Wednesday, 6 November 2019

تو ميرے پر حرام ہے یہ جملہ تین مرتبہ کہا تو اس سے کیا واقع ہوگا؟

تو ميرے پر حرام ہے یہ جملہ تین مرتبہ کہا تو اس سے کیا واقع ہوگا؟

شوہر 
نے اپنی بیوی سے کہا کہ: 
"تو ميرے پر حرام ہے" اور یہ جملہ 
تین مرتبہ کہا تو اس سے کیا واقع ہوگا؟ براہ مہربانی رہنمائی فرمائے 
الجواب وباللہ التوفیق:
اگر شوہر نے طلاق کی نیت سے اپنی بیوی سے کہا کہ ’تم مجھ پر حرام ہو‘ یا علیحدگی کی بات ہو رہی تھی اور شوہر نے یہ جملہ کہا تو اس سے طلاق بائن واقع ہوگئی ہے، رجوع کے لیے تجدیدِ نکاح (نیا نکاح) کرنا ضروری ہے۔
اگر شوہر نے اس جملے سے ایلاء کی نیت کی تھی یعنی بیوی سے قربت کو اپنے اوپر حرام کیا تو ازدواجی تعلق بحال کرنے کے لئے قسم کا کفارہ ادا کرے گا۔ قسم کا کفارہ ادا کردے۔ جو دس مسکینوں/ فقیروں کو متوسط درجہ کا کھانا کھلانا یا ان کو کپڑے دینا، غلام یا لونڈی کو آزاد کرنا جبکہ یہ سہولت آج کل موجود نہیں ہے۔ اگر پہلی تینوں چیزیں دستیاب نہ ہوں تو مسلسل تین دن کے روزے رکھنا ہے۔ ایلاء کی صورت میں اگر شوہر چار ماہ تک بیوی سے صحبت یا صلح ورجوع نہیں‌ کرتا تو طلاق بائن واقع ہوجائے گی اور رجوع کے لئے تجدیدِ نکاح‌ ضروری ہوگا۔ ارشادِ باری تعالیٰ ہے:
لِلَّذِينَ يُؤْلُونَ مِنْ نِسَائِهِمْ تَرَبُّصُ أَرْبَعَةِ أَشْهُرٍ فَإِنْ فَاءُوا فَإِنَّ اللَّهَ غَفُورٌ رَحِيمٌo وَإِنْ عَزَمُوا الطَّلَاقَ فَإِنَّ اللَّهَ سَمِيعٌ عَلِيمٌo
اور ان لوگوں کے لئے جو اپنی بیویوں کے قریب نہ جانے کی قسم کھالیں چار ماہ کی مہلت ہے پس اگر وہ (اس مدت میں) رجوع کرلیں تو بے شک اللہ  بڑا بخشنے والا مہربان ہے۔ اور اگر انہوں نے طلاق کا پختہ ارادہ کرلیا ہو تو بے شک اللہ خوب سننے والا جاننے والا ہے۔
البقرة، 2: 226، 227
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب
https://saagartimes.blogspot.com/2019/11/blog-post_69.html

No comments:

Post a Comment