کیا مینڈک کا پیشاب ناپاک ہے؟
مسئلہ یہ معلوم کرنا ہیکہ کبھی کبھی راستہ چلتے وقت مینڈھک پیر کے پاس سے اچھل کر بھاگتا ہے لیکن جب اچھلتا ہے تو پیشاب کردیتا ہے اور اس کی کچھ چھینٹیں کپڑے پر پڑجاتی ہیں
اب معلوم یہ کرنا ہیکہ کیا اس کپڑے کو دھوئے بغیر پہن کر نماز پڑھ سکتے ہیں یا دھونا ضروری ہے؟
الجواب وباللہ التوفیق:
پانی میں رہنے والے مینڈک میں دم سائل نہیں ہوتا نیز پانی میں رہنے کی وجہ سے ضرورتاً اس کے بول وبراز کو نجس شمار نہیں کیا گیا ہے
لیکن دیکھا یہ گیا ہے کہ خشکی میں رہنے والے مینڈک میں خون رہتا ہے
نیز یہاں عدم تحرز جیسی کوئی مجبوری اور ضرورت بھی نہیں ہے) اس لئے اس کا بول وبراز نجس ہے
اگر راہ چلتے ہوئے بَرّی مینڈک پاوں یا کپڑے پہ پیشاب کردے
تو اسے لازما دھویا جائے؛ کیونکہ بڑا مینڈک غیرماکول اللحم ہونے کے ناطے اس کا پیشاب نجاست غلیظہ ہوگا۔
فإن کان الضفدع بریاً یفسد الماء إذا کان لہ دم سائل، وہو ما لا سترۃ لہ بین أصابعہ ۔ (ص؍۲۸، حاشیہ نور الایضاح، رقم الحاشیۃ: ۱۳، مکتبہ یاسر ندیم اینڈ کمپنی)
(فتاوی شاکر خان: ۱/۱۰۰؍۱۰۱)
واللہ اعلم
No comments:
Post a Comment