Thursday 26 December 2019

حفاظت کا ایک خاص عمل: کیا یہ درست ہے؟

حفاظت کا ایک خاص عمل: کیا یہ درست ہے؟

علمائے دیوبند کے اکابر میں سے ایک بزرگ تھے جو حضرت مفتی شفیع صاحب رحمہ اللہ کے استاد بھی تھے یعنی مفتی تقی عثُمانی مدظلہ کے دادا استاد، وہ فرمایا کرتے تھے کہ حفاظت کا ایک عمل ایسا ہے کہ کچھ خاص لوگوں کو ہی بتایا کرتا ہوں لیکن اب چوں کہ عمر کا آخری حصہ ہے اس لیے دل چاہتا ہے کہ ہر مسلمان تک یہ پہنچ جائے۔ اس کی تائید حضرت مفتی ولی حسن ٹونکی صاحب رحمہ اللہ نے بھی کی تھی اور یہ عمل کیا کرتے تھے۔ وہ عمل ذیل میں ارسال کیا جارہا ہے۔
*اعوذ باللہ من الشیطن الرجیم (تین مرتبہ)
*بسم اللہ الرحمن الرحیم (تین مرتبہ)
*اعوذ بِکَلِماتِ اللہِ التَّامَّات مِن شرِّ مَا خَلَق (تین مرتبہ)
*بسم اللہ پڑھ کر تین مرتبہ سورۃ اخلاص
*بسم اللہ پڑھ کر تین مرتبہ سورۃ فلق
*بسم اللہ پڑھ کر تین مرتبہ سورۃ الناس
*فَاللہُ خَیرٌ حَافِظًا وَّ ھُوَ اَرحَمُ الرَّاحِمِین (تین مرتبہ)
*وَ اَنَّ اللہَ قَد اَحَاطَ بِکُلِّ شَیئٍ عِلمًا (تین مرتبہ)
آخر میں کوئی بھی درود شریف تین مرتبہ
اس کے بعد پورے جسم پر دم کرلیں، اپنے اہل وعیال اور بچوں کا بھی حصار کرلیں۔ 
فجر کی نماز کے بعد، مغرب کی نماز کے بعد ان شاءاللہ بے شمارفوائدو برکات کھلی آنکھوں سے نظر آئیں گی اور شیطانی قوتوں اورہمہ قسم بداثرات سے حفاظت ہوگی- مفتی صاحب! کیا یہ عمل درست ہے؟
الجواب وباللہ التوفیق:
واضح رہے کہ جائز مقاصد کے حصول کے لیے وہ وظائف جو بزرگوں کے مجربات ہوتے ہیں، اگر وہ مجربات شریعت کی تعلیمات کے خلاف نہ ہوں، تو انہیں بطور علاج پڑھنے میں کوئی مضائقہ نہیں ہے، البتہ ان وظائف کو فرض واجب سمجھنا درست نہیں ہے۔
سوال میں ذکر کردہ "وظیفہ حفاظت" بھی ایک مجرب عمل ہے، قرآنی تعلیمات کے خلاف نہیں ہے، لہذا اسے پڑھنا مفید ہے۔
واللہ تعالی اعلم بالصواب
----------------------------------------------
حفاظت کا خاص مجرب عمل
البدایہ والنہایہ میں لکھا ہے کہ پانچ آیات ایسی ہیں جن کے بارے میں کہا گیا ہے کہ ان میں اسم اعظم ہے۔ ان میں سے ہر ایک آیت میں دس قاف ہیں تو جو ان آیات کو اپنا معمول بنالے اسے بے شمار فوائد حاصل ہوں گے۔ ان آیات کی تاثیر کا ایک عجیب واقعہ بھی روایات سے ملتا ہے۔ وہ یہ کہ ایک بادشاہ کو اپنے وزیر سے سخت دشمنی تھی۔ ایک روز بادشاہ نے جلاد کو حکم دیا کہ جب وزیر آئے تو میں تجھے اشارہ کروں گا تم اس کی گردن اڑادینا۔ مگر تعجب کی بات یہ ہے کہ جب وزیر بادشاہ کے سامنے آیا تو بادشاہ کا سارا بغض محبت میں بدل گیا اور جلاد کو اشارہ کرکے کہا کہ واپس چلا جائے۔ پھر کئی روز تک ایسا ہی ہوتا رہا کہ جب وزیر غائب ہوجاتا تو بادشاہ اس کے قتل کا حکم دیتا اور وزیر جیسے ہی سامنےآتا تو اس کا غصہ محبت میں تبدیل ہوجاتا۔ ایک روز بادشاہ نے وزیر سے کہا میں تجھ سے ایک بات پوچھتا ہوں سچ سچ بتاؤ؟ وزیر نے کہا آپ حکم کیجئے میں اعلان کرتا ہوں کہ درست کہوں گا۔ بادشاہ نے کہا ایک عرصہ سے میں تیرے قتل کا ارادہ کرتا ہوں مگر جب تیری شکل دیکھتا ہوں تو سارا غصہ کافور ہوجاتا ہے اور تیری محبت دل میں جاگ جاتی ہے تو بتا اس کا راز کیا ہے؟ سچ کہہ دے‘ خوف نہ کر‘ اس لیے کہ میں تجھے معاف کرچکا ہوں۔ وزیر نے کہا حضور میرے استاد نے مجھے چند آیتیں ہمیشہ پڑھنے کی تلقین کی تھی اور فرمایا تھا ان میں سے ہر آیت میں دس ’’قاف‘‘ ہیں جو ان آیات کو طلوع آفتاب اور غروب آفتاب سے پہلے پڑھے گا سب لوگ اس پر مہربان ہوں گے‘ اگر سلطان و حاکم ان کو پڑھتا رہے تو اس کی حکومت قائم رہے گی اور رعایا اور نوکروں پر اس کا رعب قائم رہے گا اور اگر کوئی حاجت مند ان آیات کو پڑھ کر حاجت مانگے تو اس کی حاجت پوری ہوگی۔ بادشاہ نے جب وزیر سے یہ باتیں سنیں تو بہت پسندیدگی کا اظہار کیا اور بادشاہ نے بھی آیات یاد کرلیں۔ یہ درج ذیل پانچ آیات ہیں انہیں ایک بار صبح وشام ضرور پڑھ لیا کریں:
پہلی آیت: سورۂ بقرہ کی آیت نمبر 246
اَلَمۡ تَرَ اِلَى الۡمَلَاِ مِنۡۢ بَنِىۡٓ اِسۡرَآءِيۡلَ مِنۡۢ بَعۡدِ مُوۡسٰى​ۘ اِذۡ قَالُوۡا لِنَبِىٍّ لَّهُمُ ابۡعَثۡ لَنَا مَلِکًا نُّقَاتِلۡ فِىۡ سَبِيۡلِ اللّٰهِ​ؕ قَالَ هَلۡ عَسَيۡتُمۡ اِنۡ کُتِبَ عَلَيۡکُمُ الۡقِتَالُ اَلَّا تُقَاتِلُوۡا ؕ قَالُوۡا وَمَا لَنَآ اَلَّا نُقَاتِلَ فِىۡ سَبِيۡلِ اللّٰهِ وَقَدۡ اُخۡرِجۡنَا مِنۡ دِيَارِنَا وَاَبۡنَآئِنَا ​ؕ فَلَمَّا کُتِبَ عَلَيۡهِمُ الۡقِتَالُ تَوَلَّوۡا اِلَّا قَلِيۡلًا مِّنۡهُمۡ​ؕ وَاللّٰهُ عَلِيۡمٌۢ بِالظّٰلِمِيۡنَ‏
دوسری آیت: سورۂ آل عمران کی آیت نمبر 181
لَقَدۡ سَمِعَ اللّٰهُ قَوۡلَ الَّذِيۡنَ قَالُوۡۤا اِنَّ اللّٰهَ فَقِيۡرٌ وَّنَحۡنُ اَغۡنِيَآءُ ​ۘ سَنَكۡتُبُ مَا قَالُوۡا وَقَتۡلَهُمُ الۡاَنۡۢبِيَآءَ بِغَيۡرِ حَقٍّ ۙۚ وَّنَقُوۡلُ ذُوۡقُوۡا عَذَابَ الۡحَرِيۡقِ‏
تیسری آیت: سورۂ نساء کی آیت نمبر 77
اَلَمۡ تَرَ اِلَى الَّذِيۡنَ قِيۡلَ لَهُمۡ كُفُّوۡۤا اَيۡدِيَكُمۡ وَاَقِيۡمُوا الصَّلٰوةَ وَاٰ تُوا الزَّكٰوةَ ۚ فَلَمَّا كُتِبَ عَلَيۡهِمُ الۡقِتَالُ اِذَا فَرِيۡقٌ مِّنۡهُمۡ يَخۡشَوۡنَ النَّاسَ كَخَشۡيَةِ اللّٰهِ اَوۡ اَشَدَّ خَشۡيَةً​ ۚ وَقَالُوۡا رَبَّنَا لِمَ كَتَبۡتَ عَلَيۡنَا الۡقِتَالَ ۚ لَوۡلَاۤ اَخَّرۡتَنَاۤ اِلٰٓى اَجَلٍ قَرِيۡبٍ​ ؕ قُلۡ مَتَاعُ الدُّنۡيَا قَلِيۡلٌ​ ۚ وَالۡاٰخِرَةُ خَيۡرٌ لِّمَنِ اتَّقٰى وَلَا تُظۡلَمُوۡنَ فَتِيۡلًا‏ ﴿4:77﴾
چوتھی آیت: سورۂ مائدہ کی آیت نمبر 27
وَاتۡلُ عَلَيۡهِمۡ نَبَاَ ابۡنَىۡ اٰدَمَ بِالۡحَـقِّ‌ۘ اِذۡ قَرَّبَا قُرۡبَانًا فَتُقُبِّلَ مِنۡ اَحَدِهِمَا وَلَمۡ يُتَقَبَّلۡ مِنَ الۡاٰخَرِؕ قَالَ لَاَقۡتُلَـنَّكَ‌ؕ قَالَ اِنَّمَا يَتَقَبَّلُ اللّٰهُ مِنَ الۡمُتَّقِيۡنَ‏ ﴿۲۷﴾
پانچویں آیت:سورۂ الرعد کی آیت نمبر 16
قُلۡ مَنۡ رَّبُّ السَّمٰوٰتِ وَالۡاَرۡضِؕ قُلِ اللّٰهُ​ؕ قُلۡ اَفَاتَّخَذۡتُمۡ مِّنۡ دُوۡنِهٖۤ اَوۡلِيَآءَ لَا يَمۡلِكُوۡنَ لِاَنۡفُسِهِمۡ نَفۡعًا وَّلَا ضَرًّا​ؕ قُلۡ هَلۡ يَسۡتَوِى الۡاَعۡمٰى وَالۡبَصِيۡرُ ۙ اَمۡ هَلۡ تَسۡتَوِى الظُّلُمٰتُ وَالنُّوۡرُ اَمۡ جَعَلُوۡا لِلّٰهِ شُرَكَآءَ خَلَقُوۡا كَخَلۡقِهٖ فَتَشَابَهَ الۡخَـلۡقُ عَلَيۡهِمۡ​ؕ قُلِ اللّٰهُ خَالِـقُ كُلِّ شَىۡءٍ وَّهُوَ الۡوَاحِدُ الۡقَهَّارُ‏  ﴿13:16﴾
قارئین! ان پانچ آیات کو اپنی زندگی کا حصہ بنالیں‘ ہر روز صبح وشام صرف ایک مرتبہ پڑھنا ہے اور پھر اس کی کرامات اپنی زندگی میں جاگتی آنکھوں کے ساتھ خود دیکھیں۔ آپ کو کوئی مسئلہ ہے‘ گھریلو حالات خراب ہیں‘گھر میں ہروقت لڑائی جھگڑے رہتے ہوں‘ میاں بیوی یا گھر کے دیگر افراد ایک دوسرے کی شکل دیکھنا پسند نہیں کرتے‘ کاروبار حالات ٹھیک نہیں‘ گاہک دکان پر نہیں آتا‘ جادو‘ بندش‘ نظر بد ہے تو ان آیات سے اپنی پریشانیاں بھگائیے اور سکون سے جینے کا گُر سیکھ لیں۔
(ایس اے ساگر)



No comments:

Post a Comment