کیا شیر خوار بچوں کا پیشاب بھی ناپاک ہے؟
السلام علیکم ورحمت اللہ وبرکاتہ
امید ہیکہ مفتی شکیل صاحب بخیر ہونگے، اللہ تعالیٰ آپ کو بعافیت باکرامت تادیر سلامت رکھے، آمین۔
مفتی صاحب مسئلہ یہ پوچھنا تھا کہ اگر چھوٹا بچہ (چار ماہ کا، جو ابھی صرف ماں کا دودھ ہی پیتا ہے) کپڑے اور بدن پر پیشاب کردے اور وہ پیشاب کپڑے اور بدن پر ہی (ہوا، دھوپ وغیرہ سے) سوکھ جائے، اور انہی کپڑوں پر (بغیر دھلے) نماز پڑھ لیں تو کیا نماز ہونگی؟؟؟
زید امام ہے زید نے انہیں کپڑوں پر (بھول سے) تین نمازیں پڑھادی ہیں عصر مغرب عشاء، ان نمازوں کا کیا حکم ہے؟؟؟؟
الجواب وباللہ التوفیق:
شیر خوار بچوں کا پیشاب بھی ناپاک ہے
جن کپڑوں پہ بچے پیشاب کردیں انہیں دھونا ضروری ہے بغیر دھوئے نماز پڑھ لینے سے نماز نہ ہوگی
پڑھی گئی نمازوں کا اعادہ ضروری ہے
وبول غیر ماکول ولو من صغیر لم یطعم ……اھ (الدرالمختار)
قولہ(لم یطعم) ای لا یاکل, فلا بد من غسلہ الخ” (رد المحتار ٣١٨/١)
"فالغلیظة کالخمر ………. بول مالایوکل لحمه کالادمی ولو رضیعا" (مراقی الفلاح) وکذا فی الفتاوی العمگیریہ (٤٦/١)
امام مسجد مقتدیوں کو ان نمازوں کو انفراداً لوٹا لینے کا اعلان کرے
واللہ اعلم
No comments:
Post a Comment