Monday 14 October 2019

پگلی! گھر رومانس پر نہیں، بلکہ اسلام اور رشتوں کے احترام پر چلتے ہیں کی تحقیق مطلوب ہے؟

پگلی! گھر رومانس پر نہیں، بلکہ اسلام اور رشتوں کے احترام پر چلتے ہیں کی تحقیق مطلوب ہے؟
اس واقعہ کی تحقیق مطلوب ہے؟ براہ مہربانی عنایت فرمائیں. پگلی! گھر رومانس پر نہیں، بلکہ اسلام اور رشتوں کے احترام پر چلتے ہیں: حضرت عمر رضی اللہُ عنہ کے زمانے میں ایک آدمی نے اپنی بیوی کو خدا کی قسم دے کر پوچھا آیا وہ اس سے محبت کرتی ہے؟ عورت بولی: تم نے قسم ہی دے دی ہے تو، تم سے محبت تو مجھے ویسے نہیں ہے۔ آدمی امیرالمؤمنین عمر رضی اللہُ تعالیٰ عنہ کے پاس جاپہنچا۔ عورت کو بلایا اور پوچھا گیا۔ وہ بولی: اس نے مجھے اللہ کی قسم دے دی تھی تو کیا پھر جھوٹ بولتی؟ حضرت عمر رضی اللہُ عنہ نے فرمایا: ہاں بولتی۔ بھلی مانس! گھر رومانس پر نہیں بلکہ اسلام اور رشتوں کے احترام میں چلتے ہیں۔
الجواب وباللہ التوفیق:
صحح هذا الأثر الشيخ حاتم بن عارف العوني - حفظه الله - و قال :أخرجه البخاري في التاريخ الكبير مختصراً: (4/152)، والفسوى والمعرفة والتاريخ (1/392)، وابن جرير الطبري في تهذيب الآثار: مسند علي بن أبي طالب – رضي الله عنه-: (142) رقم (236)، ونصه:
عن ابن أبي عزرة الدؤلي، وكان في خلافة عمر يخلع النساء التي يتزوجها، فطار له في الناس من ذلك أحدوثة فكرهها، فلما علم بذلك، قام بعبد الله بن الأرقم حتى أدخله بيته، فقال لامرأته، وابن الأرقم يسمع: أنشدك بالله، هل تبغضينني؟ فقالت امرأته: لا تناشدني. قال: بلى. فقالت: اللهم نعم. فقال ابن أبي عزرة لعبد الله: أتسمع. ثم انطلق حتى أتى عمر، ثم قال: يا أمير المؤمنين، يحدثون أني أظلم النساء، وأخلعهن، فاسأل عبد الله بن الأرقم عما سمع من امرأتي ، فسأل عمر عبد الله، فأخبره، فأرسل عمر إلى امرأته، فجاءت، فقال لها: «أنت التي تحدثين زوجك أنك تبغضينه؟»، قالت: يا أمير المؤمنين، إني أول من تاب، وراجع أمر الله، إنه يا أمير المؤمنين أنشدني بالله، فتحرجت أن أكذب، أفأكذب يا أمير المؤمنين؟ قال: «نعم، فاكذبي، فإن كانت إحداكن لا تحب أحدا، فلا تحدثه بذلك، فإن أقل البيوت الذي يبنى على الحب، ولكن الناس يتعاشرون بالإسلام، والإحسان»
تهذيب الآثار، مسند علي. ابن جرير الطبري

No comments:

Post a Comment