْعَةً بِلا عِمامَةٍ)
رواه الديلمي في "مسند الفردوس" (2/265، رقم/3233) وعزاه السيوطي في "الجامع الكبير" (رقم/14441) يقول المناوي رحمه الله :
"رواه عنه أيضا أبو نعيم - ومن طريقه وعنه تلقاه الديلمي - ثم إن فيه طارق بن عبد الرحمن أورده الذهبي في الضعفاء وقال: قال النسائي : ليس بقوي . عن محمد بن عجلان : ذكره البخاري في الضعفاء وقال الحاكم: سيء الحفظ " انتهى باختصار.
"فيض القدير " (4/49)
(عمامہ کے ساتھ پڑھی ہوئی دو رکعتیں بغیر عمامہ کے پڑھی ہوئی ستر رکعتوں سے بہتر ہیں)۔
علامہ سخاوی رحمہ اللہ اوران سے اتفاق کرتے ہوئے علامہ مناوی نے کہا ہے کہ یہ حدیث ثابت نہیں ہے، اور علامہ سیوطی رحمہ اللہ نے اس کو جامع صغیر میں ذکر کیا ہے، اورجامع صغیر میں علامہ رحمہ اللہ نے موضوع روایتیں بیان نہ کرنے کا التزام کیا ہے، پس یہ علامہ سیوطی رحمہ اللہ کے نزدیک موضوع نہیں ہے، اور عجلونی رحمہ اللہ نے ان سے اتفاق کیا ہے۔
(المقاصد ۲۶۳؍ کشف الخفاء ۲؍۳۱)
عمامہ کی فضیلت ثابت ہے، اس کے ساتھ پڑھی گئی نماز کا ثواب بھی بغیر عمامہ والی نماز کے بالمقابل زیادہ ہے
لیکن کسی مخصوص مقدار ثواب کی تحدید صحیح روایتوں سے ثابت نہیں ہے
واللہ اعلم
شکیل منصور القاسمی
پچیس گنا اور ستر گنا زیادہ ثواب کی روایت منقول اگرچہ ہوئی ہے؛ لیکن بعض ائمہ جرح وتعدیل نے اسے موضوع جبکہ دیگر بعض نے حد درجہ ضعیف کہا ہے:
(رَكْعَتَانِ بِعِمامَةٍ خَيْرٌ مِنْ سَبْعِينَ رَكْعَةً بِلا عِمامَةٍ)
رواه الديلمي في "مسند الفردوس" (2/265، رقم/3233) وعزاه السيوطي في "الجامع الكبير" (رقم/14441) يقول المناوي رحمه الله :
"رواه عنه أيضا أبو نعيم - ومن طريقه وعنه تلقاه الديلمي - ثم إن فيه طارق بن عبد الرحمن أورده الذهبي في الضعفاء وقال: قال النسائي : ليس بقوي . عن محمد بن عجلان : ذكره البخاري في الضعفاء وقال الحاكم: سيء الحفظ " انتهى باختصار.
"فيض القدير " (4/49)
(عمامہ کے ساتھ پڑھی ہوئی دو رکعتیں بغیر عمامہ کے پڑھی ہوئی ستر رکعتوں سے بہتر ہیں)۔
علامہ سخاوی رحمہ اللہ اوران سے اتفاق کرتے ہوئے علامہ مناوی نے کہا ہے کہ یہ حدیث ثابت نہیں ہے، اور علامہ سیوطی رحمہ اللہ نے اس کو جامع صغیر میں ذکر کیا ہے، اورجامع صغیر میں علامہ رحمہ اللہ نے موضوع روایتیں بیان نہ کرنے کا التزام کیا ہے، پس یہ علامہ سیوطی رحمہ اللہ کے نزدیک موضوع نہیں ہے، اور عجلونی رحمہ اللہ نے ان سے اتفاق کیا ہے۔
(المقاصد ۲۶۳؍ کشف الخفاء ۲؍۳۱)
عمامہ کی فضیلت ثابت ہے، اس کے ساتھ پڑھی گئی نماز کا ثواب بھی بغیر عمامہ والی نماز کے بالمقابل زیادہ ہے
لیکن کسی مخصوص مقدار ثواب کی تحدید صحیح روایتوں سے ثابت نہیں ہے
واللہ اعلم
شکیل منصور القاسمی
No comments:
Post a Comment