Sunday 15 December 2019

ڈھول، تاشے، میوزک اور گانے بجانے کا شرعی حکم کیا ہے؟

ڈھول، تاشے، میوزک اور گانے بجانے کا شرعی حکم کیا ہے؟
الجواب وباللہ التوفیق:
حدیث:۔ حضرت ابو امامہ رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ: رسول اکرم صلی اللہُ علیہ نے ارشاد فرمایا کہ: اللہ تعالی نے مجھے تمام جہانوں کے لئے رحمت اور ہدایت بناکر بھیجا ہے۔ اور مجھے منہ اور ہاتھ سے بجائے جانے والے موسیقی اور سازوں کو مٹانے کا حکم دیا ہے۔ اور ان بتوں کو مٹانے کا حکم دیا ہے جن کی زمانہ جاہلیت میں پوجا ہوتی تھی اور میرے رب نے اپنی عزت کی قسم کھاکر ارشاد فرمایا کہ: میرے بندوں میں سے جس نے شراب کا ایک گھونٹ پیا اس کو اس کے بدلے میں جہنم کا کھولتا ہوا پانی پلاوں گا خواہ اسے عذاب ہو یا بخشا جائے اور جو شخص کسی بچہ کو شراب پلائے گا اس کو بھی کھولتا ہوا پانی پلاوں گا۔ اور گانے والی عورتوں کی خرید وفروخت اور گانے کی تعلیم اور تجارت اور ان کی قیمت سب حرام ہے۔
(مسند امام احمد بن حنبل، جلد: ۵؍ ص: ۲۵۷، بحوالہ شرح صحیح مسلم سعیدی، جلد: ۲؍ ص: ۶۷۸)
حدیث:۔ حضرت ابومالک اشجعی رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ: رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ: میری امت کے بعض لوگ شراب کا نام بدل کر پئیں گے ان کے پاس آلات موسیقی بجائے جائیں گے اور گانے والیاں ہوں گی۔ اللہ تعالی ان کو زمین میں دھنسادے گا اور ان کو بندر اور خنزیر بنادے گا۔
(مصنف ابن ابی شیبہ، جلد: ۸؍ ص: ۱۰۷)
حدیث:۔ حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ: رسول اللہ صلی اللہُ علیہ وسلم نے ارشاد فر مایا کہ: اللہ تعالی نے میری امت پر شراب، جوا، بانسری، طبل، اور بربط (یعنی گانے بجانے کے سامان) کو حرام کردیا ہے اور وتر کی نماز کو زیادہ کردیا ہے۔
(مسند امام احمد بن حنبل، جلد: ۲؍ ص: ۱۶۵)
حدیث:۔ حضرت قیس بن سعد بن عبادہ رضی اللہُ عنہ بیان کرتے ہیں کہ: رسول اکرم صلی اللہُ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ: میرے رب تبارک وتعالی نے مجھ پر شراب، طبل اور بربط (یعنی آلات موسیقی) کو حرام کردیا ہے اور غبیرا شراب سے بچو کیونکہ وہ تمام جہانوں کے شراب کا تیسرا حصہ ہے۔
(مسند امام احمد بن حنبل، جلد:۳؍ ص: ۴۲۲)
حدیث:۔ حضرت عمران بن حصین رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ: رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے ارشاد فر مایا کہ: اس امت میں زمین میں دھسنا اور شکلوں کا مسخ ہونا اور پتھروں کا برسنا واقع ہوگا، ایک شخص نے عرض کیا کہ: یارسول اللہ صلی اللہُ علیہ وسلم! یہ کب ہوگا؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فر مایا کہ: جب گانے والی عورتوں اور آلات موسیقی کا رواج ہوجائے اور شرابیں پئے جائیں۔ (ترمذی، حدیث :۲۲۱۲)
حدیث:۔ رسول مکرم صلی اللہُ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ: میری امت میں کچھ ایسے لوگ پیدا ہوں گے جو زنا، ریشم، شراب، اور باجوں کو حلال قرار دیں گے اور کچھ ایسے لوگ پہاڑ کے دامن میں رہیں گے کہ جب شام کو وہ اپنے بکریوں کا ریوڑ لے کر لوٹیں گے اور ان کے پاس کوئی فقیر اپنی حاجت لے کر آئے گا تو کہیں گے کہ: کل آنا۔ اللہ تعالی پہاڑ گرا کر ان کو ہلاک کردے گا اور دوسرے لوگوں (یعنی شراب اور باجوں وغیرہ کو حلال کرنے والوں) کو مسخ کرکے قیامت تک کے لئے بندر اور خنزیر بنادے گا۔
(صحیح بخاری، ج: ۲؍ ص: ۸۳۷)
ان تمام حدیثوں سے واضح ہوا کہ ڈھول، تاشے، میوزک اور گانا بجانا ہرگز ہرگز درست نہیں ہے۔ اور چونکہ فلم میں گانے بجانے کے علاوہ اور بھی برائیاں شامل ہوتی ہیں اس لئے وہ بھی سخت ناجائز وحرام اور عذاب الہی کا ذریعہ ہے 
ماخوذ از دعوت القرآن ایجوکیشنل 
طالب دعاء 
محمد اسعد المظاھری الہ آبادی عفی عنہ (ایس اے ساگر)

1 comment: