نماز کے اوقات امام مقرر کرے یا مقتدی؟
سوال:۔ امام مقتدیوں کے تابع ہے یا مقتدی امام کے یعنی نماز کے لئے خود وقت دیکھ کر کھڑا ہوجاوے یا مقتدیوں کے حکم کے مطابق؟
الجواب: حامداً وّمصلیاً!
بہتر یہ ہے کہ امام ومقتدی سب کی متفقہ رائے سے شریعت کے مطابق وقت مقرر کیا جائے اگر مقتدی ناواقف ہوں اور شرعی وقت کی شناخت نہ رکھتے ہوں تو امام مقرر کرکے اعلان کردے اس کی پابندی سب کریں.
تبدیلی ٔاوقات کا اختیار کس کو ہے
سوال:۔ (۱) اوقاتِ نماز وجماعت کا تعین کرنے کا مجاز متولی مسجد ہے یا نہیں؟ قدیم روایت کے مطابق امام صاحب ہی وقت کا تعین کرتے آئے ہیں۔
ایضاً
سوال:۔ (۲) اگر متولّی مسجد ہی کو تبدیلی اوقات کا اختیار ہے تو وہ کس کس سے مشورہ کرے؟ اہلِ محلہ سے یا نمازیوں سے یا متولیانِ مسجد سے جہاں کہ جمعہ ہوتا ہے یا مصلیانِ جمعہ سے یا امام وخطیب سے؟ بدقسمتی یہ ہے کہ مسلمانوں میں چھوٹی چھوٹی باتوں میں بھی پارٹی بندی ہوگئی ہے۔
الجواب: حامداًومصلیاً!
(۱) امام صاحب ہی کو حق ہے مگر وہ بھی نمازیوں کا خیال رکھیں
(۲) جواب (۱) کے بعد اس کے جواب کی حاجت نہیں، اپنی اپنی ذاتی مصالح کے پیش نظر یا محض مخالفت کی خاطر نزاع وخلفشار بہت ہی منحوس چیز ہے اس سے پورا پرہیز لازم ہے، جو طرز مدّت سے چلا آرہا ہے جس پر سب رضامند رہتے ہیں اس میں اب کیا اشکال ہے۔
فقط واللہ اعلم
از فتاوی محمودیہ
العبد محمد عفی عنہ خادم دارالافتاء والارشاد آندھلی / اسلام پور
-------------------------------------------------------------------------
پانچوں نمازوں کے اوقات
سوال: پانچوں نمازو ں کا ٹائم پوچھنا تھا کہ کس وقت تک نماز قضا ہوجاتی ہے؟
الجواب وباللہ التوفیق:
نمازِعصر: جب ہر چیز کا سایہ اس کے اصلی سایہ کے علاوہ دوگنا ہوجائے اس وقت سے عصر کا وقت شروع ہوتاہے اور غروبِ آفتاب تک رہتاہے۔غروب آفتاب کے بعد عصر قضا کہلائے گی۔
نماز مغرب:غروب آفتاب سے مغرب کی نماز کا وقت شروع ہوتاہے اور شفقِ ابیض (غروب کے بعد آسمان پر پہلے سرخی اور اس کے بعد جو روشنی سی آتی ہے، اس روشنی اور سفیدی) تک رہتاہے۔ اس کے بعد مغرب کی نماز قضا کہلائے گی۔
نماز عشاء:جب مغرب کا وقت ختم ہوجائے تو اس وقت سے عشاء کی نماز کا وقت شروع ہوکر صبح صادق تک رہتاہے،اور نماز ِوتر کا بھی یہی وقت ہے۔ صبح صادق ہوتے ہی عشاء کی نماز قضا کہلائے گی۔
نمازوں کے اوقات کا کوئی مستندنقشہ اپنے پاس رکھ لیاجائے تو اس سے سہولت رہتی ہے ورنہ علامات سے نمازوں کے اوقات کا پہچاننا مشکل رہتاہے۔ ہماری ویب سائٹ کے سرورق پر ہی پانچوں نماز کے اوقات یومیہ بنیاد پر بھی اور سالانہ کیلنڈر کی صورت میں بھی موجود ہیں، نمازوں کے اوقات اسی سے دیکھ لیے جائیں۔
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر: 143906200007 دارالافتاء: جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن
https://saagartimes.blogspot.com/2019/10/how-are-prayer-times-determined.html
-------------------------------------------------------------------------
پانچوں نمازوں کے اوقات
سوال: پانچوں نمازو ں کا ٹائم پوچھنا تھا کہ کس وقت تک نماز قضا ہوجاتی ہے؟
الجواب وباللہ التوفیق:
نمازِفجر کا وقت صبح صادق سے شروع ہوکرطلوع آفتاب تک رہتاہے۔اس کے بعد نماز قضا کہلائے گی۔
نمازِظہر کا وقت سورج ڈھلنے کے وقت سے شروع ہوتاہے اور اس وقت تک باقی رہتاہے جب تک ہر چیز کا سایہ اس کے اصلی سایہ کے علاوہ دوگنا نہ ہوجائے۔اس کے بعد ظہر کی ادائیگی قضا کہلائے گی۔نمازِعصر: جب ہر چیز کا سایہ اس کے اصلی سایہ کے علاوہ دوگنا ہوجائے اس وقت سے عصر کا وقت شروع ہوتاہے اور غروبِ آفتاب تک رہتاہے۔غروب آفتاب کے بعد عصر قضا کہلائے گی۔
نماز مغرب:غروب آفتاب سے مغرب کی نماز کا وقت شروع ہوتاہے اور شفقِ ابیض (غروب کے بعد آسمان پر پہلے سرخی اور اس کے بعد جو روشنی سی آتی ہے، اس روشنی اور سفیدی) تک رہتاہے۔ اس کے بعد مغرب کی نماز قضا کہلائے گی۔
نماز عشاء:جب مغرب کا وقت ختم ہوجائے تو اس وقت سے عشاء کی نماز کا وقت شروع ہوکر صبح صادق تک رہتاہے،اور نماز ِوتر کا بھی یہی وقت ہے۔ صبح صادق ہوتے ہی عشاء کی نماز قضا کہلائے گی۔
نمازوں کے اوقات کا کوئی مستندنقشہ اپنے پاس رکھ لیاجائے تو اس سے سہولت رہتی ہے ورنہ علامات سے نمازوں کے اوقات کا پہچاننا مشکل رہتاہے۔ ہماری ویب سائٹ کے سرورق پر ہی پانچوں نماز کے اوقات یومیہ بنیاد پر بھی اور سالانہ کیلنڈر کی صورت میں بھی موجود ہیں، نمازوں کے اوقات اسی سے دیکھ لیے جائیں۔
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر: 143906200007 دارالافتاء: جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن
https://saagartimes.blogspot.com/2019/10/how-are-prayer-times-determined.html
No comments:
Post a Comment