کھیتی میں دوائی کے ساتھ شراب کے استعمال کا حکم
کیا فرماتے ہیں مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ ہمارے علاقے میں کسان لوگ مرچ کی کھیتی میں دوائی کے ساتھ شراب کا استعمال کرتے ہیں جس سے کھیتی اچھی ہوجاتی ہے کیا اس طرح شراب کا استعمال کرنا جائز ہے؟
الجواب وباللہ التوفیق:
شراب کے بارے میں قرآن کریم نے بڑا ہی بلیغ لفظ استعمال کیا ہے:
يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا إِنَّمَا الْخَمْرُ وَالْمَيْسِرُ وَالْأَنْصَابُ وَالْأَزْلامُ رِجْسٌ مِنْ عَمَلِ الشَّيْطَانِ فَاجْتَنِبُوهُ لَعَلَّكُمْ تُفْلِحُونَ}،
حکم ”فَاجْتَنِبُوهُ“ اپنے عموم واطلاق سے بتارہا ہے کہ مطعوم ومشروب سمیت دیگر تمام چیزوں میں بھی خمر سے انتفاع ممنوع ہے
شراب کے بارے میں قرآن کریم نے بڑا ہی بلیغ لفظ استعمال کیا ہے:
يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا إِنَّمَا الْخَمْرُ وَالْمَيْسِرُ وَالْأَنْصَابُ وَالْأَزْلامُ رِجْسٌ مِنْ عَمَلِ الشَّيْطَانِ فَاجْتَنِبُوهُ لَعَلَّكُمْ تُفْلِحُونَ}،
حکم ”فَاجْتَنِبُوهُ“ اپنے عموم واطلاق سے بتارہا ہے کہ مطعوم ومشروب سمیت دیگر تمام چیزوں میں بھی خمر سے انتفاع ممنوع ہے
اکثر علماء کا خیال بھی یہی ہے کہ خمر کے تمام وجوہ انتفاع اس لفظ کے عموم سے ممنوع و قابل اجتناب ہیں، جیساکہ موسوعہ فقہیہ میں قرطبی کے حوالے سے بیان کا گیا ہے۔
بناء بریں کھیتی کی افزائش میں بھی اس سے انتفاع درست نہیں ہونا چاہئے
بعض علماء صرف مطعوم ومشروب میں شراب یا اس کے لون وریح سے استفادہ کے ممنوع ہونے کے قائل ہیں
ان کے پیش نظر یہ آیت ہے:
{إِنَّمَا يُرِيدُ الشَّيْطَانُ أَنْ يُوقِعَ بَيْنَكُمُ الْعَدَاوَةَ وَالْبَغْضَاءَ فِي الْخَمْرِ وَالْمَيْسِرِ وَيَصُدَّكُمْ عَنْ ذِكْرِ اللَّهِ وَعَنِ الصَّلاةِ فَهَلْ أَنْتُمْ مُنْتَهُونَ}
ظاہر ہے کہ ”صد عن ذکر اللہ“ صرف مطعوم ومشروب میں ہی متحقق ہوسکتا ہے
مداواۃ یا دیگر خارجی وجوہ انتفاع میں یہ علت مفقود ہے
اس لئے یہ حضرات غیر مطعوم ومشروب میں استعمال خمر کے تئیں تھوڑا نرم پہلو رکھتے ہیں
پہلا قول راجح واقوی ہے
کھیتی کی افزائش میں شراب سے انتفاع کو میں درست نہیں سمجھتا
ہذا ماعندی والصواب عند اللہ
شکیل منصور القاسمی
بناء بریں کھیتی کی افزائش میں بھی اس سے انتفاع درست نہیں ہونا چاہئے
بعض علماء صرف مطعوم ومشروب میں شراب یا اس کے لون وریح سے استفادہ کے ممنوع ہونے کے قائل ہیں
ان کے پیش نظر یہ آیت ہے:
{إِنَّمَا يُرِيدُ الشَّيْطَانُ أَنْ يُوقِعَ بَيْنَكُمُ الْعَدَاوَةَ وَالْبَغْضَاءَ فِي الْخَمْرِ وَالْمَيْسِرِ وَيَصُدَّكُمْ عَنْ ذِكْرِ اللَّهِ وَعَنِ الصَّلاةِ فَهَلْ أَنْتُمْ مُنْتَهُونَ}
ظاہر ہے کہ ”صد عن ذکر اللہ“ صرف مطعوم ومشروب میں ہی متحقق ہوسکتا ہے
مداواۃ یا دیگر خارجی وجوہ انتفاع میں یہ علت مفقود ہے
اس لئے یہ حضرات غیر مطعوم ومشروب میں استعمال خمر کے تئیں تھوڑا نرم پہلو رکھتے ہیں
پہلا قول راجح واقوی ہے
کھیتی کی افزائش میں شراب سے انتفاع کو میں درست نہیں سمجھتا
ہذا ماعندی والصواب عند اللہ
شکیل منصور القاسمی
No comments:
Post a Comment